انٹر پول نے کشتی حادثے میں ملوث 15انسانی اسمگلرز کیخلاف ریڈ نوٹسز جاری کردیے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
انٹر پول نے کشتی حادثے میں ملوث 15انسانی اسمگلرز کیخلاف ریڈ نوٹسز جاری کردیے WhatsAppFacebookTwitter 0 21 January, 2025 سب نیوز
مراکو (آئی پی ایس )موریطانیہ کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی جس میں اہم پیشرفت بھی ہوئی ہے۔ انٹر پول کی جانب سے لیبیا، یونان اور موریطانیہ میں روپوش، یونان، لیبیا اور مراکش کشتی حادثے میں ملوث 15 انسانی اسمگلرز کے خلاف ریڈ نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ٹیمیں ملزمان کی گرفتاری کے لیے ان ممالک میں جائیں گی۔
ادھر ایف آئی اے نے کشتی واقعے کی تحقیقات کے دوران انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم انصر کو گوجرانوالہ سے گرفتار کر لیا، ملزم نے عامر نامی شہری کو اسپین بھجوانے کے لیے 54 لاکھ روپے لیے تھے جب کہ متاثرہ نوجوان عامر موریطانیہ کشتی واقعہ میں زندہ بچ گیا ہے۔اس کے علاوہ ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے فیصل آباد اور ساہیوال سے بھی تین انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔خبرایجنسی کے مطابق 86 تارکین وطن کی کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی، کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے تاہم کشتی حادثے میں 36 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
کشتی حادثے میں جاں بحق 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے، اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاالدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے۔وزیراعظم شہباز شریف نے مراکش کے لیے ایک حکومتی ٹیم بھیجنے کا حکم دیا تھا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ منیر مارتھ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چوہدری اور وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کے نمائندے شامل ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کشتی حادثے میں ملوث
پڑھیں:
موریطانیہ کشتی حادثہ: چہرے پر ہتھوڑے مارے، 21 پاکستانیوں کو تاوان لے کر زندہ چھوڑا، تحقیقات میں انکشاف
رباط (ڈیلی پاکستان آن لائن )موریطانیہ میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں تاوان لے کر زندہ چھوڑا گیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق مراکش کشتی حادثے کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے ابتدائی بیان میں خوفناک انکشافات سامنے آگئے ہیں جس میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے تاوان لے کر چھوڑے جانے کا انکشاف کیا۔
انہوں نے بتایا کہ سینیگال، موریطانیہ اور مراکش کے انسانی سمگلرز نے لوگوں پر تشدد کیا، بھوک پیاس سے جاں بحق ہوئے 4 لڑکوں کو سر اور چہرے پر ہتھوڑے سے ضربیں لگائیں اور سمندر میں پھینک دیا۔
وزیراعظم کے حکم پر بھیجی گئی تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ انسانی سمگلرز نے کشتی کھلے سمندر میں کھڑی کر دی اور تاوان مانگا جس کے بعد 21 پاکستانیوں کو تاوان لے کر چھوڑ دیا گیا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ کشتی میں موجود افراد کو کھانے پینے کی شدید قلت کا بھی سامنا رہا،کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی جس میں سینیگال، موریطانیہ اور مراکش کے انسانی سمگلرز شامل ہیں جبکہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ تشدد، بھوک پیاس اور سرد موسم کے باعث جاں بحق ہوئے۔
واقعے کا پس منظر:یاد رہے کہ 16 دسمبر کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر سپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مراکش کے لئے ایک حکومتی ٹیم بھیجنے کا حکم دیا تھا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ منیر مارتھ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چودھری اور وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کے نمائندے شامل ہیں۔
کثیرالجہتی مشق سپیئرز آف وکٹری،پاک فضائیہ کے طیارے سعودی عرب پہنچ گئے
مزید :