مجھے نہیں لگتا حماس اسرائیل جنگ بندی قائم رہے ، امریکی صدر
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
واشنگٹن : امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ ہماری نہیں حماس اور اسرائیل کی جنگ ہے، مجھے نہیں لگتا کے جنگ بندی قائم رہے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافی نے امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے حماس اور اسرائیل کی جنگ بندی کی ڈیل کے حوالے سے سوال کیا۔
صحافی نے سوال کیا ہےکہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی جنگ بندی میں حماس اور اسرائیل جنگ بندی کے اس فیصلے پر مسلسل عمل کریں گے؟
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب میں کہا کہ مجھے نہیں لگتا کے یہ مسلسل جنگ بندی کی ڈیل پر زیادہ دیر تک ہوتا رہے گا یہ ہماری نہیں حماس اور اسرائیل کی جنگ ہے، مجھے نہیں لگتا کے جنگ بندی قائم رہے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حماس اور اسرائیل مجھے نہیں
پڑھیں:
غزہ سیز فائر
تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
عنوان: غزہ کے مظلومین کی فتح
غاصب صیہونی حکومت سیز فائر پر مجبور
فلسطین سمیت عالم اسلام میں خوشی کی لہر
مہمان : علامہ ڈاکٹر سید میثم ہمدانی ( تجزیہ نگار و دانشور)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ:19 جنوری 2025
اہم نکات خلاصہ گفتگوو
فلسطینی آزادی راہنماؤں کا لبنان، یمن، عراق کی مزاحمتی قوتوں اور ایران کا شکریہ
حماس اسرائیل جنگ بندی میں مدمقابل اسرائیل جیسا خبیث ملک ہے
تمام معاملات طے ہونے کے باوجود اسرائیل کا لیت ولعل اس کی شکست خوردگی ہے
جنگ بندی کے ضامن ممالک اپنی ڈوبتی اقتصاد کو بچانے کے لئے اس کو ممکن بنانے کی کوشش کریں گے
اسرائیل اس جنگ میں اپنے طے شدہ مقاصد نہیں حاصل کرسکا
حماس کے ساتھ جنگ بندی ہونا ہی حماس کے وجود کی بقا اور صیہونی خفت کا اظہار ہے
حماس کی اسی فیصد مسلح صلاحیت ابھی بھی برقرار ہے
اس جنگ بڑی بڑی شہادتیں نقصان کے باوجود افتخار کا سبب ہیں
جنگ میں اسرائیل نقصان کئی گنا زیادہ ہوا ہے
عالمی سطح پہ امریکہ کی تھانیداری ختم ہوگئی ہے
عالمی رائے عامہ کے سامنے اسرائیل کا جارحانہ اور بے رحمانہ رویہ آشکار ہوگیا ہے
حماس کی اپنے علاقوں میں علمداری آج بھی قائم ہے
جنگ بندی کی یہ شقیں مسلسل تین ماہ کے مذاکرات کے بعدطے ہوئی ہیں
شقیں طےکرانے کے مذاکراتی عمل میں تمام فلسطینی گروپس ہم آہنگ تھے، مگر اسرائیلی تضادات کے شکار رہے
اہم ترین شق میں اسرائیل کا غزہ سے مکمل انخلا ہے
اسرائیل کا عالمی عدالت سے مجرم ڈیکلیئر ہونا بھی مزاحمتی قوتوں کی کامیابی ہے