اسلام آباد: پانی کی تقسیم کے معاملے پر حکومت اور اتحادی پیپلزپارٹی آمنے سامنے آ گئے، پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے حکومت پر دریائے سندھ پر کینال بناکر سندھ کے پانی کی کٹوتی کا الزام عائدکردیا جس پر سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیاہے کہ اگر پنجاب اپنے حصے کے پانی سے کینال بنا رہا ہے تو کوئی اعتراض نہیں بنتا۔منگل کو سینیٹ اجلاس میں پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے دریائے سندھ پرکمرشل کموڈٹی فارمنگ کے لیے بیراج ڈیمز کنال کی تعمیر سے متعلق تحریک التوا پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر سندھ کے تمام علاقوں میں شدید احتجاج ہوا، حکومتی فیصلے پر سندھ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں وزیراعلی سندھ نے واضح اعتراض کیا، چولستان کے ریگستان میں ہریالی کے لیے پانی تبدیل کیا جارہا ہے۔

سینیٹر شیری رحمن نے سوال اٹھایا کہ 7 ملین ایکڑ اراضی کس طرح زرخیز بنائیں گے جبکہ پانی نہیں ہے، کوٹری اور گڈو سے پیچھے دریائے سندھ ٹھاٹے مارا کرتا تھا،اب وہ صورتحال کہاں ہے سب کو پتہ ہے پانی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے مگر وہاں کے شہری بوند بوند پانی کو ترستے ہیں، کراچی میں لوگوں کے پاس وسائل ہیں پھر بھی پانی کی یہ صورتحال ہے، ایک صوبہ چیخ رہا ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔

سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ جو ڈیٹا یہاں بتایا گیا حقیقت اس کے الٹ ہے، ارسا نے خود 25 سال سے پانی کی کمی کی بات کررہا ہے، ارسا نے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے پانی کی 13 فیصد کمی رہی ہے، یہ مسئلہ کوئی 40 سال سے رہا ہے، اس معاملے پر سندھ بلوچستان کو سنا جائے، کمیٹی بناکر معاملہ اٹھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تقسیم کی سیاست نہیں چاہتے، پانی کی تقسیم مبہم اور متنازع ایشو رہا ہے، تکنیکی باتوں سے معاملہ کو مت الجھائیں زمین پر خشک سالی ہے، پنجاب اکیلا پانی پر معاہدہ نہیں کرسکتا،سندھ بنجر بن چکا ہے، وفاق کی جو بھی مجبوریاں ہیں سندھ سے ڈسکس کرے۔

پیپلزپارٹی کے الزام پر مسلم لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیاکہ اگر پنجاب اپنے حصے کے پانی سے کینال بنا رہا ہے تو کوئی اعتراض نہیں بنتا، ایسا فیصلہ سامنے لائیں جس سے دوسرے صوبہ کا حق مارا گیا ہو۔سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے تحت اگر پنجاب نہریں بنا رہا ہے تو بحث نہیں بنتی، ایسی باتیں نہیں ہونی چاہیں کہ فیڈریشن ٹوٹ جائے۔

دریں اثنا وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے رواں سال کراچی تا سکھر گرین فیلڈ موٹر وے ایم 6 کی تعمیر شروع کرنے کا وعدہ کرلیا، سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جو جماعت برسر اقتدار رہی وہ ایم سکس نہ بنانے کی ذمے دار ہے، پیپلز پارٹی اراکین سینیٹ کے احتجاج پر عبدالعلیم خان نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت کو یہ موٹروے ضرور بنانی چاہیے تھی۔

سینیٹر محمد اسلم آ بڑو اور سینیٹر شہادت حسین اعوان کے سوال کے جواب میں عبدالعلیم خان نے مزید کہا ہے کہ موٹر وے ایم 6 کا تفصیلی ڈیزائن اور لاگت کا تخمینہ مکمل ہو چکا ہے، یہ موٹر وے صرف حیدرآباد تک محدود نہیں ہو گی بلکہ اسے کراچی تک توسیع دی جائے گی۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ گزشتہ 4 حکومتوں کی کارکردگی کے بارے میں ان سے پوچھیں، وہ اپنی چھ ماہ کی وزارت کا حساب دینے کو تیار ہیں ـ

انہوںنے کہاکہ یہ موٹر وے صرف سندھ کا نہیں، پورے پاکستان کا منصوبہ ہے۔وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ میں تمام جماعتوں کا اتحادی ہوں، 22 سال سے سیاست میں ہوں، اگر کوئی سڑک کسی بھی حکومت میں نہیں بنی تو وہ ذمہ دار ہے، میرے لیے پیپلز پارٹی ن لیگ کی قیادت محترم ہے ،پی ٹی آئی کی حکومت میں اتحادی رہا ان کی قیادت بھی محترم ہے، اگر کسی رکن کی دل آزاری ہوئی تو اس پر معذرت کر لیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں این 25 شاہراہ بھی بہت اہم ہے، این ایچ اے اپنے فنڈز میں سے 45 فیصد بلوچستان پر لگاتی ہے، بلوچستان کی تمام شاہرایں مقررہ وقت پر مکمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سے سکھر تک ایم 6 موٹر وے آئندہ 25 برسوں میں 3 ہزار ارب روپے کما کر دے سکتی ہے، یہ منصوبہ رواں برس شروع کریں گے، اس منصوبے پر سندھ حکومت سے بھی مکمل مشاورت کریں گے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: عبدالعلیم خان نے انہوں نے کہا کہ سینیٹر شیری معاملے پر موٹر وے کے پانی پانی کی رہا ہے

پڑھیں:

ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے

تفتیشی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد علی کے مطابق ملزم کال سینٹر کے ذریعے غیر ملکیوں سے فراڈ کرتا تھا، ملزم نے غیر قانونی طریقے سے حاصل شدہ رقم مرچنٹ اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی تھی، ملزم سے جیل میں کی گئی تفتیش میں منی لانڈرنگ کے شواہد ملے۔ اسلام ٹائمز۔ ملزم ارمغان نے ملازمین کے نام پر کھولے گئے اکاؤنٹس کے ذریعے 21 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کیں۔ دو آف لائن بٹ کوائن والٹ استعمال کر رہا تھا جن میں ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر کے بٹ کوائن موجود ہیں، ایف آئی اے نے رپورٹ انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت میں جمع کرا دی۔ کراچی سینٹرل کے انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان عرف آرمی کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر شاہد علی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ملزم ارمغان عرف آرمی کو پیش کیا۔ ملزم ارمغان کی جانب سے خرم عباس ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ پیش کیا۔ ملزم نے اپنی والدہ کے کہنے پر خرم عباس اعوان ایڈووکیٹ کے وکالت نامے پر دستخط کیے۔ تفتیشی افسر نے ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ پیش کر دی۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم مکمل طور پر صحت مند ہے، اب تک کی تحقیقات میں مزید سراغ ملے ہیں۔ وکیل صفائی خرم عباس اعوان ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ ارمغان کی میڈیکل رپورٹ حقائق پر مبنی نہیں، ارمغان کے طبی معائنے کی رپورٹ کو چیلنج کریں گے۔ تفتیشی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد علی نے پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، جس میں کہا گیا کہ ملزم ارمغان کے خلاف 2019ء سے 2025ء کے دوران دہشتگردی اور منشیات سمیت متعدد مقدمات درج ہیں۔ ملزم کال سینٹر کے ذریعے غیر ملکیوں سے فراڈ کرتا تھا، ملزم نے غیر قانونی طریقے سے حاصل شدہ رقم مرچنٹ اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی تھی، ملزم سے جیل میں کی گئی تفتیش میں منی لانڈرنگ کے شواہد ملے۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم ارمغان نے ملازمین کے نام پر کھولے گئے 7 اکاؤنٹس استعمال کیے، ملزم ارمغان نے ان اکاؤنٹس کے ذریعے 21 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کیں۔ ملزم نے جنوری 2023ء سے 23 ستمبر 2025ء تک 15 کروڑ 50 لاکھ کی قیمتی گاڑیاں خریدیں، ملزم ارمغان سے 11 کروڑ مالیت کی 2 گاڑیاں برآمد کی جا چکی ہیں۔ملزم ارمغان دو آف لائن بٹ کوائن والٹ استعمال کر رہا تھا۔ ایکسوڈس اور الیکٹرم نامی بٹ کوائن والٹ میں ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر مالیت کے بٹ کوائن موجود ہیں۔ ان والٹس کے پاسورڈ اور پرائیویٹ Key تک رسائی ابھی نہیں ہوسکی ہے۔ ملزم سے بے نامی ٹرانزیکشن اور بینک اکاؤنٹس سے متعلق مزید تفتیش کرنی ہے۔ ملزم سے مزید ایک بلیک ریو گاڑی بھی برآمد کرنی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پانی کی تقسیم سے متعلق فیصلوں پر مکمل اعتماد ہے، ارسا
  • عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے تحفظات سامنے آگئے
  • ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے
  • حکومت نے پی پی تحفظات پر کوئی مناسب جواب نہیں دیا، ذرائع
  • متنازعہ نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور وزیراعظم ایک پیج پر ہیں.عمر ایوب
  • کالا باغ ڈیم پر آصف زرداری کو کیا ڈیل آفر کی گئی تھی اور چھ نہروں کے معاملے کا کیا بنے گا ؟ حامد میر نے تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا 
  • ارسا نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کے پنجاب حکومت کے دعوے کو مسترد کردیا
  • اتحادیوں کی مشاورت سے فیصلے!
  • پانی کی تقسیم پر پنجاب کا ارسا کو مراسلہ، سندھ کو زیادہ پانی دینے پر سخت موقف
  • پاکستان اور افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے،سینیٹر عرفان صدیقی