UrduPoint:
2025-04-13@16:37:07 GMT
نومنتخب امریکی صدر کو عمران خان سے ضرور ہمدردی ہوگی‘مشاہد حسین سید
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2025ء)سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے خطاب میں منافقت کی بجائے سچی باتیں کیں،نومنتخب صدر پہلے 100 دنوں میں چین کا دورہ بھی کریں گے،پاکستان کودانشمندی کے ساتھ امریکہ کے سامنے اپنا موقف پیش کرنا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کا نمبربھی آئے گا، ڈونلڈ ٹرمپ بھی عمران خان والے پراسس سے گزرا ہے، نومنتخب امریکی صدر کو عمران خان سے ضرور ہمدردی ہوگی۔
(جاری ہے)
ایک انٹر ویو میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے سسٹم پرانگلیاں اٹھائیں، انہوں نے جرات کے ساتھ سسٹم کی خرابیوں کی نشاندہی کی،امریکی سسٹم کافی کرپٹ ہوگیا تھا،امریکہ جیسے ملک میں آزادی رائے کوسلب کیا گیا، نومنتخب صدر پہلے 100 دنوں میں چین کا دورہ بھی کریں گے، جوبائیڈن بڑا جعلی سا صدر تھا، ڈونلڈ ٹرمپ نے منافقت کے بجائے سچی باتیں کیں۔انہوںنے کہاکہ نیتن یاہوجیسے بدمعاش کو ڈونلڈ ٹرمپ نے لگام ڈالی، غزہ میں جنگ بندی ان کی وجہ سے ہوئی۔انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کودانشمندی کے ساتھ امریکہ کے سامنے اپنا موقف پیش کرنا ہوگا۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا صدربننا عالمی امن کے لئے بھی بڑا اچھا ہوگا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مشاہد حسین سید ڈونلڈ ٹرمپ نے نے کہا
پڑھیں:
صدر ٹرمپ امریکہ کو دوبارہ دولت مند بنانے کے اپنے مشن میں غیرمتزلزل ہیں .وائٹ ہاﺅس
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )ترجمان وائٹ ہاﺅس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کو دوبارہ دولت مند بنانے کے اپنے مشن میں غیرمتزلزل ہیں وائٹ ہاﺅس کی جانب سے جاری بیان میں وائٹ ہاﺅس کا کہنا ہے کہ تجارتی پالیسیاں کئی دہائیوں سے امریکہ کو ناکام بنا رہی ہیں امریکی صنعت کو دوبارہ کھڑا کرنے کے لیے پہلے ہی کام جاری ہے.(جاری ہے)
جنوری میں ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کئی ممالک اور بڑی کمپنیاں امریکہ میں سرمایہ کاری کرنے پر غور کر رہی ہیں یا اس کا عہد کر رہی ہیں بیان میں جن مثالوں کا حوالہ دیا گیا ہے ان میں سے ایک امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ہے جس نے فروری میں امریکہ میں تربیت سازی اور آلات کی تیاری کے لیے پانچ سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا کہا تھا. ادھرچھ سینئر ڈیموکریٹس نے امریکہ کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وفاقی سیکیورٹیز کے قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی چھان بین کرے. سابق صدارتی امیدوار اور موجودہ سینیٹر الزبتھ وارن کے دستخط شدہ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم ایس ای سی پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کی تحقیقات کرے کہ آیا ٹیرف کے اعلانات کے بعد مارکیٹ کا کریش ہونا اور بعد ازاں جزوی بحالی کا کوئی فائدہ ٹرمپ انتظامیہ یا ان کے دوستوں کو پہنچا ہے. خط میں ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ حالیہ ٹیرف کو بے ہنگم اور فضول قرار دیا گیا ہے تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدر کی جانب سے اپنے نام نہاد باہمی ٹیرف کے منصوبے کو روکنا ان کی تشویش کا باعث ہے خط میں کہا گیا ہے کہ ہماری قوم کے پاس انسائڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ میں ہیرا پھیری کو روکنے کے لیے سخت قوانین ہیں. سینیٹرز کے گروپ نے ایس ای سی پر زور دیا کہ وہ ٹیرف کے اعلانات کی تحقیقات کرے کہ آیا ان سے ٹرمپ یا ان سے وابستہ افراد کو فائدہ پہنچا خط پر چک شومر، رون وائیڈن، مارک کیلی اور روبن گیلیگو اور ایڈم شف کے دستخط بھی ہیں جنہوں نے 25 اپریل تک ایس ای سی سے جواب دینے کی درخواست کی کہ آیا امریکی صدر کے ٹیرف کے اقدامات کی تحقیقات کا کوئی منصوبہ ہے.