ٹیکس فائلرز کی اہلیت کا جائزہ لینے کے لیے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی قائم
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس فائلرز کی اہلیت کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے ذیلی کمیٹی قائم کر دی۔
زرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کہا گیا کہ ذیلی کمیٹی ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی حد اور اہلیت کا جائزہ لے گی اور 10 روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نئے قانون کے تحت ٹیکس ریٹرن فائلر کی اہلیت کی بنیاد پر ترامیم کی گئی ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق اہل ٹیکس گزار بیوی، غیر شادی شدہ بیٹی، 25 سال سے کم عمر لڑکے کو ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کر سکتے ہیں۔
راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ نئے ٹیکس قانون کے تحت 5 سے 10 مرلے کے مکان خریدنے والوں پر پابندی نہیں لگائی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی
پڑھیں:
جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے: وزیرِ خزانہ
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے۔
عوام کو ریلیف دینے سے متعلق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو اگلے بجٹ میں ریلیف دینے کے لیے پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کی تفصیلات ابھی میڈیا کو نہیں بتا سکتے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کی تفصیلات آئی ایم ایف کے پاس لے کر جائیں گے، بجٹ سازی کے لیے سرکاری اور نجی شعبے سے 98 فیصد تجاویز موصول ہو گئی ہیں، بجٹ تجاویز پر حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کر رہا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ جن تجاویز پر عمل درآمد نہ ہو سکا اس کی وجوہات متعلقہ شعبے کو بتا دی جائیں گی، بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے متعلقین کو بتا دیا جائے گا کہ کن تجاویز پر عمل درآمد ہو سکتا ہے۔
وزیرِ خزانہ نے کہا ہے کہ یکم جولائی کو بجٹ حتمی شکل میں نافذ ہو جائے گا، یکم جولائی کے بعد بجٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، مقصد بجٹ پر عمل درآمد کے لیے زیادہ وقت دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پُرامید ہیں کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ مئی میں اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا، آئی ایم ایف کی طرف سے دیے گئے تمام اہداف پورے کر لیے ہیں، مانتے ہیں کہ کچھ اہداف پورے کرنے میں کچھ تاخیر ہوئی لیکن ان کو پورا کیا گیا۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ تاجروں سے ٹیکس وصولی بہتر ہوئی ہے، تاجر دوست اسکیم کو تاجروں سے ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے، ٹیکس پالیسی شعبہ اس کیلنڈر سال میں وزارتِ خزانہ کے ماتحت کام شروع کر دے گا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے لیے ایسا فارم ترتیب دے رہے ہیں جو ہر فرد خود بھر سکے۔
Post Views: 1