سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے بعدکتنے پاکستانی رہا کئے گئے؟تفصیلات سینیٹ میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے بعدکتنے پاکستانی رہا کئے گئے؟تفصیلات سینیٹ میں پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 21 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے بعد سے رہا کیے جانے والے پاکستانیوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق 2019 سے 2024 تک 7 ہزار 208 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا،
سال 2019 میں 545،سال 2020 میں 892جبکہ 2021 میں 916 پاکستانی قیدی رہا کیے گیےسال 2022 میں 1 ہزار 331, 2023 میں 1ہزار 394 پاکستانی رہا کیے گیے اورسال 2024 میں 2 ہزار 130 پاکستانی قیدی رہا کیے گیے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.8 فیصد رہے گی، عالمی بینک
عالمی بینک نے رواں مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.8 فیصد رہنے کی پیشگوئی کردی۔ اس سے پہلے آئی ایم ایف پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح 3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کرچکا ہے۔
عالمی بینک کی ’عالمی اقتصادی امکانات رپورٹ 2025‘ میں جون 2024 کے مقابلے میں 0.5 فیصد بہتری ظاہر کی ہے۔ آئی ایم ایف کا 3 فیصد اور حکومت کا 3.6 فیصد معاشی شرح نمو کا تخمینہ ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق اگلے مالی سال پاکستان 3.2 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا اور پاکستان میں خطے کے مقابلے میں سب سے کم شرح نمو رہنے کی پیش گوئی ہے۔ بھارت میں 6.7 فیصد ، بھوٹان 7.2 فیصد، مالدیپ میں 4.7 فیصد، نیپال 5.1 فیصد، بنگلہ دیش 4.1 فیصد، سری لنکا میں 3.5 فیصد گروتھ متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: کیا اڑان پاکستان منصوبہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلوا سکتا ہے؟
رپورٹ کے مطابق فروری کے انتخابات کے بعد غیر یقینی صورتحال میں کچھ کمی ہوئی ہے۔ 2021 کے بعد 2024 میں پہلی بار مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آئی، اس دوران پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی اضافہ ہوا، اس کی وجہ سخت مالیاتی اور مانیٹری پالیسی پر عمل درآمد ہے۔ معتدل مہنگائی سے کاروبار اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا، پاکستان میں سال 2026 تک فی کس آمدن کمزور رہنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں مزید پیشگوئی کی گئی ہے کہ پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا میں فی کس آمدنی کمزور رہنے کا امکان ہے تاہم پاکستان اور بنگلہ دیش میں قرضوں پر سود کی ادائیگی میں اضافہ ہوگا۔ قرض بلحاظ جی ڈی پی میں بتدریج کمی آنے کا امکان ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف قرض پروگرام پر مکمل کاربند رہنا ہوگا۔ پروگرام پر سختی سے عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں معاشی سرگرمیوں پر اثر پڑے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف بھوٹان پاکستان عالمی بینک