اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جنوری ۔2025 )پاکستان کی اقتصادی بحالی کا انحصار چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بااختیار بنانے، مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے اور نجی شعبے کی مکمل صلاحیتوں کو کھولنے کے لیے مربوط پالیسیاں اپنانے پر ہے.

(جاری ہے)

سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ساجد امین جاویدنے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے فوری اقتصادی اثرات کے حامل شعبوں کو ترجیح دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ اور ایس ایم ای سیکٹرز پر توجہ دی جانی چاہیے جس سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے اگرچہ دوست ممالک سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے انہوں نے کہاکہ اس میں اکثر طویل فزیبلٹی اسٹڈیز کی وجہ سے تاخیر ہوتی ہے اس وقت، حکومت کو ان سرمایہ کاری پر توجہ دینی چاہیے جو مختصر مدت میں حاصل کی جا سکتی ہیں چاہے وہ مقامی ہوں یا غیر ملکی اور انہیں ایس ایم ایزجیسے پیداواری شعبوں میں منتقل کرنا چاہیے.

ڈاکٹرساجد امین جاوید نے حکومتی اقدامات جیسے یوران پاکستان کو انفراسٹرکچر اور لاجسٹک حقائق کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہاکہ اگر آئی ٹی ایک ترجیحی شعبہ ہے تو قابل اعتماد انٹرنیٹ تک رسائی اور وسیع تر کوریج ضروری ہے اسی طرح ایس ایم ایز کے پھلنے پھولنے کے لیے بینکنگ سیکٹر کو چھوٹے اور آسان قرضے فراہم کرنے چاہئیںانہوں نے 2024 کو استحکام کے سال کے طور پر شناخت کیا انہوں نے کہاکہ 2025ترقی کا سال ہونا چاہیے جو ایس ایم ایزمیں پائیدار اقدامات، خاص طور پر خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے والے اقدامات کے ذریعے ہو گا اس طرح کے اقدامات روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور طویل مدتی سرمایہ کاری کو راغب کریں گے.

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر ریسرچر محمد ارمغان نے پاکستان میں پالیسی میں تسلسل کے فقدان کی نشاندہی کی انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے اقدامات کو اکثر پالیسی جدت کے بغیر دوبارہ برانڈنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے ملک کے نقطہ نظر میں ایک اہم خامی کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ عمل درآمد کی حکمت عملیوں میں ردوبدل کیے بغیر یا سخت تشخیص کو یقینی بنائے بغیر پراجیکٹ کے ناموں کو تبدیل کرنا معاشی تبدیلی کو فروغ دینے میں بہت کم کام کرتا ہے.

انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح قلیل مدتی، سیاسی طور پر مفید منصوبے طویل مدتی پیشرفت میں رکاوٹ ہیںہر حکومت کی فوری جیت پر توجہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع کرتی ہے اور ترقی کو نقصان پہنچاتی ہے واضح قابل عمل منشور کے بغیر، اقتصادی پالیسیاں اکثر کم پڑ جاتی ہیں. انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پالیسی سازی کے لیے نظم و ضبط اور مربوط انداز اپنائے یوران پاکستان جیسے اقدامات سے بامعنی نتائج حاصل کرنے کے لیے مالیاتی نظم و ضبط اور اسٹریٹجک فریم ورک ضروری ہیں.

دونوں ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے بنیادی ڈھانچے، پالیسی میں مستقل مزاجی اور فنانسنگ تک رسائی میں اہم خلا کو ختم کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک پائیدار اقتصادی ترقی کو چھوٹے کاروباروں کو بااختیار بنانا چاہیے، شمولیت کو فروغ دینا چاہیے اور پالیسی پر عمل درآمد میں جوابدہی کو یقینی بنانا چاہیے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے ایس ایم کے لیے

پڑھیں:

سعودی عرب کا حج ویزا کے بغیر مکہ میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ

سعودی عرب نے حج ویزا کے بغیر مکہ میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

تفصیلات کے مطابق 29 اپریل کے اپریل کے بعد سے مکہ میں داخل ہونے یا قیام کرنے کی اجازت صرف ان لوگوں کو ملے گی جن کے پاس حج ویزا یا خصوصی پرمٹ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: حج 2024: قانونی دستاویزات کے بغیر حج کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، وزارتِ حج

خصوصی پرمٹ مکہ کے مقامی شہریوں اور ان افراد کو جاری کی جائے گی جنہیں مسجد الحرام میں کام کرنے کی اجازت ہے۔ ان پرمٹس کے لیے ’مقیم پورٹل‘ پر آن لائن درخواست جمع کرائی جاسکتی ہے۔

سعودی حکام نے زور دیا ہے کہ جن افراد کے پاس حج ویزا یا پرمٹ نہیں ہوں گی انہیں مکہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حج سعودی عرب مکہ ویزا پالیسی

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
  • ہم امریکا پر انحصار کیے بغیر مزید 5 ہزار سال بھی سروائیو کر سکتے ہیں، چینی تھینک ٹینک
  • پاکستان کی ترسیلات زر میں اضافہ قلیل مدتی اقتصادی استحکام کی نشاندہی کرتا ہے.ویلتھ پاک
  • نیپرا کو نظرثانی درخواست سے متعلق سخت پالیسی پر تنقید کا سامنا
  • دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ
  • وفاقی محتسب کا سفارتی برادری کو ٹیکس شکایات کے ازالے کے طریقہ کار پر بااختیار بنانے کے لیے سیمینار کا انعقاد
  • سعودی عرب کا حج ویزا کے بغیر مکہ میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ
  • حکومت تعلیمی معیاربہتر بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے،خواجہ سلمان رفیق
  • مریم نواز کا لاہور میں پہلا نوازشریف انٹرنیٹ سٹی بنانے کا اعلان
  • پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آبادی میں اضافے کو مربوط کرناناگزیر ہے. ویلتھ پاک