فضائی جنگی مشق ’اسپیئرز آف وکٹری-2025‘، پاکستان ایئر فورس کا دستہ سعودی عرب پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کثیر القومی فضائی جنگی مشق ’اسپیئرز آف وکٹری-2025‘ میں شرکت کے لیے پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کا دستہ، جس میں جے ایف-17 تھنڈر بلاکIII جنگی طیارے اور خصوصی فضائی اور زمینی عملہ شامل ہے، سعودی عرب کے شاہ عبدالعزیز ایئر بیس پر پہنچ گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس بین الاقوامی تعیناتی کے دوران، پی اے ایف کے جنگی طیاروں نے پاکستان سے سعودی عرب تک بغیر کسی وقفے کے پرواز کی، جس میں دورانِ پرواز ایئر ٹو ایئر ریفیولنگ انجام دی گئی۔ یہ جے ایف-17 بلاکIII طیاروں کی طویل فاصلے تک کارروائی کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: قطری بحری جہاز کی 36 سال بعد پاکستان آمد تاریخی سنگ میل ہے، آئی ایس پی آر
مشق کے دوران، پی اے ایف کے پائلٹس جدید AESA ریڈار اور توسیع شدہ رینج والے بی وی آر (بیونڈ ویژول رینج) میزائل سے لیس جے ایف-17 تھنڈر طیارے اڑائیں گے۔ وہ دیگر شریک فضائی افواج کے جدید جنگی طیاروں کے خلاف اپنی مہارت آزمائیں گے۔ مشق میں سعودی عرب، پاکستان، بحرین، فرانس، یونان، قطر، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، اور امریکا کے جنگی طیارے اور جنگی معاون عناصر شریک ہیں۔
رائل سعودی ایئر فورس اس مشق کے پانچویں مرحلے کی میزبانی کر رہی ہے، جو اتحادی ممالک کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے، فضائی جنگی حکمت عملیوں کو بہتر بنانے، اور دفاعی تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے ایک شاندار موقع فراہم کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’اسپیئرز آف وکٹری-2025‘ پاکستان ایئر فورس سعودی عرب شاہ عبدالعزیز ایئر بیس فضائی جنگی مشق.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ایئر فورس شاہ عبدالعزیز ایئر بیس فضائی جنگی مشق فضائی جنگی ایئر فورس
پڑھیں:
امریکی کانگریس کا وفد آرمی چیف سے ملاقات کیلئے راولپنڈی پہنچ گیا، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
راولپنڈی(اوصاف نیوز) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کانگریس کے وفد نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے اہم امور، خاص طور پر علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی کانگریس کے وفد کی قیادت جیک برگمین کر رہے تھے جب کہ تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اہم امور، علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
فریقین نے اس امر پر زور دیا کہ پاک امریکا تعلقات کو باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور یکساں اسٹریٹجک مفادات کی بنیاد پر مزید فروغ دیا جائےگا۔
امریکی وفد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاک فوج کے کلیدی کردار کو سراہا۔ وفد نے پاکستان کے علاقائی امن اور استحکام میں دیرینہ کردار کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستانی قوم کی ہمت، حوصلے اور اسٹریٹجک صلاحیتوں کی بھرپور تعریف کی۔
امریکی قانون سازوں نے پاکستان کی خودمختاری کے لیے اپنے احترام کا اعادہ کرتے ہوئے سکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کے شعبوں میں وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینےکے عزم کا اظہار کیا۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے امریکی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے جو کہ باہمی مفادات اور قومی خودمختاری کے احترام پر مبنی ہو۔
ملاقات کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تربیتی تعاون سے متعلق مفاہمتی یادداشتوں پربھی دستخط کیےگئے جو کہ دوطرفہ تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے۔
بنگلا دیشی عدالت نے سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ جاری کردیے