پاکستان غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں اپنا کردار ادا کریگا: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پاکستان غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں اپنا کردار ادا کریگا: وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 21 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے عمل کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرےگا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں بہت خونریزی کے بعد جنگ بندی ہوئی، 50 ہزارسے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں شہید ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے عمل کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرےگا۔
ملکی حالات پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہا تھا کہ قتل و غارت کا بازار گرم کرنے والے پاکستان کے صریحاً دشمن ہیں، ملک دشمن نہیں چاہتے گوادر بندرگاہ فعال ہو، گوادر ائیر پورٹ سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری کا فیصلہ کیا ہے،آئی ٹی ایکسپورٹس میں بتدریج اضافہ خوش آئند ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے عمل اپنا کردار ادا
پڑھیں:
پائیدار ترقی کیلئے ماہرین معیشت اور پالیسی سازوں کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا، احسن اقبال
اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو جمود، غیر یقینی اور پالیسیوں کے عدم تسلسل سے نکال کر پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ماہرین معیشت، محققین اور پالیسی سازوں کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔
اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پاکستان سوسائٹی آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی ایس ڈی ای ) کے 38ویں سالانہ اجلاسِ سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کے دوران وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اڑان پاکستان کے تحت حکومت کا ہدف 2035 تک پاکستان کو ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنانا ہے اور اس منزل تک رسائی تبھی ممکن ہے جب قومی پالیسیاں تحقیق، اعداد و شمار اور سائنسی بنیادوں پر استوار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ماہرین معیشت قوم کی معیشت کے معالج ہوتے ہیں جنہیں بیماری کی درست تشخیص کر کے علاج تجویز کرنا ہوتا ہے، پاکستان کی معیشت اس وقت جس بحران کا شکار ہے، وہ وقتی نہیں بلکہ نظامی اور ڈھانچہ جاتی نوعیت کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ترقیاتی ماڈل کو ازسرنو تشکیل دینا ہوگا اور ان ممالک سے سیکھنا ہوگا جنہوں نے ہمارے ساتھ سفر کا آغاز کیا مگر آج کہیں آگے نکل چکے ہیں، ان ممالک نے پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھا، ادارہ جاتی استحکام کو یقینی بنایا اور اصلاحات کو سیاست سے بالاتر رکھا اور یہی چیزیں ہمیں بھی درکار ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ماہرینِ معیشت کا فرض ہے کہ وہ قومی ترجیحات پر اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ اہم پالیسی فیصلے ہر آنے والی حکومت میں برقرار رہیں اور قوم طویل المدتی ترقیاتی ہدف سے نہ ہٹے۔
وفاقی وزیر نے معاشی ماہرین پر زور دیا کہ وہ زرعی، آبی اور رہائشی منصوبوں میں موسمیاتی خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی پالیسیاں مرتب کریں جو مستقبل کے خطرات سے بچاؤ کی ضمانت فراہم کریں۔