چیمپئنز ٹرافی، ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر بھارتی بلے باز نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بھارت کے جارح مزاج بلے باز اور ٹی 20 فارمیٹ کے کپتان سوریا کمار یادو نے چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں سلیکٹ نہ کیے جانے پر خاموشی توڑ دی۔
سوریا کمار یادو کا کہنا تھا کہ انہوں نے چیمپئنز ٹرافی میں سلیکٹ نہ کیے جانے کو قبول کر لیا ہے لیکن جو بات زیادہ تکلیف دے ہے وہ یہ کہ وہ ون ڈے انٹرنیشنل فارمیٹ میں بہترکارکردگی نہیں دکھا سکے ہیں اور آئی سی سی ایونٹ کے لیے مستحق کھلاڑیوں کو ٹیم میں ہونا چاہیے۔
جارح مزاج بلے بازی کے لیے مشہور سوریا ٹی 20 کرکٹ کے خطرناک ترین کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔ تاہم، اس کارکردگی کو وہ 50 اوورز فارمیٹ میں نہیں دِکھا سکے ہیں اور 37 میچز میں 25.
ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ اس میں تکلیف کیوں ہوگی اگر وہ اچھا کریں گے تو چیمپئنز ٹرافی میں ہوں گے۔ اگر وہ اچھی کارکردگی نہیں دِکھاتے تو بہتر ہے کہ اس بات کو قبول کرلیا جائے۔
واضح رہے سوریا کمار یادو چیمپئنز ٹرافی کے 15 رکنی اسکواڈ میں جگہ نہیں بنا سکے ہیں۔ تاہم، انگلینڈ کے خلاف 22 جنوری سے شروع ہونے والی ٹی 20 انٹرنیشنل سیریز میں ان کو کپتان برقرار رکھا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی نہ کیے جانے سکے ہیں
پڑھیں:
اونیجا کے پاکستانی بوائے فرینڈ نے خاموشی توڑ دی، اعتراف محبت بھی کرلیا
کراچی(نیوز ڈیسک)امریکہ سے تعلق رکھنے اور پاکستان میں اپنے بوائے فرینڈ کی تلاش میں آنے والی اونیجا رابنسن سے متعلق سب ہی کو معلوم ہوگا، جو پاکستان سمیت بھارت میں بھی خبروں کی زینت بنی ہوئی تھی۔
ذگر نہیں، تو جان لیں کہ اونیجا اینڈریو رابنسن 11 اکتوبر 2024 کو مبینہ طور پر کراچی کے علاقے گارڈن ایسٹ کے رہائشی 19 سالہ ندال احمد میمن کی محبت میں پاکستان پہنچی تھیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں کے درمیان آن لائن رابطہ تھا، تاہم بعد ازاں لڑکے اور اس کے اہل خانہ نے خاتون سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔
اونیجا 30 دن کے ویزے کی معیاد ختم ہونے کے بعد کراچی میں ہی مقیم رہیں اور ایک پریس کانفرنس کرنے کے بعد وائرل ہوگئیں جہاں انہوں نے ہر ہفتے لاکھوں ڈالرز کا مطالبہ کیا تھا۔
اونیجا تو واپس اپنے وطن پہنچ گئیں، لیکن اب ان کے مبینہ پاکستانی بوائے فرینڈ ندال احمد منظر عام پر آگئے ہیں اور انہوں نے خاموشی توڑتے ہوئے بڑے انکشافات کیے ہیں۔
19 سالہ ندال احمد میمن نے پہلی بار اونیجا سے اپنے تعلقات کی نوعیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہم ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں ندال احمد میمن نے انکشاف کیا کہ اونیجا رابنسن نے ذاتی طور پر ان سے ملنے کے لیے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم، انہوں نے اور ان کے اہلخانہ نے اسے جواب دینا بند کر دیا کیونکہ وہ اپنی سوشل میڈیا پر موجود تصویروں جیسی نہیں لگتی تھیں، تصویروں میں وہ ایک سفید فام عورت لگتی تھیں۔
احمد ندال نے انکشاف کیا کہ ان کا رابطہ رابنسن سے اس وقت ہوا جب وہ پاکستان میں ایک کال سینٹر میں ملازمت کے دوران امریکہ میں کال کرتے تھے۔
احمد نے دی شیڈ روم نامی یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان آنے کا فیصلہ مکمل طور پر رابنسن کا اپنا تھا اور وہ 3 ماہ تک ایک ہوٹل میں ٹھہری رہیں۔
احمد کے مطابق اونیجا ان کے اہلخانہ خاص طور پر ان کی والدہ اور بہنوں کے ساتھ شاپنگ کے سفر سے بھی لطف اندوز ہوئیں۔
ندال احمد نے رابنسن کی آمد کے بارے میں بتایا کہ اس وقت تک سب کچھ اچھا تھا۔
احمد نے ان دعوؤں کی بھی تردید کی کہ انہوں نے یا ان کے گھر والوں نے سوشل میڈیا اسٹار اونیجا رابنسن کو چھوڑا ہو یا انہیں دھوکہ دیا۔
اونیجا کے مبینہ بوائے فرینڈ نے بتایا کہ میڈیا نے اپنی ہی کہانیاں بنائیں۔ اور کہا کہ اگر آپ مجھے ایک ویڈیو دکھائیں جس میں اونیجا یہ کہہ رہی ہوں کہ میں نے اسے چھوڑ دیا یا میں نے اسے دھوکہ دیا تو میں مان جاؤں گا۔
ندال نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ہم دوسرے جوڑوں کی طرح ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں، ہر رشتے میں اتار چڑھاؤ ہوتے ہیں۔ ’ہم پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں، اور آپ لوگوں کو ہم جلد ساتھ نظر آئیں گے‘۔
اونیجا رابنسن اس وقت امریکی شہر نیو یارک میں موجود ہیں۔ انہیں فروری 2025 میں پاکستان سے ڈیپورٹ کردیا گیا تھا۔
مزیدپڑھیں:برطانیہ میں حلال گوشت کے نام پر بڑی ہیرا پھیری پکڑی گئی