افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا اعلان ، علی امین گنڈا پور نے نیا محاذ کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا اعلان کرکے نیا محاذ کھول دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان سے بات چیت کی لیکن کامیاب نہیں رہی، میں انشااللہ بہت جلد اپنا وفد افغانستان بھیج رہا ہوں۔ علی امین کا کہنا تھا کہ صوبہ اپنا جرگہ افغانستان بھیجے گا، اس حوالے سے صوبے میں مشاورت کرلی، دو ہفتے میں وفد کابل جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ ہماری بات مانیں گے تمام مسائل حل ہوجائیں گے، انشااللہ بہت جلداس مسئلے کا حل نکال کرآپ کے سامنے رکھیں گے، اُمید ہے ہمارے جرگے کے ساتھ تعاون کریں گے۔ یاد رہے گذشتہ سال بھی وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ کسی کے باپ کا نوکر یا غلام نہیں، کئی بار کہا افغانستان سے بات کریں لیکن ان کو سمجھ میں نہیں آتا، میرے لوگ مر رہے ہیں میں خاموش نہیں بیٹھ سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت افغانستان سے براہ راست بات کرے گی میں اپنا وفد کابل بھیج رہا ہوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں، برادر ملک لگام ڈالے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں ہیں، برادر اسلامی ملک انہیں لگام ڈالے۔قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایون فیلڈ لندن پہنچے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بیلاروس کا دورہ نہایت ہی کامیاب رہا، اپنے دورے کے دوران وہاں کی فیکٹریوں کا معائنہ کیا۔انہوں نے کہا کہ معدنیات کے حوالے سے مشینری بھی بیلا روس میں بنتی ہے،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو معدنیات کےخزانے سے نوازا ہے، وہاں کی زراعت کی مہارت سے ہم بھی فائدہ اٹھائیں گے. بیلاروس زراعت کے حوالے سے خصوصی تعاون کرے گا. دورے کے دوران وہاں مختلف شعبوں کے افراد سے ہماری سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو بیلا روس میں روزگار ملے گا. میاں نوازشریف کی قیادت میں ملک وقوم کی خدمت کررہا ہوں . تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہماری منزل ہے۔وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران میں قتل ہونے والی مزدورں کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، انہوں نے حکام کو میتوں کو جلد از جلد پاکستان لانے کی ہدایت کردی۔ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ کررہی ہیں، افغان حکومت دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، افغانستان برادر اور ہمسایہ ملک ہے. اب یہ افغانستان پر منحصر ہے کہ ہمسایے کے طور پر رہتا ہے یا تنازعات کے ساتھ۔شہباز شریف نے کہا کہ دوحہ معاہدہ تھا کہ افغان حکومت اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی. ہم نے افغان عبوری حکومت کو کئی بار اس حوالے سے پیغام بھی بھیجا ہے، پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ آج سے پاکستان میں اوورسیز کنونشن کا آغاز ہو رہا ہے جو تاریخی قدم ہے. ہم سپر پاکستان سپیڈ سے قوم کی خدمت کررہے ہیں. اجتماعی کاوشوں، قوم کی دعاؤں اور شبانہ روز محنت سے کامیابی مل رہی ہے۔