انٹرا پارٹی الیکشن کیس: پی ٹی آئی نے آج بھی جواب جمع نہیں کرایا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس میں تحریک انصاف نے آج بھی جواب جمع نہیں کرایا۔ بیرسٹ گوہر کا کہنا ہے کہ امید ہے اگلی سماعت پر الیکشن کمیشن سرٹیفیکیٹ جاری کردے گا۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت منگل کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ہوئی، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر کہا کہ بیرسٹر صاحب یہ کیس 30 اپریل 2024 سے چل رہا ہے، تاحال پی ٹی آئی کی جانب سے تحریری جواب جمع نہیں کروایا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ نے پانچ درخواستوں اور نوٹس پر جواب جمع کروانا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نوٹس کا جواب ہم دے چکے ہیں، درخواست گزاروں کی گزارشات کا جواب آئندہ سماعت پر جمع کروا دیں گے، آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کروا دیں گے۔
اس دوران اکبر ایس بابر نے کہا کہ کیس کا فیصلہ ہونے تک پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس فریز کیے جائیں۔
اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کی پی ٹی آئی کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 11 فروری تک ملتوی کردی۔
امید ہے اگلی سماعت پر پی ٹی آئی کو سرٹیفکیٹ مل جائے گا، بیرسٹر گوہر
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ابھی تک الیکشن کمیشن کی طرف ہمیں سرٹیفکیٹ نہیں ملا، ہم نے الیکشن کمیشن کے آئینی وقانونی سوالوں کا جواب دے دیا تھا، امید ہے اگلی سماعت پر پی ٹی آئی کو سرٹیفکیٹ مل جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے آئین وقانون کےمطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائے، بانی پی ٹی آئی ہماری پارٹی کا نشان ہیں۔
پی ٹی آئی میں اس وقت گھس بیٹھیوں اور ایلنز کا راج ہے، اکبر ایس بابر
اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان لوگوں کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے، ایک ارب روپے سے زائد کی رقم پی ٹی آئی کیسز کے لیے وکیلوں میں بندر بانٹ کی گئی۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی اکاؤنٹس کو فوری طور پر منجمد کیا جائے، پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، پی ٹی آئی میں اس وقت گھس بیٹھیوں اور ایلنز کا راج ہے، 190 ملین پاؤنڈ کیس نے پی ٹی آئی کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، پارٹی پر مفاد پرست ٹولہ قابض ہوچکا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اکبر ایس بابر الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر انٹرا پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی جواب جمع
پڑھیں:
اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے اور اگر رابطہ بحال ہو اور ایک دن بھی مذاکرات ہوں تو معاملات حل ہو سکتے ہیں۔
سماء ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل ڈھونڈنا ضروری ہے اور پارٹی نے مذاکرات کے لیے ہمیشہ کوششیں کیں لیکن کوئی خاطرخواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کئی بار بردباری کا مظاہرہ کیا، نشان چھینے جانے اور مینڈیٹ چوری ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کیا، بانی پی ٹی آئی نے بارہا مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے شبلی فراز، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو مذاکرات کا اختیار دیا جبکہ محمود اچکزئی کو بھی اپنے پلیٹ فارم سے بات چلانے کی ہدایت کی لیکن 26 نومبرکے بعد بنائی گئی کمیٹی بھی کوئی حل نہ نکال سکی۔
امریکی اراکین کانگریس کا وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہمراہ کرتار پور راہداری وگوردوارہ صاحب کا دورہ، زیرو پوائنٹ پر گفتگو
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ وہ مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہتے لیکن وہ اپنے لیے نہیں بلکہ جمہوریت اور ایوان کی مضبوطی کے لیے بات چیت کے خواہشمند ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی خاطر بات چیت ہونی چاہیے لیکن فی الحال کوئی ایسی پیش رفت نہیں ہو رہی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ 26 نومبر سے قبل اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ضرور ہوا تھا لیکن پریکٹیکلی مذاکرات شروع نہ ہو سکے، اگر رابطہ جاری رہتا تو دو سے تین ماہ میں کوئی حل نکل سکتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے آخری ملاقات امن و امان کے حوالے سے ہوئی تھی لیکن اس سے بھی کوئی خاص فائدہ نہ ہوا۔
نوجوان نسل کیلئے کھیلوں کافروغ ناگزیر ہے، ایوب زکوڑی
مزید :