الخدمت نے 15ارب روپے سے غزہ کی تعمیرنو اوربحالی کا آغاز کردیا، ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
راولپنڈی:صدرالخدمت فاؤنڈیشن پاکستان پروفیسرڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہاہے کہ جنگ بندی کے بعد غزہ کی تعمیر نواوربحالی کے لیے 15ارب روپے مالیت کے بجٹ کے ساتھ ری بلڈ غزہ کا آغاز کردیا ہے۔
الخدمت رازی اسپتال راولپنڈی کی ڈونرکانفرنس میں رازی فرینڈز سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ جنگ کے آغازسے اگلے ہی دن 8اکتوبر2023 سے الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے غزہ میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کا آغاز کردیا تھا۔ 15ماہ کے دوران الخدمت نے 5ارب 50 کروڑ روپے سے زائد رقم امدادی سرگرمیوں پر خر چ کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں الخدمت کی فلاحی سرگرمیاں جاری ہیں۔ میڈیکل کے شعبے میں 56 اسپتالو ں و دیگر سینٹرز میں ایک کروڑ 42 لاکھ 8 ہزار 673 مریضو ں کی خدمت کی۔
چیئرمین الخدمت رازی مینجمنٹ بورڈ ابوعمیرزاہد،وائس چیئرمین الخدمت ہیلتھ وایم ایس رازی ہاسپٹل ڈاکٹرمحمدعثمان ظفرسمیت دیگرذمہ داران نے بھی اس موقع پر اظہارخیال کیا۔ علاوہ ازیں راولپنڈی اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس،تاجر تنظیموں کے عہدیداران،مختلف شعبوں کی نمایاں شخصیات نے اس موقع پر شرکت کی۔
پروفیسرڈاکٹرحفیظ الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ الخدمت فاؤنڈیشن جہدمسلسل کانام ہے پاکستانی عوام کی پشتیبانی کے باعث ہم ترقی کی منازل تیزی سے طے کرتے ہوئے انسانیت کی بے لوث خدمت کررہے ہیں۔2005کے زلزلے میں خدمت کی اور پھر کشمیراور شمالی علاقوں میں زلزلے سے شہید ہونے والے والدین کے اورفن بچوں کے لیے اٹک میں آغوش قائم کیا،وہ آغوش ابتدا تھی یہ سفرجاری رہااوراس وقت 22آغوش ہومز پور ے پاکستان میں اورفن بچوں کی کفالت کررہے ہیں اور پاکستانی عوام کی تنظیم الخدمت مجموعی طورپر 31ہزار985ارفن بچوں کی کفالت کررہی ہے۔
میڈیکل کے شعبے میں رازی ہاسپٹل راولپنڈی کا آغاز 2 کمروں کی عمارت سے ہوا اور آج یہ تناور درخت بن چکا ہے اور پاکستان بھرمیں ایسے ہی جدیدسہولیات سے مزین مزید 56 اسپتال مریضوں کی خدمت کررہے ہیں،جس مریض کے پا س رقم نہیں ہوتی بغیرکسی طویل پراسس اس کاعلاج اسی پروٹوکول کے تحت ہوتا ہے جیسے دیگرمریضوں کاعلاج ہورہاہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے لیے آئندہ 15ماہ کے لیے ریلیف،بحالی وتعمیرنوکی پلاننگ پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسرڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہاکہ الخدمت نے”ری بلڈ غزہ مہم“ کا آغاز کردیا ہے جس میں غزہ کے بے گھر شہریوں کے لیے فلیٹس پرمشتمل رہائشی ٹاور اور میڈیکل سہولیات کے لیے اسپتال کی تعمیر،5 اسکولز اور25مساجدکی تعمیرنووبحالی،3ہزار اورفن بچوں کی مستقل کفالت، اہل غزہ کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے واٹرفلٹریشن پلانٹس سمیت 100سے زائد پانی کے منصوبے پلاننگ کا حصہ ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہادتوں کے علاوہ غزہ ملبے کا ڈھیربن چکا ہے،گھروں،اسپتالوں،تعلیمی اداروں،مساجد،گرجاگھروں سمیت تمام عمارتیں تباہ ہوئی ہیں۔ لاکھوں اہل غزہ اس وقت بے سروسامانی کے عالم میں بغیرسہولیات کھلے آسمان کے نیچے موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر کنسٹرکشن کا آغاز نہیں ہوگا اس لیے فوری ریلیف کے لیے ہم ان متاثرین کو عارضی شیلٹر، اشیائے ضروریات، اشیائے خور و نوش، طبی سہولیات، ایمبولینس، موبائل ہیلتھ یونٹس،ادویات اور تعلیمی سہولیات فراہم کریں گے۔
صدرالخدمت فاؤنڈیشن نے کہاکہ غزہ کے بچوں،مردوخواتین اور بزرگوں کی امدادی سرگرمیوں کے لیے اس سے قبل بھی اہل پاکستان نے بھرپور کرداراداکیاتھا۔ اب بھی ہماری اپیل ہے کہ غزہ کی بحالی میں الخدمت کے دست وبازو بن جائیں۔ڈاکٹرعثمان ظفر نے رازی فرینڈز کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ رازی ہاسپٹل راولپنڈی نے گزشتہ برس 8لاکھ مریضوں کی خدمت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الخدمت فاؤنڈیشن کا آغاز کردیا کرتے ہوئے نے کہا کہ خدمت کی کے لیے
پڑھیں:
میرپورخاص یونیورسٹی میں اس بار تین گنا زیادہ داخلے ہوئے، وی سی
میرپورخاص یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر رفیق میمن کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کا سب سے بڑا مسئلہ انفرا اسٹراکچر کا ہے، اس بار تین گنا زیادہ داخلے ہوئے ہیں ہم نے حکومت سندھ کو لکھا ہے اور کچھ بلڈنگ کی نشاندہی بھی کی ہے۔
یونیورسٹی آف میرپورخاص کا پہلا سینیٹ اجلاس وائس چانسلر ڈاکٹر رفیق میمن کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں انہوں نے بتایا کہ اگلے کچھ ماہ میں یونیورسٹی میں اسمارٹ کلاس رومز کے ساتھ ساتھ جدید لیب بھی قائم کردی جائے گی۔
ڈاکٹر رفیق میمن نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جلد ہمیں یونیورسٹی کیلئے عمارت مل جائے گی، یونیورسٹی کا نیا تعلیمی سیشن 27 جنوری سے شروع ہو رہا ہے۔
بیوروکریٹ وائس چانسلر مقرر کرنے کا فیصلہ، سندھ کی جامعات میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلانفپوآسا کے مرکزی رہنما پروفیسر محسن علی کے مطابق یہ احتجاج حکومت کے فیصلوں کی واپسی تک جاری رہے گا۔ اس دوران طلبہ کی تعلیم میں کسی بھی خلل کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی آف میرپور خاص کی اپنی زمین کیلئے شہر کے ایم این اے، ایم پی اے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کی گئی ہیں جس کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں۔
اجلاس میں سالانہ رپورٹ پیش کی گئی جسے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا، یونیورسٹی کے سال 25-2024 کا بجٹ پیش کیا گیا جس میں کچھ تجاویز آئیں اور ممبران نے اسے بھی منظور کیا۔
دوران اجلاس ڈاکٹر فتح محمد مری کو سینیٹ سے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا ممبر مقرر کیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شرکاء نے وائس چانسلر کی جانب سے کم مدت میں کیے جانے والے کام کو سراہا اور یونیورسٹی کی بہتری کیلئے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔
سینیٹ کمیٹی کا اگلا اجلاس مارچ میں منعقد کیا جائے گا۔ اجلاس میں ڈاکٹر فتح محمد مری، ایڈیشنل سیکریٹری کالج ایجوکیشن احسان لغاری، مہران یونیورسٹی کے ڈاکٹر بھاوانی شنکر، پشپا کماری، چیئرمین تعلیمی بورڈ میرپورخاص ڈاکٹر ثمر رضا تالپور، ڈاکٹر حماد اللّٰہ کاکی پوٹو سمیت دیگر سینیٹ ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔