کنزا ہاشمی بھارتی فنکار منور فاروقی کیساتھ ویڈیو سانگ میں نظر آئیں گی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
خوبرو اداکارہ و ماڈل کنزا ہاشمی سے متعلق سوشل میڈیا پر خبریں زیرِ گردش ہیں کہ وہ ہندوستانی کامیڈین اور ریپر منور فاروقی کے ساتھ ایک ویڈیو سانگ میں کام کر رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر کنزا ہاشمی اور منور فاروقی کی ایک ساتھ کھڑے تصویر وائرل ہوئی ہے جس سے متعلق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان فنکاروں کے چاہنے والے انہیں ایک ساتھ اسکرین پر دیکھ سکیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منور فاروقی کو جَلد ہی ایک ویڈیو سانگ میں دیکھا جا سکے گا جس سے متعلق اس جوڑی کے مداح خوب جوش و خروش کا اظہار کر رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
سوشل میڈیا پر وائرل اس جوڑی کی تصویر میں دونوں کو ہاتھ جوڑے کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔
میوزک کے شائقین پاکستان اور بھارت کی ان مشہور شخصیات کو ایک ساتھ دیکھنے کے لیے بہت پُرجوش ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی 2023ء میں اداکارہ کنزا ہاشمی بھارتی اسٹار، اداکار و میزبان کرن واہی کے ساتھ راحت فتح علی خان کے ایک ویڈیو سانگ میں کام کر چکی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ویڈیو سانگ میں منور فاروقی کنزا ہاشمی
پڑھیں:
بھارتی سپریم کورٹ کی یاسین ملک کے مقدمے کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ یقینی بنانے کی ہدایت
ذرائع کے مطابق جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجل بھویان پر مشتمل بنچ نے یہ ہدایات جموں کی ایک خصوصی عدالت کی طرف سے سماعتوں کے دوران ویڈیو کانفرنس سسٹم کی خرابی سے متعلق اٹھائے گئے سوال پر جاری کیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی سپریم کورٹ نے پیر کے روز مقبوضہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ اور دہلی ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرلز کو جیل میں بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے مقدمے کی سماعت کے لئے مناسب ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجل بھویان پر مشتمل بنچ نے یہ ہدایات جموں کی ایک خصوصی عدالت کی طرف سے سماعتوں کے دوران ویڈیو کانفرنس سسٹم کی خرابی سے متعلق اٹھائے گئے سوال پر جاری کیں۔ بنچ نے خاص طور پر یاسین ملک کو جو فی الحال ایک جھوٹے کیس میں تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں، موثر جرح کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک قابل اعتماد نظام کی ضرورت پر زور دیا۔ بنچ نے مقبوضہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو ہدایت کی کہ وہ جموں کی خصوصی عدالت کے جج کی طرف سے ظاہر کئے گئے خدشات کو دور کریں اور ایک مناسب ویڈیو کانفرنس سسٹم نصب کریں اور 18فروری تک رپورٹ پیش کریں۔ اسی طرح دہلی ہائی کورٹ کے آئی ٹی رجسٹرار کو یہ کام سونپا گیا ہے کہ وہ تہاڑ جیل میں ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کو یقینی بنائیں تاکہ مقدمے کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔ یہ کیس دسمبر 1989ء میں روبیہ سعید کے اغوا اور جنوری 1990ء میں سرینگر میں بھارتی فضائیہ کے چار اہلکاروں کے قتل سے متعلق ہے۔ یاسین ملک اس وقت ایک جھوٹے کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ نے متعلقہ ہائی کورٹس کی جانب سے رپورٹس جمع کرانے کے بعد اگلی سماعت 21فروری کو مقرر کی ہے۔