آرمی چیف سے ملاقات سکیورٹی معاملات پر تھی، غیر سنجیدہ لوگ مذاکرات خراب مت کریں، بیرسٹر گوہر WhatsAppFacebookTwitter 0 21 January, 2025 سب نیوز

اسلا م آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دنیا کی چھٹی بڑی سیاسی جماعت ہے، تحریک انصاف کا نشان عمران خان ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر علی خان نے الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن کی سماعت کے بعد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جس نے انٹراپارٹی انتخابات کرائے، پی ٹی آئی کا انٹراپارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جارہا ہے۔

گوہر علی خان نے کہا کہ تحریک انصاف دنیا کی چھٹی بڑی سیاسی جماعت ہے، انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف پانچ درخواستگزاروں نے انتخابات میں حصہ ہی نہیں لیا، اگلی سماعت پر الیکشن کمیشن کو جواب دیں گے، تحریک انصاف کا نشان خان صاحب ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے عمرایوب نے اسپیکر کو خط لکھا، شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کو پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کیلئے خط لکھا ہے، جب تک نئے چیف الیکشن کمشنر نہیں آتے آئینی طور پر یہی کام جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ بانی پی ٹی آئی کے لیے آواز اٹھاتے ہیں ان کے شکر گزار ہیں، میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں آرمی چیف سے ملاقات سیکیورٹی معاملات پر تھی، ایک ملاقات کو بیک ڈور رابطہ کہا جارہا ہے ایسا نہیں ہے، سب سے کہتا ہوں اس معاملے کو سنجیدہ لیں، ایگریسیو موڈ میں نہ رہیں، کچھ غیر سنجیدہ لوگ مذاکرات کو خراب مت کریں، مذاکرات ملک اور جمہوریت کی ضرورت ہے، مذاکرات کو سنجیدگی کے ساتھ کامیاب بنائیں، مذاکرات کے لیے کھلے دل کے ساتھ بیٹھیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

پی ٹی آئی میں گروپنگ نہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ 26 نومبر کے جلسے میں جو کیا گیا اس کا ہم تصور بھی نہیں کرسکتے تھے۔

ایک نجی ٹی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے نومبر کے احتجاج کے دوران میٹنگز کی صدارت نہیں کی انہوں نے صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات پارٹی تک پہنچائیں کیوں کہ کسی اور کی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ڈی چوک دھرنے میں لوگوں کے پہنچنے سے پہلے ہمارے ساتھ یہ ہوگا، ایسا نہیں تو کہیں نہیں کیا جاتا جو ہمارے ساتھ ہوا ہے، ڈائیلاگ کے لیے لوگ بھیجے جاتے اور مذاکرات ہوتے، واٹر کینن بھیجتے یا لاٹھی چارچ کرتے۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم الائنس کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ہم نے کہا تھا کہ عید کے بعد مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملیں گے، احتجاج کا اعلان کریں گے، اس سے ہم پیچھے نہیں ہٹے ہیں، لیکن آگے کا ایک سیاسی راستہ بھی نکلنا چاہیے، اگر اسٹیبلشمنٹ بات چیت کے لیے رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے۔

پارٹی کے اندر تقسیم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سارے بھائی ہیں آپس میں کام کرتے ہیں، ہماری جماعت میں سب سے زیادہ جمہوریت ہے، ہم سب اپنی رائے دیتے ہیں مگر جب فیصلہ کرتے ہیں تو اس کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف میں گروپس نہیں ہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’کاش! آپ اطاعت گزاری نہ کرتے‘، سلمان اکرم راجا کی بیرسٹر گوہر پر تنقید

انہوں ںے کہا کہ میں نے کبھی کسی کے عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے پر سوال نہیں اٹھایا، شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری نہیں ہونی چاہیے، مجھے چیئرمین بنایا گیا تو میں نے 3 مرتبہ خان صاحب کو انکار کیا، میں کور کمیٹی کے 90 فیصد افراد کو نہیں جانتا تھا، یہ موقع عمران خان نہیں ہمیں دیا ہے، پارٹی میں تقسیم سے ہمارا بہت نقصان ہورہا ہے یہ نہیں ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی میں گروپنگ نہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے، بیرسٹر گوہر
  • امریکی وفد سے ملاقات کے حوالے سے میرے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، بیرسٹر گوہر
  • اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر
  • اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے، بیرسٹر گوہر
  • اگر امریکی وفد کی تقریب کا دعوت نامہ ملتا تو ضرور جاتا، چیئر مین پی ٹی آئی
  • امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے پر پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
  • امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات، شبلی فراز کی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر کو نہ بلانے پر تنقید
  • امریکی وفد سے ملاقات کیلئے نہ تو رابطہ ہوا نہ کارڈ آیا، بیرسٹر گوہر
  • تنزانیہ میں 1977 سے برسر اقتدار پارٹی نے اپوزیشن جماعت کو الیکشن کیلئے نااہل قرار دلوا دیا
  • آئندہ انتخابات سے متعلق مذاکرات ہوتے ہیں تو خیرمقدم کریں گے: سابق صدر عارف علوی