پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی جانب سے 7 روز میں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر عدالتی کمیشن قائم نہ کیے جانے پر مذاکرات کے اگلے دور کی بائیکاٹ کی دھمکی کام کرگئی، حکومت نے7 روز کے اندر سنجیدہ جواب دینے کی یقین دہانی کرادی۔

نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے پی ٹی آئی کے مطالبات حکمران اتحاد میں شامل اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ شیئر کیے ہیں اور ان کو پورا کرنے کے حوالے سے ان سے تجاویز طلب کی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ہم 7 دن کے اندر پی ٹی آئی کو سنجیدہ اور ہمدردانہ جواب دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومت کے ردعمل کو حتمی شکل دینے کے لیے تمام اتحادیوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کا پہلا اجلاس جلد ہونے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سمیت کچھ قانونی ماہرین کو بھی کمیٹی میں شامل کیا ہے اور اپنے اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے مطالبات پر اپنی متعلقہ قانونی ٹیموں سے قانونی رائے حاصل کریں اور کمیٹی کے پہلے اجلاس میں اپنا نقطہ نظر پیش کریں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ ایک بار جب ہم اپنے اتحادیوں سے تجاویز حاصل کر لیں گے تو متفقہ جواب تیار کیا جائے گا اور وزیر اعظم کو پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فریقین کے اتفاق رائے کے مطابق حکومت اپوزیشن کو 7 دن (27 یا 28 جنوری تک) میں جواب دے گی جس کے بعد آئندہ اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے سامنے جواب پیش کیا جائے گا۔

سینیٹر صدیقی نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے عدالتی کمیشن بنانے سے انکار کردیا ہے اور میڈیا پر زور دیا ہے کہ وہ بے بنیاد خبریں پھیلانے سے گریز کرے جو مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اس طرح کی خبریں دوسری طرف تشویش اور غیر یقینی صورتحال کا باعث بنتی ہیں اور بات چیت کے عمل میں خلل ڈال سکتی ہیں۔

دریں اثنا، حکومتی مذاکراتی ٹیم کے 3 ارکان اسحٰق ڈار، عرفان صدیقی اور رانا ثنا اللہ نے گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور انہیں پی ٹی آئی کے ساتھ اپنی ملاقاتوں پر بریفنگ دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ان پر زور دیا کہ وہ حکومتی ٹیم کے دیگر ارکان کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈز کے جوابات کو حتمی شکل دیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن ہماری شرط ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، عمران خان نے کہا ہے 7 دن میں کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کا انتظار کررہے ہیں وہ کیا پیش رفت بتاتے ہیں، اگر کمیشن نہیں بننے جارہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، حکومت گھبراہٹ کا شکار ہے کیونکہ یہ فارم 47 کی حکومت ہے، حکومت کو مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، میں ہمیشہ کہتا ہوں تحمل اور برداشت کے ساتھ مذاکرات پر فوکس کرنا چاہیے، بات آگے بڑھانے کے لئے جلد بازی کے بجائے تحمل سے کام لینا ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کے نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ تھا کہ

پڑھیں:

فضائی سفر میں ناقابلِ یقین واقعہ: دورانِ پرواز مسافر نے دوسرے مسافر پر پیشاب کر دیا

ممبئی(انٹرنیشنل ڈیسک) ایک بین الاقوامی پرواز کے دوران ایک انتہائی غیر معمولی اور افسوسناک واقعہ پیش آیا جب مہمان نشست 2D پر موجود مسافر، مسٹر تشار نے، مبینہ طور پر نشے کی حالت میں، مہذب اور پرسکون مہمان 1D پر بیٹھے مسٹر ہیروشی پر پیشاب کر دیا۔

واقعے کے فوراً بعد، متاثرہ مسافر مسٹر ہیروشی نے فوری طور پر عملے کو اطلاع دی، جس پر سینئر کیبن کریو (SCC) سنپریت سنگھ اور عملے کی رکن رشیکا ماترے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ مہمان کو گیلے تولیے فراہم کیے تاکہ وہ خود کو صاف کر سکیں۔ اس دوران مسٹر تشار کو اس جگہ سے ہٹا دیا گیا۔

عملے نے مسٹر ہیروشی کو واش روم لے جا کر کپڑے بدلنے میں مدد فراہم کی اور کپتان کو واقعے کی اطلاع دی۔ پرواز میں موجود 1F نشست پر بیٹھے مہمان مسٹر میتھیو نے بھی مسٹر تشار کے رویے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بزنس کلاس کیبن سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

بعد ازاں، جب مسٹر ہیروشی واش روم سے باہر آئے تو مسٹر تشار نے ان سے متعدد بار معذرت کی۔ مسٹر ہیروشی نے اس وقت کسی باضابطہ شکایت سے گریز کیا اور کہا کہ وہ لینڈنگ کے بعد مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے۔

SCC سنپریت سنگھ نے تمام مسافروں کو صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا اور متاثرہ سیٹ 1D کی گہرائی سے صفائی کروا کر مسٹر ہیروشی کو متبادل نشست 2D فراہم کی۔ مسٹر میتھیو نے مسٹر تشار کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کیا، جس کے بعد مسٹر تشار کو عملے کی مدد سے سیٹ 14C منتقل کر دیا گیا۔

عملے نے لینڈنگ کے بعد کمرشل ٹیم کو بھی واقعے سے آگاہ کیا، تاہم محترمہ تاننیا نے واضح کیا کہ چونکہ کسی مہمان نے باضابطہ شکایت درج نہیں کرائی، اس لیے کارروائی کا امکان محدود ہے۔

ایئرلائن کے مطابق تمام فرسٹ کلاس مہمانوں سے شکایت کے بارے میں دریافت کیا گیا، مگر کسی نے شکایت درج نہیں کرائی۔ پرواز معمول کے مطابق مکمل ہوئی، اور تمام مسافر بحفاظت اپنی منزل پر روانہ ہو گئے۔

سی ڈی ایل بی رپورٹ کے مطابق متاثرہ سیٹوں کی مکمل صفائی عمل میں لائی گئی۔
مزیدپڑھیں:تعلیمی ادارے 5 دن کے لئے بند رکھنے کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • ناگن فیم مونی رائے ٹرولنگ کا شکار، تنقید کرنے والوں کو کیا جواب دیا؟
  •  آنٹی کی بہن سے پیار میں مبتلا شخص نے دھمکی دینے والے انکل کو موت کے گھاٹ اتار دیا
  • حکومت کا کنونشن میں شرکت کرنیوالے اوورسیز پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، ریاستی مہمانوں جیسا پروٹوکول دینے کا اعلان
  • جوڈیشل کمیشن :  پہلی بار حکومت،PTI میں جج تعیناتی پر اتفاق
  • ایران کو دھمکیاں دینے والا امریکہ انرجی بحران کی زد میں، 5 ریاستوں کو بجلی کی بندش کا سامنا
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نیا اشتہار دینے کا اعلان
  • نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی نے پھر حکومت کی حمایت ختم کرنے کی دھمکی دیدی
  • فضائی سفر میں ناقابلِ یقین واقعہ: دورانِ پرواز مسافر نے دوسرے مسافر پر پیشاب کر دیا
  • ’جن کے پاس آپشن ہے ان کا پاکستان میں رہنا نہیں بنتا‘، خواجہ آصف کا پاکستان بائیکاٹ کی دھمکی پر سخت ردعمل