اسلام آباد:

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے لیے نئی قانونی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، تاہم اس میں پارٹی سے وابستہ اہم وکلا کو شامل نہیں کیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس  کے معاملے میں مقدمے کی پیروی کے لیے نئی قانونی ٹیم شکیل دے دی گئی ہے جو 14 رکنی وکلا پر مشتمل ہے۔

نئی قانونی ٹیم میں بیرسٹر سلمان اکرم راجا، بیرسٹر سلمان صفدر، عثمان ریاض گل ، چوہدری ظہیر عباس، ارشد تبریز، قوسین فیصل مفتی شامل ہیں ۔ علاوہ ازیں خالد محمود یوسف چوہدری، چوہدری اشتیاق، ابوذر نیازی، رائے سلمان امجد، شعیب شاہین ، سردار قدیر، علی اعجاز بٹر، مشعال یوسفزئی بھی نئی ٹیم میں شامل ہیں ۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے مقدمات کی پیروی کے لیے بنائی گئی نئی قانونی ٹیم میں فیصل چوہدری،بیرسٹر ، گوہر ، شیر افضل مروت شامل نہیں ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نئی قانونی ٹیم عمران خان اور

پڑھیں:

پی ٹی آئی میں گروپنگ نہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ 26 نومبر کے جلسے میں جو کیا گیا اس کا ہم تصور بھی نہیں کرسکتے تھے۔

ایک نجی ٹی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے نومبر کے احتجاج کے دوران میٹنگز کی صدارت نہیں کی انہوں نے صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات پارٹی تک پہنچائیں کیوں کہ کسی اور کی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ڈی چوک دھرنے میں لوگوں کے پہنچنے سے پہلے ہمارے ساتھ یہ ہوگا، ایسا نہیں تو کہیں نہیں کیا جاتا جو ہمارے ساتھ ہوا ہے، ڈائیلاگ کے لیے لوگ بھیجے جاتے اور مذاکرات ہوتے، واٹر کینن بھیجتے یا لاٹھی چارچ کرتے۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم الائنس کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ہم نے کہا تھا کہ عید کے بعد مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملیں گے، احتجاج کا اعلان کریں گے، اس سے ہم پیچھے نہیں ہٹے ہیں، لیکن آگے کا ایک سیاسی راستہ بھی نکلنا چاہیے، اگر اسٹیبلشمنٹ بات چیت کے لیے رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے۔

پارٹی کے اندر تقسیم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سارے بھائی ہیں آپس میں کام کرتے ہیں، ہماری جماعت میں سب سے زیادہ جمہوریت ہے، ہم سب اپنی رائے دیتے ہیں مگر جب فیصلہ کرتے ہیں تو اس کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف میں گروپس نہیں ہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’کاش! آپ اطاعت گزاری نہ کرتے‘، سلمان اکرم راجا کی بیرسٹر گوہر پر تنقید

انہوں ںے کہا کہ میں نے کبھی کسی کے عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے پر سوال نہیں اٹھایا، شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری نہیں ہونی چاہیے، مجھے چیئرمین بنایا گیا تو میں نے 3 مرتبہ خان صاحب کو انکار کیا، میں کور کمیٹی کے 90 فیصد افراد کو نہیں جانتا تھا، یہ موقع عمران خان نہیں ہمیں دیا ہے، پارٹی میں تقسیم سے ہمارا بہت نقصان ہورہا ہے یہ نہیں ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبر احتجاج: بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 6 مئی تک توسیع
  • بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات سے روک دیا گیا
  • بشریٰ بی بی کو شاملِ تفتیش کیا جائے، عدالت کا 26 نومبر کیس میں حکم
  • 26 نومبر احتجاج کیس میں بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کیا جائے، عدالت کا تفتیشی افسر کو حکم
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے آج ملاقات کا دن
  • فواد چوہدری نے پی ٹی آئی وکلا اور موجودہ قیادت پر سنگین الزامات لگادیئے
  • پی ٹی آئی میں گروپنگ نہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے، بیرسٹر گوہر
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے کل ملاقات کیلئے وکلا کی فہرست ترتیب دیدی گئی
  • بانی پی ٹی آئی و بشریٰ بی بی سے ملاقات کیلئے وکلاء کی فہرست جیل حکام کو بھجوا دی گئی
  • سلمان اکرم راجہ پارٹی کو کسی رجمنٹ کی طرح چلارہے ہیں، فواد چوہدری کا الزام