حکومت سندھ کا ماحول دوست ای وی ٹیکسی سروس متعارف کرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی:
حکومت سندھ نے جلد ہی ماحول دوست ای وی ٹیکسی سروس لانچ کرنے اور ریگیولیٹری اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کرلیا ہے اور صوبے کے بڑے شہری اور دیہی علاقوں میں ایک مضبوط ای وی چارجنگ نیٹ ورک قائم کرنے کے منصوبوں پر غور شروع کردیا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جہاں انہوں نے ای وی ٹیکسیز لانچ کرنے کے حوالے سے متعلقہ حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جدید ماحول دوست ٹرانسپورٹ متعارف کرانا اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، ای وی ٹیکسی سروس کے آپریشنز کی نگرانی اور ان کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک ریگیولیٹری ادارہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای وی ٹیکسی فلیٹ کی مؤثرنگرانی اور انتظام کرنے کے لیے ایک سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم تیار کیا جائے گا، ای وی ٹیکسیز میں انٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹ سسٹمز، جدید ادائیگی کے نظام اور جدید ترین سیکیورٹی سسٹم نصب کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ای وی چارجنگ نیٹ ورک کا بنیادی ڈھانچہ ای وی ٹیکسی سروس کے آپریشن اور ترقی میں معاونت کے لیے اہم ہوگا اورای وی ٹیکسی سروس سندھ میں جدید ترین ماحول دوست ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ماحولیات کو تحفظ کے ساتھ ساتھ مقامی کاروباروں اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور معاشی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ای وی ٹیکسی کی تیاری میں تیزی لائی جائے، تمام ضروری انفرا اسٹرکچر، قانونی فریم ورک اور سرمایہ کاروں کی سہولت یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیکسی سروس ماحول دوست کرنے کے کے لیے
پڑھیں:
بیوروکریٹ وائس چانسلر مقرر کرنے کا فیصلہ، سندھ کی جامعات میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان
جامعہ کراچی: فوٹو فائلفپوآسا سندھ شاخ نے سندھ کی جامعات میں نان پی ایچ ڈی اور بیوروکریٹ وائس چانسلر مقرر کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف پیر اور منگل کو بھی سندھ کی تمام سرکاری جامعات میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رکھنے کا اعلان کردیا۔
فپوآسا کے مرکزی رہنما پروفیسر محسن علی کے مطابق یہ احتجاج حکومت کے فیصلوں کی واپسی تک جاری رہے گا۔ اس دوران طلبہ کی تعلیم میں کسی بھی خلل کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔
دریں اثناء، فپوآسا سندھ چیپٹر کا آن لائن اجلاس پیر، 20 جنوری 2025 کو منعقد ہوگا جس میں معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔
یاد رہے کے وفاقی ہائی ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار نے وائس چانسلر کی عمر کی حد 65 برس سے کم کرنے، نان پی ایچ ڈی اور بیوروکریٹ وائس چانسلر لگانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے سندھ کی اعلیٰ تعلیم پر خراب اثرات پڑیں گے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے اقدام فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔