کراچی:

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے برنس روڈ کے علاقے میں رہائشی عمارت میں کمرشل سرگرمیوں کیخلاف درخواست پر ایس بی سی اے اور دیگر متعلقہ اداروں سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔ 
 

جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2رکنی آئینی بینچ کے روبرو برنس روڈ کے علاقے میں رہائشی عمارت میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ 

دورانِ سماعت ایس بی سی اے کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ غیر قانونی دکانوں کو سیل کیا تھا کچھ افراد نے خود سیل دکانیں ڈی سیل کرلیں۔ دوبارہ سیل کیا تو پھر بھی سیلیں توڑ کر دکانیں کھول لی گئیں۔ اب ان عناصر کے خلاف مقدمات کا اندارج کیا جارہا ہے۔ 

درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عدالت نے ایس بی سی اے کو رہائشی عمارت میں کمرشل سرگرمیاں روکنے کا حکم دیا تھا۔ عمارت آثار قدیمہ میں شامل ہے، دیواریں توڑ کر دکانیں بنائی جارہی ہیں، جس سے  عمارت گرنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ 

بعد ازاں عدالت نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیدیا۔ 

عدالت نے ریمارکس دیے کہ جن افراد نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے، ان کے خلاف  مقدمات درج کرکے قانونی کارروائی شروع کی جائے۔  عدالت نے ایس بی سی اے اور دیگر متعلقہ اداروں سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رہائشی عمارت میں کمرشل ایس بی سی اے عدالت نے

پڑھیں:

حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا

حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز

لندن: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے برطانیہ میں اپنے خلاف عائد پابندی کو چیلنج کرتے ہوئے برطانوی وزارت داخلہ میں باضابطہ قانونی درخواست جمع کرا دی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی ایک قانونی فرم نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ یہ درخواست حماس کے سینئر رہنما موسیٰ ابو مرزوق کی ہدایت پر جمع کرائی گئی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کو آزادی، قومی خودمختاری اور غیر ملکی تسلط کے خلاف مزاحمت کا بین الاقوامی قانونی حق حاصل ہے، جس میں مسلح جدوجہد بھی شامل ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے حماس پر پابندی کا فیصلہ غلط ہے کیونکہ حماس کی برطانیہ میں کوئی سرگرمی نہ ہی موجود ہے اور نہ ہی یہ برطانوی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

وکلا نے مؤقف اپنایا کہ برطانیہ کی جانب سے حماس پر پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور یہ یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ برطانیہ نے 2001 میں حماس کے عسکری ونگ “عزالدین القسام بریگیڈز” کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا، جس کے بعد 2021 میں پابندی کو پوری تنظیم تک توسیع دے دی گئی تھی۔

برطانوی قانون کے مطابق کسی کالعدم تنظیم کی رکنیت رکھنا، حمایت کرنا یا اس کے حق میں بیان دینا جرم تصور کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ملیریا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں اسپتال پر حملہ، عمارت خالی کرنے کا حکم
  • کراچی، ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
  • کراچی؛ ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
  • کراچی: ایس ایچ او کو شہری کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
  • کراچی، غیر ملکی ریسٹورنٹ پر حملے کے 4 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • گاڑی کی ٹکر سے میاں بیوی کی موت کیس، ملزم کی ضمانت منظور
  • امریکا میں پہلی بار کمرشل ری ایکٹر میں 5 فیصد سے زائد افزودہ جوہری ایندھن تیار
  • حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا
  • مجرمانہ سرگرمیوں پر ڈی پورٹ پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے، وزیر داخلہ