پاکستان کی معاشی بحالی کا انحصار ایس ایم ایز کو بااختیار بنانے پر ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جنوری ۔2025 )پاکستان کی اقتصادی بحالی کا انحصار چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بااختیار بنانے، مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے اور نجی شعبے کی مکمل صلاحیتوں کو کھولنے کے لیے مربوط پالیسیاں اپنانے پر ہے.
(جاری ہے)
سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ساجد امین جاویدنے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے فوری اقتصادی اثرات کے حامل شعبوں کو ترجیح دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ اور ایس ایم ای سیکٹرز پر توجہ دی جانی چاہیے جس سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے اگرچہ دوست ممالک سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے انہوں نے کہاکہ اس میں اکثر طویل فزیبلٹی اسٹڈیز کی وجہ سے تاخیر ہوتی ہے اس وقت، حکومت کو ان سرمایہ کاری پر توجہ دینی چاہیے جو مختصر مدت میں حاصل کی جا سکتی ہیں چاہے وہ مقامی ہوں یا غیر ملکی اور انہیں ایس ایم ایزجیسے پیداواری شعبوں میں منتقل کرنا چاہیے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے ایس ایم کے لیے
پڑھیں:
ایلون مسک نے چین میں ایکس کی بحالی کا مطالبہ کردیا
امریکی ارب پتی آجر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ایلون مسک نے کہا ہے کہ امریکا میں چین کی وڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی بلا جواز ہے کیونکہ ایسا کرنا اظہارِ رائے کی آزادی کے منافی ہے تاہم چین کو بھی اپنی پالیسیوں پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے کیونکہ وہاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی عائد ہے۔ یہ پابندی بھی ہٹائی جانی چاہیے۔
ایلون مسک نے کہا ہے کہ ٹک ٹاک پر امریکی سپریم کورٹ کی طرف سے پابندی کی توثیق اچھی بات نہیں کیونکہ ایسا کرنے سے اظہارِ رائے کی بنیادی آزادی کی نفی ہوتی ہے مگر چین کی حکومت کو بھی تو اپنی پالیسیوں پر نظرِثانی کرنی چاہیے کیونکہ وہ بھی کروڑوں چینی باشندوں کو باہر کی دنیا سے رابطے کرنے سے روک رہی ہے۔ چین میں مغربی دنیا اور دیگر خطوں کی بہت سی ویب سائٹس اور وڈیو شیئرنگ ایپس پر پابندی عائد ہے۔ اب یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے تاکہ دنیا بھر کے لوگ اپنی رائے کا کُھل کر اظہار کرسکیں۔
یاد رہے کہ تین دن قبل امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک پر بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے عائد کی جانے والی پابندی کو درست قرار دیتے ہوئے اُس کی توثیق کردی تھی۔ اس کے بعد گوگل نے اپنے پلے اسٹور سے ٹک ٹاک ایپ کو نکال دیا تھا۔ اس پر دنیا بھر میں شدید تنقید ہوئی ہے۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک غیر معمولی اثرات کی حامل ہے اور اس کے ہاتھوں امریکا کی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔