پختونخوا؛ بیشتر اضلاع میں بادل اور بارش، پہاڑوں پر برف باری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع میں بادل چھائے ہوئے ہیں اور کچھ علاقوں میں بارش ہوئی جب کہ پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم جزوی ابرآلود رہنے کا امکان ہے جب کہ دیر، چترال، شانگلہ ،سوات، تور غر ، مانسہرہ، ایبٹ آباد میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں ہلکی بارش ریکارڈ ہوئی تھی۔ا س کے علاوہ سب سے زیادہ چترال میں 8 ملی میٹر بارش اور پہاڑوں پر برفباری ریکارڈ کی گئی۔
گزشتہ روز کالام میں 6ملی میٹر ،مالم جبہ 4 ملی میٹر، دیر ،بنوں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اُدھر کالام میں درجہ حرارت منفی 2، مالم جبہ منفی 5 ،پاراچنار منفی 4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آج ملک کے کن علاقوں میں بارش متوقع ہے؟
آج ملک کے کن علاقوں میں بارش متوقع ہے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: محکمہ موسمیات کے مطابق آج اتوار کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک جبکہ بالائی علاقوں میں شدید سرد اور مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔
تاہم اسلام آباد، شمال مغربی بلوچستان، بالائی خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، پوٹھوہار،کشمیر، مری اور گلیات میں تیز ہواؤں کے ساتھ ساتھ بارش اور پہاڑی علاقوں میں برف باری متوقع ہے۔ کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم خشک اور رات کو خنک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
پنجاب کے بیشتر اضلاع، با لا ئی سندھ اور خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں آج بھی دھند کا راج برقرار رہنے کا امکان ہے۔ شدید دھند کی وجہ سے پنجاب میں موٹروے کے کئی ایک سیکشنز ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے ہیں۔
بلوچستان کی وادی زیارت اور گرد و نواح میں برف باری سے موسم سرد ہوگیا ہے، زیارت شہر میں اب تک 3 انچ برف پڑ چکی ہے جبکہ کوئٹہ اور گردو نواح میں بارش کا سلسلہ تھم گیا ہے۔ بارش کے بعد کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بجلی اور پانی کی ترسیل رکنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا بھی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق چمن و گردونواح میں بھی موسلادھار بارش ہوئی ہے، بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث این 25 چمن کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ایمرجنسی نافذ نافظ کردی گئی ہے۔
دوسری طرف وادی نیلم میں بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور وادی میں رابطہ سڑکیں بند ہونے سے حاملہ خواتین کی ہلاکت کے ایک ہفتے میں 2 واقعات پیش آئے ہیں۔