نواز شریف امریکی مداخلت پر پھانسی سے کیسے بچے؟ مشرف کے دیرینہ ساتھی نسیم اشرف کے انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
سابق فوجی صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کے دیرینہ ساتھی، سابق چئیر مین پی سی بی اور بانی قومی کمیشن انسانی ترقی نسیم اشرف کا خیال ہے کہ نواز حکومت کے خاتمے اور پرویز مشرف کے اقتدار میں آنے کے بعد امریکا کو خدشہ تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پھانسی ہوجائے گی جس کا اظہار اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن نے بھی کیا تھا۔
نسیم اشرف نے مشرف دور میں ان کے ساتھ 7 سالہ اقتدار کے حوالے سے ringside کے نام سے ایک کتاب لکھی ہے جس میں انہوں نے اس دور کے اہم واقعات اور حکومتی فیصلوں، پاک امریکا و پاک بھارت تعلقات اور طالبان امور پر آنکھوں دیکھے واقعات بیان کیے ہیں۔
کتاب کی تقریب رونمائی پشاور میں ہوئی جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ نسیم اشرف نے اپنی کتاب میں شامل کیے گئے واقعات کے حوالے وی نیوز سے خصوصی بات بھی کی۔
’بل کلنٹن نے مجھ سے خود اس خدشے کا اظہار کیا‘نسیم اشرف نے 320 صفات پر مشتمل کتاب میں پرویز مشرف کے دور اقتدار میں رونما ہونے والے اہم واقعات کا ذکر کیا ہے۔ صفحہ 164 میں اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ پاکستان کا ذکر بھی ہے جس میں وہ لکھتے ہیں کہ امریکا میں ان کی بل کلنٹن سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے پوچھا کہ کہیں نواز شریف کو پھانسی تو نہیں ہوجائے گی۔
نسیم اشرف نے وی نیوز بتایا کہ امریکا نواز شریف کی سزا کے حوالے سے فکر مند تھا۔ انہوں نے کتاب میں ایوان صدر میں اس وقت کے امریکی صدر کے دورے کے دوران ایوان صدر میں ہونے والے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایوان صدر میں تقریب کے دوران بل کلنٹن واش روم چلے گئے اور ان کے پیچھے سابق چیف جسٹس ارشاد حسن خان بھی واش روم چلے گئے جس کے بارے میں بعد سیکیورٹی اسٹاف نے بتایا کہ چیف جسٹس تصویر لینا چاہتے تھے لیکن وہ کام نہیں ہوسکا۔ تاہم اس کے بعد کچھ افواہیں بھی آئیں جن میں سابق چیف اور بل کلنٹن کے درمیان نواز شریف کو پھانسی سزا نہ دینے پر بات ہوئی۔
’پرویز مشرف اور اٹل بہاری واجپائی کشمیر کا مسئلہ حل کرنے والے تھے‘مشرف کے دیرینہ ساتھی نے بتایا کہ پرویز مشرف آرمی چیف تھے اور ان پر سیاسی تنقید کے امکانات کم تھے جس کی وجہ سے وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت کے بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی 4 نکات پر کشمیر کا مسئلہ ختم کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے تھے کہ اس دوران بھارت میں اچانک قبل از وقت انتخابات کا اعلان ہوا اور من موہن سنگھ وزیر اعظم بن گئے جو اس وقت سیاسی طور پر کافی کمزور تھے اور بات رک گئی جبکہ بعد میں مشرف کی حکومت بھی کمزور ہو گئی۔
اپنی کتاب میں نسیم اشرف نے مزید کن اہم ترین واقعات کا تذکرہ کیا ہے جانیے اس رپورٹ کی ویڈیو میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹل بہاری واجپئی بل کلنٹن پرویز مشرف جسٹس ارشاد حسن خان میاں محمد نواز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بل کلنٹن پرویز مشرف میاں محمد نواز شریف پرویز مشرف نواز شریف اس وقت کے کتاب میں بل کلنٹن انہوں نے مشرف کے
پڑھیں:
کلثوم نواز اور مریم نواز دسویں جماعت کے نصاب میں شامل، محکمہ تعلیم کی تصدیق
پنجاب کے دسویں جماعت کے نصاب میں کلثوم نواز اور مریم نواز کی تصاویر شامل کر دی گئیں۔ محکمہ تعلیم کے ترجمان نے دسویں جماعت کے نصاب میں مریم نواز اور کلثوم نواز کی تصاویر شامل کرنے کی تصدیق کر دی۔
نصاب میں مریم نواز کو پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ بااثرخواتین کی کامیابیوں میں مریم نواز باب 8، صفحہ 163 پر مطالعہ پاکستان کی کتاب میں شامل ہیں۔
محکمہ تعلیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فاطمہ جناح، نصرت بھٹو، فہمیدہ مرزا کی طرح مریم نواز، کلثوم نواز کے نام اور تصاویرشائع کی گئی ہیں، نظر ثانی شدہ نصابی کتاب فی الحال چھپائی کے مرحلے میں ہے، نئی مطالعہ پاکستان 2025 کے تعلیمی سال میں نصاب کا حصہ ہوگی، نئی نصابی کتاب کا آن لائن ورژن موجود ہے۔