پولیس موبائل کی جگہ بلٹ پروف گاڑیوں کا بندوبست کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پولیس ٹریننگ سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ہمارا بارڈر خطے کے لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے، جوانوں کی قربانیاں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ ہماری فورسز اتنی قابل ہیں کہ انہوں نے سپرپاور کو شکست دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پولیس موبائل کی جگہ بلٹ پروف گاڑیوں کا بندوبست کر رہے ہیں۔ پولیس ٹریننگ سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہمارا بارڈر خطے کے لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے، جوانوں کی قربانیاں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہماری فورسز اتنی قابل ہیں کہ انہوں نے سپرپاور کو شکست دی ہے، شہداء کا کوٹہ سسٹم بحالی و دیگر مراعات کو صوبائی حکومت نے پہلی فرصت میں حل کیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پولیس افسران کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں دے رہے ہیں، پولیس کی ٹریننگ 9 ماہ کے بجائے 90 دن کرنے کی پالیسی بنا رہے ہیں۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ صوبائی حکومت جلد ٹریننگ سکول کی تمام سہولیات مہیا کرے گی، شہداء کی فیملیز کا خیال رکھیں گے تاکہ جوانوں کے حوصلے بلند ہوں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور نے کہا کہ رہے ہیں
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
پشاور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس صلاح الدین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل عالم خان ادینزی ایڈوکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آج اسلام آباد میں موجود ہیں، اسی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
سماعت کے دوران عدالت نے مختلف اداروں سے رپورٹس طلب کیں۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے پاس صرف ایک انکوائری ہے جبکہ ایف آئی اے میں کوئی انکوائری موجود نہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد میں وزیراعلیٰ کے خلاف 32 اور پنجاب میں 33 ایف آئی آرز درج ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عدنان علی کے مطابق خیبرپختونخوا میں 8 مقدمات درج ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پھر اس درخواست کو نمٹا دیتے ہیں، تاہم درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مقدمات مختلف شہروں میں درج ہیں، لہٰذا دو مہینے کی حفاظتی ضمانت دی جائے۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے انہیں 40 دن کی حفاظتی ضمانت دے رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایک مہینے کی ضمانت دیں گے تو دو مہینے مانگے جائیں گے۔ عدالت نے علی امین گنڈاپور کو 23 مئی تک حفاظتی ضمانت دے دی اور درخواست نمٹا دی۔
پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنماء فیصل جاوید کی مقدمات سے متعلق تفصیلات کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ خان نے کیس کی سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ فیصل جاوید کے خلاف 16 مقدمات اسلام آباد میں درج ہیں۔ عدالت نے فیصل جاوید کو دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے نیب اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔