محکمہ ماحولیات پنجاب نے فیلڈ افسران کے لیے یونیفارم لازم قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کومل اسلم: محکمہ ماحولیات پنجاب نے اپنے فیلڈ افسران کے لیے یونیفارم پہننا لازم قرار دے دیا ہے, ڈائریکٹر جنرل ای پی اے ڈاکٹر عمران حامد شیخ کی جانب سے اس فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یکم فروری 2025 سے یونیفارم پہننا تمام فیلڈ افسران کے لیے ضروری ہوگا، جبکہ سینئر انسپکٹرز اور اس سے اوپر کے افسران کے لیے یونیفارم اختیاری قرار دیا گیا ہے۔
ایک مقدمہ سننے سے اتنی پریشانی ہو گئی بنچ سے کیس ہی منتقل کر دیا گیا؟ سپریم کورٹ
موٹر وہیکل رولز 2013 کے تحت یونیفارم پہننا ضروری قرار دیا گیا ہے اور اس فیصلے کی تفصیلات کے لیے ڈپٹی کمشنرز سے مشاورت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یونیفارم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ ماحولیات نے اس اقدام کو آلودگی کی روک تھام کے لیے ضروری سمجھا ہے اور یونیفارم کی تفصیلات میں کلر کوڈ اور کپڑے کی ہدایات بھی شامل کی گئی ہیں۔
افسران کو سول ڈیفنس کنٹرولرز سے یونیفارم پروٹوکولز کی رہنمائی لینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
مستحقین کو اس بار رمضان نگہبان پیکیج کارڈز کی شکل میں ملے گا: مریم اورنگزیب
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: افسران کے لیے دیا گیا
پڑھیں:
پنجاب: پتنگ اڑانے والے بچے کو پہلی بار 50 ہزار، دوسری بار 1 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا
—فائل فوٹومحکمۂ داخلہ پنجاب نے صوبے میں پتنگ اڑانے پر مکمل پابندی عائد کر دی۔
ترجمان محکمۂ داخلہ نے کہا ہے کہ صوبے میں پتنگ اڑانے پر مکمل پابندی ہے اور خلاف ورزی پر سخت سزائیں ہوں گی۔
ترجمان نے کہا کہ پنجاب میں پتنگ اڑانا ناقابلِ ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، خلاف ورزی پر کم از کم 3 سے7 سال تک قید کی سزا ہو گی جب کہ پتنگ کی تیاری اور فروخت پر 5 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا۔
نوجوان پتنگ اڑاتے اڑاتے خود بھی ہوا میں اُڑ گیاکبھی کبھی خراب موسم اور تیزہواؤں کی شدت کے باعث...
ترجمان کے مطابق پابندی کا اطلاق پتنگوں، دھاتی تاروں، نائلون کی ڈوری، تیز دھار مانجھے سمیت تمام دھاگوں پر ہو گا جبکہ پتنگ اڑانے والے کو 3 سے 5 سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ پتنگ ساز اور ٹرانسپورٹرز کو 5 سے7 سال قید یا 50 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے، اس کے علاوہ پتنگ اڑانے میں ملوث بچے کو پہلی بار 50 ہزار جرمانہ اور دوسری بار ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔
محکمۂ داخلہ پنجاب کے مطابق پنجاب اسمبلی نے پتنگ اڑانے کی ممانعت کا ترمیمی ایکٹ 2024ء منظور کیا تھا۔