چین میں 2024 کے دوران روزگار کے 12.56 ملین نئے مواقع پیدا ہوئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
چین میں 2024 کے دوران روزگار کے 12.56 ملین نئے مواقع پیدا ہوئے WhatsAppFacebookTwitter 0 21 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چین کی وزارت انسانی وسائل اور سماجی تحفظ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 2024 میں چین کے شہروں اور قصبوں میں روزگار کے 12.56 ملین نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور روزگار کی صورتحال مجموعی طور پر مستحکم رہی ہے۔
ملک بھر میں بے روزگاری کی اوسط شرح 5.
ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر کو بتدریج توسیع دینے کی پالیسی کو بھی مستحکم اور منظم انداز میں فروغ دیا جارہا ہے اور نئے شعبوں میں کام کرنے والوں کے لئے “انجری پروٹیکشن” پر مبنی آزمائشی منصوبے میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ 2024 کے اختتام تک چین میں 1.389 ارب سوشل سیکیورٹی کارڈ ہولڈرز موجود تھے، جن میں سے 1.07 ارب کو الیکٹرانک سوشل سیکیورٹی کارڈ ملا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین میں
پڑھیں:
پاکستان 2024 میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء) پاکستان نے 2024 میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔برطانوی تھنک ٹینک ایمبر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 70 گیگا واٹ سولر پینلز درآمد کیے ہیں جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ درآمدات کسی عالمی سرمایہ کاری یا قومی پروگرام کے تحت نہیں کی گئیں بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ممکن ہوئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ شمسی اور ہوا کی توانائی پاکستان کے توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے اہم ثابت ہوسکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس سال پاکستان میں سولر پینلز کی مانگ زیادہ تر گھریلو صارفین اور چھوٹے کاروباروں کی طرف سے ہے اور یہ درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کل طلب کا تقریبا نصف حصہ ہیں۔(جاری ہے)
دنیا بھر میں شمسی توانائی کی تنصیبات کی تعداد اس سال کے آخر تک 593 گیگا واٹ تک پہنچنے کی راہ پر گامزن ہے اور 2023 میں شمسی توانائی کی تنصیبات میں 86 فیصد کی ریکارڈ ترقی ہوئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شمسی توانائی کے پینل گرین ہاس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔شمسی توانائی کی پیداوار فوسل فیول کی ضرورت کو ختم کر کے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لاتی ہے جس سے فضائی آلودگی میں کمی آتی ہے، ہوا کا معیار بہتر ہوتا ہے اور صحت عامہ پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات نہ صرف توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی بلکہ یہ ملک کو توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے ایک اہم قدم بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔