UrduPoint:
2025-01-22@04:23:47 GMT

ریپ اور قتل کے مجرم کے لیے سزائے موت کی درخواست

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

ریپ اور قتل کے مجرم کے لیے سزائے موت کی درخواست

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 جنوری 2025ء) کولکاتا کی ایک عدالت نے ریپ اور قتلکے الزامات کے تحت مجرم قرار دیے گئے ایک پولیس رضا کار کے لیے سزائے موت کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے اسے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت کے مطابق 'یہ کوئی انوکھا جرم نہیں ہے‘۔

منگل کے دن ایک وکیل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ترنمول کانگریس پارٹی کے زیر انتظام ریاستی حکومت نے کولکاتا ہائی کورٹ میں مجرم کو سزائے موت دیے جانے کی درخواست کی ہے۔

بھارتی ریاست ویسٹ بنگال میں ایک جونیئر ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کی سفاکانہ واردات نے بھارت بھر میں غم و غصہ کی ایک لہر پیدا کر دی تھی۔اس خاتون ڈاکٹر کی لاش گزشتہ سال نو اگست کو کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے ایک کلاس روم سے ملی تھی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد ملک بھر مظاہرے کیے گئے تھے جبکہ خواتین کے تحفظ کے لیے کی جانے والی حکومتی کوششوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ساتھ ہی بالخصوص سرکاری ہسپتالوں میں سکیورٹی کے بہتر انتظامات پر بھی زور دیا گیا تھا۔ بھارت بھر میں ڈاکٹروں کی طرف سے ملک بھر میں مظاہرے بھی کیے گئے۔ مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس اس واردات میں ملوث افراد کو کڑی سزا دی جائے۔ مجرم کون ہے؟

اس ریپ اور قتل کا ملزم ایک پولیس رضا کار قرار دیا گیا تھا۔ عدالتی کارروائی کے بعد ہفتے کے روز سنجے آر نامی اس ملزم پر جرائم ثابت ہو گئے تھے جبکہ اسے سزا 20 جنوری بروز پیر سنائی گئی تھی۔

سنجے نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اس جرم کا مرتکب نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ انہیں 'پھنسایا‘ گیا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے رحم کی اپیل کی تھی۔

اس کیس کی تحقیقات کرنے والی وفاقی پولیس نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ایسا جرم 'شازونادر‘ ہی رونما ہوتا ہے، اس لیے مجرم کو سزائے موت سنائی جائے۔ لیکن جج نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام شواہد اور اس سے جڑے حالات پر غور کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ'کوئی نایاب جرم‘ نہیں ہے۔

جج انیربن داس نے رائے کو ریپ اور قتل کے الزامات میں عمر قید کی سزا سناتے ہوئے کہا، ''میں اسے ''نایاب ترین‘‘ جرم نہیں مانتا۔‘‘ انہوں نے مجرم کو عمر قید سناتے ہوئے کہا کہ یہ تمام عمر سلاخوں کے پیچھے رہے گا۔

رائے کے وکیل سنجوتی چکرابارتی نے کہا ہے کہ وہ اپنے موکل کے دفاع کے لیے اعلیٰ عدالت میں اپیل کرتے ہوئے ان کی کو بری کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج

ریپ کے بعد قتل کر دی جانے والی ڈاکٹر کے والدین نے عدالتی فیصلے سے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ تحقیقات سے مطمئن نہیں ہیں اور انہیں شبہ ہے کہ اس جرم میں مزید لوگ بھی ملوث ہیں۔

ان کی وکیل امرتیہ ڈے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ انہوں نے رائے کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ عدالت سے درخواست کی ہے تھی کہ اس جرم میں ملوث دیگر افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

کمرہ عدالت کے باہر جونیئر ڈاکٹروں اور دیگر افراد نے مظاہرہ کرتے ہوئے رائے کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان مظاہرین نے بھی کہا کہ 'اس بڑی سازش‘ میں ملوث دیگر افراد کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

دوسری طرف مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے بھی اس عدالتی فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سزا سے خوش نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے اس مجرم کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔ اسی طرح بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے بھی اس فیصلے پر اپنی ناخوشی ظاہر کی ہے۔

ع ب /ا ب ا (روئٹرز، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے سزائے موت مطالبہ کیا کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے مجرم کو گیا تھا کے بعد کہا کہ تھا کہ

پڑھیں:

مشال یوسفزئی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

اسلام آباد:

بشریٰ بی بی کی فوکل پرسن مشال یوسفزئی نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں مشال یوسفزئی کا موقف ہے کہ میں بشریٰ بی بی کی فوکل پرسن ہوں لیکن مجھے عدالت کے اندر نہیں جانے دے رہے، سپرنٹنڈنٹ اڈیالا جیل نے جیل کے اندر اپنی ریاست قائم کی ہوئی ہے۔

مشال یوسفزئی کا موقف ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کر رہے اور نہ جیل مینوئل کو مان رہا ہے، میری تین سماعتوں سے اڈیالہ میں انٹری بلاک کر دی گئی ہے۔

درخواست میں مشال یوسفزئی نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی نے بہادری سے گرفتاری دی تھی، بشریٰ بی بی اپنے ساتھ سامان لے کر گئی تھی لیکن جیل حکام نے سامان کو روک لیا، جیل سپرنٹنڈنٹ نے سارا سامان اپنے کمرے میں رکھا ہوا ہے، ہم قانونی جنگ لڑ رہے ہیں اور ہر محاذ پر لڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • زنا کے مجرم کو 25 سال قید یا سزائے موت کی تجویز کی مخالفت
  • مشال یوسفزئی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
  • بیوی اور بیٹی کو کلہاڑی سے قتل کرنیوالے مجرم کی پھانسی کی سزا کیخلاف اپیل مسترد
  • گھروں میں مرغیاں پالنا قانونی یا غیر قانونی؟ معمہ حل نا ہو سکا
  • 26 نومبر احتجاج، 30 ملزموں کی درخواست ضمانت خارج  
  • سابق صدر عارف علوی کو بڑا ریلیف مل گیا
  • اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 14 فروری تک توسیع
  • 26 نومبر احتجاج؛ 30 ملزمان کی درخواست ضمانت خارج
  • توڑ پھوڑ کیس: اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 14 فروری تک توسیع