عمران خان کو یونیورسٹی بنانے پر سزا دی گئی: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف—فائل فوٹو
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو القادر یونیورسٹی بنانے پر سزا دی گئی، انہیں بیرون اکاؤنٹس بھرنے پر سزا نہیں دی گئی۔
ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ سندھ حکومت خود کچے کے ڈاکوؤں کی کرائم پارٹنر ہے، سندھ حکومت کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کر کے اپنا حصہ لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کرپٹ ثابت کرنے کے بجائے عوام کو کچے کے ڈاکوؤں سے محفوظ بنائیں۔
القادر ٹرسٹ کیلئے پیسے بیرونِ ملک سے پاکستان آئے: بیرسٹر سیفخیبر پختون خوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ ایسا کیس ہے جس میں پیسے بیرونِ ملک سے پاکستان آئے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ سندھ حکومت تھر میں بھوک اور افلاس کے شکار بچوں کی زندگیاں بچانے پر توجہ دیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی کی گلیوں میں ڈکیتی اور رہزنی عروج پر ہے، سندھ حکومت قابو پائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا ون پوائنٹ ایجنڈے پر اپوزیشن کا الائنس بنانے کا اعلان
اسلام آباد: تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی قیادت کاکہنا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں سزاؤں کے خلاف کل ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی جائے گی، حکومت مخالف تحریک کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے مل کر ون پوائنٹ ایجنڈے پر اپوزیشن کا الائنس بنا رہے ہیں۔
اسد قیصر کے ہمراہ عمر ایوب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ القادر ٹرسٹ کیس کی سزا کے خلاف ہم اعلی عدلیہ میں جائیں گے، حسن نواز سے پوچھا جائے کہ وہ 40 ارب روپے برطانیہ کیسے لے گئے؟ القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے جھوٹ کا پلندہ بنایا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی ہرشعبے میں کارکردگی صفر ہے، حکمران صرف دعوے کررہے ہیں کہ مہنگائی ختم ہوگئی ہے جبکہ ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے، 6 ماہ گزر چکے ہیں پبلک ڈیویلپمنٹ سینٹر میں کوئی کام نہیں ہوسکا، انٹرنیٹ ٹھپ ہے، میڈیا اور سیاستدانوں پر مقدمات بنائے جارہے ہیں۔
اسد قیصر نے کہاکہ افغانستان سے دوستانہ تعلقات بہتر کرنا ہوں گے، کچھ دنوں تک اپوزیشن الائنس قائم کرنے جا رہے ہیں، عوام آئین کی بالادستی کے لیے باہر نکلیں، ملک میں چند قابض لوگوں کا ٹولہ زبردستی حکمرانی کررہاہے۔ پی ٹی آئی رہنمانے کہا کہ اس وقت عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے کہ وہ کمپرومائز ہوچکی ہے، اس وقت حکومت سے پارلیمنٹ نہیں چل رہی ہے ، پارلیمنٹ سنجیدہ مسائل کو ڈسکس کرنے کے لیے ہوتی ہے مگر اس وقت پارلمنٹ میں کوئی عوامی مسائل پر بات نہیں ہورہی خیبر پختونخوا میں اس وقت سکیورٹی کے مسائل بہت زیادہ ہیں اس وقت ایک صوبے سے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔