گوادر پورٹ کو ناکام بنانے کیلئے قتل و غارت اور محاذ آرائی ملک دشمنی کے سوا کچھ نہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہبازشریف نے گوادر پورٹ کے خلاف محاذ آرائی کو پاکستان دشمنی قرار دے دیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گوادر ائیرپورٹ کا فعال ہونا ہے خوش آئند ہے، اس منصوبے پر چین نے 230 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، گوادر پورٹ کو ناکام بنانے کے لیے قتل و غارت گری اور محاذ آرائی ملک دشمنی کے سوا کچھ نہیں ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ فتنہ الخوارج کے خلاف کاوشیں جاری ہیں، سکیورٹی فورسز کے جوان ہمارے مستقبل اور امن کے لیے عظیم قربانیاں دے رہے ہیں، پوری قوم کو ان قربانیوں پر احسان مند ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ غزہ میں بہت خونریزی کے بعد جنگ بندی ہوئی، 50 ہزارسے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا گیا، غزہ میں شہید ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے عمل کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرےگا۔
ایک مقدمہ سننے سے اتنی پریشانی ہو گئی بنچ سے کیس ہی منتقل کر دیا گیا؟ سپریم کورٹ
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعویٰ
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی کردیا اور کہا ہے کہ اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اور کہا کہ رواں سال دسمبر 2025ء میں پاکستان کو پولیو فری کردیں گے، اب تک چھ نئے پولیو کیس سامنے آئے ہیں، 21 اپریل سے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم شروع ہو رہی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو ہی ممالک ہیں جہاں پولیو موجود ہے لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے، افغانستان میں طالبان کی مذہبی بنیاد پر حکومت ہے لیکن پورے افغانستان میں بھرپور پولیو مہم چل رہی ہے، اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مذہب سے انسداد پولیو ویکسین کا کوئی تعلق نہیں، حج اور عمرہ کیلئے جائیں تو لائن میں لگا کر پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں، پاکستان براہ راست یونیسیف سے پولیو ویکسین حاصل کرتا ہے، پاکستان میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کو پولیو ویکسین یونیسیف فراہم کرتا ہے، پاکستان پولیو ویکسین نہیں خریدتا بلکہ یونیسف خود خریداری کرتا ہے اور ہمیں فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پولیو کا کوئی علاج نہیں صرف بچاؤ کی ویکسین ہے، پورے ملک میں سیوریج ٹیسٹ میں پولیو وائرس موجود ہے، وائرس پورے ملک میں موجود ہے بچاؤ کا طریقہ صرف ویکسین ہے، پاکستان میں بہت کم ایسے واقعات ہوتے ہیں جن پر پوری قوم متحد ہوجائے مگر پولیو ایسا مسئلہ ہے جس پر پورا ملک متحد ہے تمام صوبوں کے وزیر صحت یک زبان ہو کر اس مہم میں ایک مٹھی کی طرح شریک ہیں اس اتحاد کو دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ ہم پولیو پر قابو پالیں گے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ عہدہ سنبھالتے ہی چاروں صوبائی وزراء صحت سے رابطہ کیا۔ صوبائی وزراء کا ریسپانس بہت مثبت تھا، چار لاکھ پچیس ہزار ہیلتھ ورکرز گراونڈ پر کام کریں گے انھیں اتنے پیسے نہیں دئیے جا رہے کہ وہ اس سیکیورٹی رسک میں بھی کام کر رہے ہیں اس لیے ہیلتھ ورکرز کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا جانا ضروری ہے۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ افغانستان اس مرض سے جان چھڑا لے اور ہم اکیلا پولیو زدہ ملک نہ رہ جائیں، والدین سے گزارش ہے کہ وہ اس مشن میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ پاکستان پولیو فری ممالک میں شامل ہوجائے۔