چین کی معیشت کے حوالے سے وسطی اور طویل مدت کے حوالے سے پرامید ہوں،صدر ورلڈ اکنامک فورم WhatsAppFacebookTwitter 0 21 January, 2025 سب نیوز

جنیوا (شِنہوا) ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے صدر بورج برینڈے نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ میں چین کی معیشت کے حوالے سے وسطی اور طویل مدت کے لئے پرامید ہوں۔


سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں سوموار کو شروع ہونے والے ڈبلیو ای ایف کے سالانہ اجلاس سے قبل انہوں نے تسلیم کیا کہ چین کی معیشت کو کچھ قلیل مدتی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چینی حکومت نے مقامی کھپت کو تحریک دینے کے لیے اقدامات متعارف کرائے ہیں جس نے معیشت کو مئوثر طریقے سے فروغ دیا ہے۔


برینڈے نے چین کے مضبوط انسانی وسائل کو اس کے طویل مدتی اقتصادی امکانات میں ایک اہم عنصر کے طور پر اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 برسوں میں ایک کروڑ سے زائد یونیورسٹی گریجویٹس چین کو ہنر اور علم کے حوالے سے ایک انتہائی اہم فائدہ فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ علم اور ہنر کو دیکھیں تو یہ مستقبل کی بنیاد ہے۔


افرادی قوت کے چیلنجزکےحوالےسے بات کرتے ہوئےبرینڈے نے یقین ظاہر کیا کہ چینی حکومت کے پاس سکڑتی ہوئی افرادی قوت جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے کافی پالیسی معاونت موجود ہے ۔
قومی ادارہ شماریات کے مطابق چین کی جی ڈی پی 2024 میں گزشتہ سال کی نسبت 5 فیصد بڑھی جو کہ حکومت کے مکمل سال کے ہدف کو پورا کرتی ہے۔
برینڈے نے کہا کہ عالمی سطح پر وبا کے بعد کے دور میں دیگر ممالک میں پیداوار کی منتقلی سمیت ہونے والی تبدیلیوں کے باوجود چین کی غیر ملکی تجارت نے لچک کا مظاہرہ کیا ہے ۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین کی معیشت کے حوالے سے

پڑھیں:

سینیئر صحافی محمد احمد کاظمی کا جنگ بندی معاہدہ کے حوالے سے خصوصی انٹرویو

اسلام ٹائمز کیساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں بھارت کے سینیئر صحافی و میڈیا اسٹار ورلڈ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مغربی طاقتوں کی کوشش ہے کہ ایران کو کمزور اور الگ تھلگ کیا جائے لیکن انکا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مقاومتی محاذ نے امریکہ و اسرائیل کو اپنی استقامت سے بے بس کر دیا ہے۔ متعلقہ فائیلیںسید محمد احمد کاظمی ’’میڈیا سٹار ورلڈ‘‘ کے بانی و سربراہ ہیں۔ اپنے چینل پر اکثر ایسی خبروں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، جنہیں مین اسٹریم میڈیا جان بوجھ کر نظرانداز کر رہا ہے۔ ماضی میں وہ روزنامہ اردو اخبار قومی سلامتی کے چیف ایڈیٹر تھے۔ 6 مارچ 2012ء کو دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے سے تعلق رکھنے والی ایک کار پر حملے کی سازش کا حصہ ہونے کے الزام میں دہلی کے خصوصی سیل نے احمد کاظمی کو گرفتار کیا، بعد میں انہیں 19 اکتوبر 2012ء کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملی۔ گرفتاری سے پہلے وہ سرکاری نشریاتی ادارے دوردرشن، ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا، ایرانی ریڈیو کیلئے فری لائنس صحافی کے طور پر اپنی خدمات انجام دیتے تھے۔ صحافتی سرگرمیوں کے حوالے سے انہوں نے ایران، عراق، شام، افغانستان اور دیگر کئی ممالک کا دورہ بھی کیا ہے۔ انٹرویو میں انکا کہنا تھا کہ مغربی طاقتوں کی کوشش ہے کہ ایران کو کمزور اور الگ تھلگ کیا جائے، لیکن انکا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مقاومتی محاذ نے امریکہ و اسرائیل کو اپنی استقامت سے بے بس کر دیا ہے۔ محمد احمد کاظمی نے کہا کہ شام میں جو کچھ بھی ہوا، اسکا پورا قصوروار بشار الاسد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدہ یقیناً مقاومتی محاذ کی کامیابی ہے۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے محمد احمد کاظمی سے دہلی میں خصوصی انٹرویو کیا، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial

متعلقہ مضامین

  • سینیئر صحافی محمد احمد کاظمی کا جنگ بندی معاہدہ کے حوالے سے خصوصی انٹرویو
  • معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں آرہی ہیں، عطا تارڑ
  • عمران خان نے کمیشن نہ بننے پر مذاکرات کے حوالے سے اہم بیان جاری کردیا
  • پنجگور میں کھجور کا پروسیسنگ پلانٹ مقامی معیشت کو ترقی دے رہاہے.محکمہ باغبانی
  • ورلڈ بینک سے 137 ملین کا پروجیکٹ لائیواسٹاک شعبے کو مزید مستحکم کرے گا ، ناصر شاہ
  • ورلڈ اکنامک فورم کا پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں اہم کامیابیوں کا اعتراف
  • پاکستان میں ڈیجیٹل ایف ڈی آئی کو فعال کرنے کا منصوبہ کتنا مفید ثابت ہوگا؟
  • گوتیرش لبنان کی نئی سیاسی صورتحال میں استحکام اور ترقی کے لیے پرامید
  • مودی حکومت کے غلط فیصلوں سے روزگار اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے، فاروق عبداللہ