رواں ماہ شرح سود میں کتنی کمی متوقع؟ سابق گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان 27 جنوری کو کرنے والا ہے۔ اس حوالے سے سابق گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی شرح سود میں دو سے ڈھائی فیصد تک کمی کرے گی۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ ڈھائی سے تین فیصد کمی کے بعد شرح سود تیرہ سے کم ہو کر ساڑھے دس گیارہ فیصد پر آجائے گی۔
واضح رہے کہ شرح سود 26 جون 2023 کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح بائیس فیصد پر تھی، رواں مالی سال اب تک پالیسی ریٹ میں نو فیصد کمی کی جاچکی ہے۔ آئی ایم ایف کی سفارشات پر شرح 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں کمی اور معاشی چیلنجز کے پیش نظر 2023 اور 2024 میں اپنی مانیٹری پالیسی میں اہم تبدیلیاں کیں۔
2023 میں، پالیسی ریٹ 100 بیسس پوائنٹس بڑھ کر 23 جنوری کو 17 فیصد ہو گیا۔ اسی سال 2 مارچ کو 300 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور پاکستان میں پالیسی ریٹ 20 فیصد تک پہنچ گیا۔ 4 اپریل 2023 اور 12 جون 2023 کو پالیسی ریٹ کو 20 فیصد پر برقرار رکھا گیا۔
31 جولائی 2023 کو 100 بیس پوائنٹس کا اضافہ کرکے اسے 20 سے بڑھا کر 21 فیصد کردیا گیا۔ 14 ستمبر 2023 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ 21 فیصد پر برقرار رکھا، لیکن 20 اکتوبر 2023 کو اس میں 200 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور شرح سود ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 22 فیصد پر پہنچ گئی۔
22 فیصد کی شرح سود 11 دسمبر 2023 تک برقرار رکھی گئی۔ 10 جون 2024 کو پالیسی ریٹ کو 150 بیسس پوائنٹس سے کم کر کے 19.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بیسس پوائنٹس اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ فیصد تک فیصد پر
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج: ہفتے بھر منفی رجحان رہا، 3938 پوائنٹس کی کمی
مارکیٹ کیپٹلائزیشن ہفتہ بھر میں 361 ارب روپے کم ہو کر 14 ہزار 114 ارب روپے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران منفی رجحان رہا۔ 100 انڈیکس کاروباری ہفتے میں 3 ہزار 938 پوائنٹس کم ہو کر 1 لاکھ 14 ہزار 853 پر بند ہوا ہے۔ کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 7 ہزار 497 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔ 100 انڈیکس کی ہفتہ وار بلند ترین سطح 1 لاکھ 17 ہزار 601 اور کم ترین سطح 1 لاکھ 10 ہزار 103 رہی۔ بازار میں اس 1 ہفتے میں 2 ارب 78 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے اور شیئرز بازار کے ہفتہ وار کاروبار کی مالیت 171 ارب روپے رہی۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن ہفتہ بھر میں 361 ارب روپے کم ہو کر 14 ہزار 114 ارب روپے ہے۔