پریس کانفرنس میں سید حسن مرتضی کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کا ماحول بہت تنگ کر دیا گیا ہے، طلبا کیلئے تعلیم کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جمعیت کے کارکنوں نے نعرہ بھٹو اور نعرہ بلاول لگانے پر تشدد کیا۔ جمعیت کے کارکنوں نے نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ طلبا کو مجبور کیا کہ وہ قیادت کیخلاف نعرے لگائیں۔  اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی میں پی ایس ایف کے طلبہ پر اسلامی جمیعت طلبہ کے مبینہ تشدد کے معاملہ پر پیپلز پارٹی کے رہنماوں حسن مرتضی اور فیصل میر نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو کا نعرہ لگانے پر جمعیت کے کارکنوں نے پی ایس ایف کے کارکنوں پر تشدد کیا۔ رہنماوں نے الزام عائد کیا کہ مذہبی انتہا پسند تنظیم یونیورسٹی اور اس کے مالی وسائل پر قابض ہے۔ پریس کانفرنس میں سبط حسن، منصور کٹاریہ، مہتاب علی ذیشان، محسن چودھری، عثمان گجر اور آفاق سومرو سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ سید حسن مرتضی کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کا ماحول بہت تنگ کر دیا گیا ہے، طلبا کیلئے تعلیم کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جمعیت کے کارکنوں نے نعرہ بھٹو اور نعرہ بلاول لگانے پر تشدد کیا۔ جمعیت کے کارکنوں نے نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ طلبا کو مجبور کیا کہ وہ قیادت کیخلاف نعرے لگائیں۔

انہوں نے الزام عائد کہا کہ مذہبی انتہا پسند تنظیم قبضہ مافیا کی طرح یونیورسٹی کے مالی وسائل پر قابض ہے، جمعیت نے دیکھا کہ سیاسی سوچ رکھنے والی جماعت طلبا تنظیموں کی بحالی کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، تو انہوں نے اوچھے ہتھکنڈے شروع کر دیئے۔ جمعیت نے طلبا کے حوصلے پست کرنے کیلئے پُر تشدد کارروائیاں کیں۔ طلبا کو سلام پیش کرتا ہوں جبر اور تشدد میں اس کے حوصلے بلند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، پی ایس ایف کی جدوجہد میں ان کیساتھ ہے۔ تعلیمی اداروں میں پر تشدد واقعات کو روکنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک طلبا کو انصاف نہیں ملتا ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ جمعیت نے ان طلبا کو نشانہ بنایا جو سفر بے نظیر ٹرین کا حصہ تھے۔ نعرہ لگانا طلبا کا جمہوری حق تھا۔ جمعیت نے مودودی کے نعرے کے علاؤہ تمام نعروں پر پابندی لگا رکھی ہے۔ پی ایس ایف عہدیداران نے کہا اسلامی جمعیت طلبہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی لگائی جائے۔ واقعے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کیا جائے اور جامعہ میں طلبا کے پُرامن ماحول کے تحفظ کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جمعیت کے کارکنوں نے پی ایس ایف جمعیت نے انہوں نے طلبا کو کہا کہ

پڑھیں:

ن لیگ پیپلزپارٹی میں اختلافات، وزیراعظم آج قومی اسمبلی آئینگے

اسلام آباد:

قومی اسمبلی میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان سیاسی اختلافات سامنے آگئے۔

پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے ایوان میں آنے تک تعاون سے انکار کر دیا اور زیرالتوا معاملات پر وعدے پورے کرنے کی یقین دہانی مانگ لی۔

ذرائع کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون رابطہ کیا اور پیپلزپارٹی کے کورم سے متعلق شکایت پرآگاہ کیا جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی بھی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی۔ 

ایاز صادق نے حکومتی ارکان کی عدم دلچسپی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ارکان ایوان میں بیٹھنا گوارا نہیں کرتے ،انہوں نے وزیراعظم سے نوٹس لینے کی درخواست کی۔ 

اسپیکر چیمبر میں مذاکرات کے بعد حکومت نے منگل کے روز وزیراعظم کے ایوان میں آنے کی یقین دہانی کرائی۔

سید نوید قمر نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایوان کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہتی مگر حکومت کو کورم کا معاملہ حل کرنا چاہیے ،ہم سے بارہا وعدہ کیا گیا کہ وزیراعظم ایوان میں آئیں گے مگر نہیں آئے۔ 

نوید قمر نے کہا کہ وزیراعظم ایوان میں آجائیں تو کورم کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، کم از کم اتنا تو حاضر ہوا کریں کہ ایوان کی کارروائی چلے ۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس ، پانی کی تقسیم کے معاملے پر حکومت اور پیپلز پارٹی آمنے سامنے
  • پانی کی تقسیم  کے معاملے پر حکومت اور پیپلز پارٹی آمنے سامنے
  • اسمبلی کورم توڑنے کا پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا مشترکہ منصوبہ بے نقاب
  • ن لیگ پیپلزپارٹی میں اختلافات، وزیراعظم آج قومی اسمبلی آئینگے
  • جامعہ کراچی نے لباس کے معاملے میں طلبا پر پابندی عائد کردی
  • آمریت کے ادوار میں پیپلز پارٹی نے آزاد صحافت کیلئے کوششیں جاری رکھی، شرجیل میمن
  • کراچی انٹر بورڈ میں غنڈہ عناصر سرگرم، طلبا سے رقم لیکر کام کرانے لگے، ملازمین پر تشدد کے واقعات
  • ایلون مسک نے چین میں ایکس کی بحالی کا مطالبہ کردیا
  • میٹرک میں مزید 3 نئے گروپس کا اضافہ کر دیا گیا،طلبہ کیلئے بڑی خبر آگئی