چین کو امریکہ کی جانب سے پیرس معاہدے سے دستبرداری کے اعلان پر تشویش ہے، وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے سے دستبرداری کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عالمی صحت عامہ کے شعبے میں ایک مستند پیشہ ورانہ بین الاقوامی تنظیم کی حیثیت سے ڈبلیو ایچ او نے عالمی صحت کی گورننس میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ڈبلیو ایچ او کے کردار کو کمزور کرنے کے بجائے مزید مضبوط کیا جانا چاہیے۔ چین ہمیشہ کی طرح ڈبلیو ایچ او کے فرائض ، صحت عامہ کے بین الاقوامی تعاون کو گہرا کرنے اور عالمی صحت کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا تاکہ طب اور صحت کے شعبے میں انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیا جا سکے ۔
ترجمان نے کہا کہ چین کو امریکہ کی جانب سے پیرس معاہدے سے دستبرداری کے اعلان پر تشویش ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی پوری انسانیت کو درپیش ایک مشترکہ چیلنج ہے اور کوئی بھی ملک اس سے الگ نہیں رہ سکتا .
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ریاض اور امریکہ کے درمیان نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے معاہدے پر بات چیت جاری
عرب نیوز کے ایک سوال کے جواب میں امریکی عہدیدار نے کہا کہ دونوں فریق توانائی کے بڑے شعبوں میں تعاون کریں گے جس میں امریکی ٹیکنالوجی اور شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک سعودی عرب کے ساتھ توانائی کے شعبے اور سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون کے لیے ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کرے گا۔ عرب نیوز کے مطابق اتوار کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون کی تفصیلات رواں برس کے اختتام تک سامنے آئیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مملکت میں تجارتی جوہری توانائی کی صنعت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی جائے گی، اس پر رواں سال حقیقی پیش رفت ہو گی۔ سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی نے امریکی انرجی منسٹر کرس رائٹ کا کنگ عبداللہ پیٹرولیم سٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر میں پہنچنے پر خیرمقدم کیا۔ کرس رائٹ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ یقینی طور پر 123 جوہری معاہدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن مملکت میں سویلین نیوکلیئر انڈسٹری کو ترقی دینے کے لیے ریاض کے ساتھ طویل مدتی تعاون کی توقع رکھتا ہے۔
عرب نیوز کے ایک سوال کے جواب میں امریکی عہدیدار نے کہا کہ دونوں فریق توانائی کے بڑے شعبوں میں تعاون کریں گے جس میں امریکی ٹیکنالوجی اور شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے پاس بہترین شمسی وسائل اور تکنیکی بہتری کی گنجائش ہے۔ کرس رائٹ نے توانائی کے شعبے میں ترقی کے حوالے سے مملکت کے نقطہ نظر کی بھی تعریف کی اور کہا کہ یہ توانائی کے تمام ذرائع پر لاگو ہوتا ہے۔