ایرانی رکن پارلیمنٹ محمد میرزائی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اپنے دورۂ لاہور کا آغاز شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دے کر کیا۔ ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات موجود ہیں، اور پاکستانی قوم کا دل مشہد میں دھڑکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خانہ فرہنگ قونصلیٹ جنرل اسلامی جمہوریہ ایران لاہور میں ایرانی پارلیمنٹ کے ثقافتی کمیشن کے ممبران امیر حسین ثابتی، علی اکبر علی زادہ اور محمد میرزائی کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پیر حبیب عرفانی، پیر عثمان نوری، ڈاکٹر نوید اکبر، ڈاکٹر وحیدالزمان طارق، صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی، علامہ محمد حسین گولڑوی، مکرم ترین جہانگرد، عرفان قریشی، ندیم پہلوان، چودھری مبین، محمد ریاض، انعام بٹ اور علامہ سید علی رضا نقوی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران، ڈاکٹر اصغر مسعودی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات تاریخی اور ثقافتی بنیادوں پر قائم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تعلیمی روابط کو مزید فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ محمد میرزائی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اپنے دورۂ لاہور کا آغاز شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دے کر کیا۔ ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات موجود ہیں، اور پاکستانی قوم کا دل مشہد میں دھڑکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے گہرے ثقافتی روابط کی ایک علامت لاہور اور ایران کے تین شہروں ’’مشہد، اصفہان اور آمل‘‘ کے درمیان "شہرِ خواہر" (سسٹر سٹی) تعلقات کا قیام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رہبر معظم اسلامی جمہوریہ ایران، دوست اور برادر ملک پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دیتے ہیں، اور ایرانی پارلیمنٹ کی ثقافتی کمیٹی کے اس دورے کا مقصد بھی رہبر معظم کے اسی وژن کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ تقریب میں شریک معزز شخصیات نے ایرانی وفد کا پُرتپاک استقبال کیا اور فلسطین کے دفاع کے حوالے سے ایران کے جرأت مندانہ اقدامات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ مقررین نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستانی عوام ایران کیساتھ والہانہ محبت رکھتی ہے اور دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کی خواہاں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران اور پاکستان کے کے درمیان نے اپنے کہا کہ

پڑھیں:

تاریخی اکبری منڈی کی بحالی کا منصوبہ، لاہور کے ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنے کی جانب اہم قدم

لاہور:

 تاریخی اکبری منڈی کی بحالی اور آرائش وتزئین کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مغلیہ دور میں قائم ہونیوالی یہ منڈی آج بھی پنجاب میں  مصالحہ جات اور خشک میوہ جات کی خریداری کا سب سے بڑا مرکز ہے جہاں پنجاب کے مختلف شہروں سے تاجر اور دکاندار خریداری کے لئے آتے ہیں ۔اکبری منڈی کی بحالی کا منصوبہ والڈسٹی آف لاہور اتھارٹی اور آغاخان کلچر سروس پاکستان کے اشتراک سے مکمل کیا جائیگا۔

یہ ایشیا کی سب سے بڑی مصالحہ منڈی ہے اور برصغیر کے کئی تاریخی واقعات کی جگہ رہی ہے۔ یہ 16ویں صدی میں مغل بادشاہ اکبر اعظم کے دور میں تقریباً 500 سال قبل قائم کی گئی تھی، اسی لئے اس کا نام ان کے نام پر رکھا گیا تھا۔

اکبری منڈی کے ایک تاجر محمدعمران نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ یہ منڈی دہلی گیٹ کے قریب قائم کی تھی جو  فصیل بند  شہر کے اکبری گیٹ تک پھیلتی تھی۔ اس منڈی کو گیٹ کے باہر رکھنے کا مقصد تاجروں کو آسانی فراہم کرنا اور انہیں شہر سے دور رکھنا تھا۔ موجودہ وقت میں یہ منڈی ہول سیل اور ریٹیل کا مرکز ہے، اور یہاں آپ کو ایسے کھلے مصالحے اور جڑی بوٹیاں ملتی ہیں جو بڑے شہروں میں دستیاب نہیں ہیں۔

اکبری منڈی میں متعدد تاریخی عمارتیں موجود ہیں جو مغل اور نوآبادیاتی طرزِ تعمیر کے امتزاج کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ان میں سے بہت سی عمارتیں صدی سے زیادہ پرانی ہیں اور ان میں آرچڈ فرنٹ، جھروکے (بالکونیاں)، اور پیچیدہ لکڑی کی کندہ کاری جیسی اصل خصوصیات موجود ہیں۔ یہ طرزِ تعمیر  فصیل بند شہر میں روایتی شہری منصوبہ بندی کی عکاسی کرتا ہے۔اکبری منڈی کی خصوصیت تنگ گلیوں سے ہے جو قریبی دکانوں اور گھروں سے بھری ہوئی ہیں۔

اکبری منڈی کے ایک اور تاجر سہیل احمد کہتے ہیں کہ پانچ سو سال پرانی اس منڈی کی اصل شکل میں بحالی سے ناصرف یہاں کے دکانداروں، تاجروں کو فائدہ ہوگا بلکہ مقامی رہائشیوں کو بھی سہولت ہوگی، تجاوزات اور گندگی کا خاتمہ ہوگا، دکانوں کے قریب گندہ نالہ ہے جو کئی جگہوں سے اوپن ہے اس سے اٹھنے والی بدبو سے ماحول آلودہ رہتا ہے۔

یہ منصوبہ حکومت پنجاب کی مالی معاونت سے چلایا جا رہا ہے اور اس میں 273 دکانوں اور 115 گھروں کے فرنٹ کی بحالی شامل ہے۔ منصوبے  کے تحت بنیادی ڈھانچے کی بہتری، مصالحہ منڈی تک رسائی کے لئے سڑک، اور ڈیزائن اور کیوریشن شامل ہیں۔

والڈسٹی آف لاہور اتھارٹی کے چیئرمین کامران لاشاری کا کہنا ہے اس منصوبے کا بنیادی مقصد مصالحہ منڈی میں موجود دکانوں اور عمارتوں کے فرنٹ کی بحالی اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے ساتھ ساتھ کے داخلی اور ذیلی راستوں کی دوبارہ ترتیب دینا ہے تاکہ فعالیت، رسائی اور جمالیاتی کشش کو بہتر بنایا جا سکے۔

 اس کے علاوہ تاریخی مکانات کی بحالی تاکہ علاقے کی معماری وراثت کو محفوظ رکھا جا سکے اور اس کے تاریخی کردار کو بحال کیا جا سکے۔ سڑک اور ذیلی گلیوں کی بہتربنایا جائیگا اس کے علاوہ موجودہ سیوریج کے نظام کو بہتر اور ماحول دوست بنایا جائیگا، پارکنگ سسٹم بہتر اور وسیع کیا جائیگا۔

آغا خان کلچرل سروس کے سی ای او  توصیف احمد کا کہنا ہے  ہم اس مارکیٹ کو اس کی ماضی کی شان میں بحال کرنے کی امید کرتے ہیں جس سے سیاحوں،تاجروں  اور قریبی رہائشیوں کو سہولت ملے گی جو تاریخی مقام کو اس کی پوری شان و شوکت سے دیکھ سکیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ایرانی پارلیمنٹ کے ثقافتی کمیشن کے اعزاز میں تقریب
  • ایرانی پارلیمنٹ  کے اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ پاکستان، خانہ فرہنگ کراچی میں پُروقار تقریب کا انعقاد
  • ایران کے اعلی فوجی جنرل کی پاکستان کے فوجی سربراہ سے ملاقات
  • آرمی چیف سے ایرانی ہم منصب کی ملاقات دوطرفہ تعلقات ، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال 
  • تاریخی اکبری منڈی کی بحالی کا منصوبہ، لاہور کے ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنے کی جانب اہم قدم
  • صدرمملکت سے ایرانی آرمی چیف کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
  • ایران: توہین مذہب کے مرتکب معروف پاپ گلوکار امیر حیسن کو سزائے موت
  • علاقائی و عالمی سطح پر ایران اور پاکستان کے درمیان تعاون مزید مستحکم ہوگا، جنرل محمد باقری
  • ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری اعلیٰ فوجی وفد کے ہمراہ جلد اسلام آباد کا دورہ کریں گے