لاس اینجلس میں لگی آگ کی شدت برقرار، 27 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
لاس اینجلس : کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں 7 جنوری سے لگنے والی آگ پر ابھی تک مکمل قابو نہیں پایا جا سکا۔ امریکی میڈیا کے مطابق، آگ کی وجہ سے 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 40 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ جل کر راکھ ہو چکا ہے۔
اگرچہ حالیہ دنوں میں حکام نے آگ کو محدود کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اب جنوبی کیلیفورنیا میں تیز ہواؤں کے ایک اور طاقتور سلسلے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے جس سے آگ کی شدت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ موسمیاتی اداروں کے مطابق، منگل سے جمعرات تک خشک اور کم نمی والے حالات کے باعث آگ کے پھیلنے کا خطرہ برقرار رہے گا، اور ان دنوں میں کئی علاقوں میں نمی کی سطح 2 سے 5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
جنوبی کیلیفورنیا کے تمام علاقے شدید خشک سالی کا شکار ہیں اور اس ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔ لاس اینجلس کے کئی علاقوں میں جہاں انخلا کے احکامات جاری کیے گئے تھے، اب مکینوں کو واپس جانے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن کئی افراد اب بھی اپنے گھروں کو واپس جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
چین کے ریسٹورنٹ میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 22 ہلاکتیں اور 3 زخمی
چین کے ایک معروف ریسٹورینٹ میں ہونے والی آتشزدگی میں 22 افراد بری طرح جھلس کر ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ہولناک واقعہ چین کے شمال مشرقی شہر لیاؤیانگ میں واقع ایک ریسٹورنٹ میں پیش آیا۔
آگ کے شعلوں نے دیکھتے ہی دیکھتے تین منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آسمان پر دھوئیں کے سیاہ بادل چھا گئے۔
فائر بریگیڈ کے عملے نے 4 گھنٹوں کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ امدادی کاموں کے دوران 30 سے زائد افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
جہاں 22 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی۔ زیادہ تر ہلاکتیں دم گھٹنے کے باعث ہوئی تھیں۔ تین میں سے ایک زخمی کی حالت نازک قرار دی جا رہی ہے۔
تاحال ریسٹورینٹ میں آتشزدگی کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
صدر شی جنپنگ نے واقعے کو انتہائی سبق آموز حادثہ قرار دیتے ہوئے مقامی حکام کو زخمیوں کا فوری علاج کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چینی صدر نے آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کرکے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ اس ماہ کے آغاز میں بھی ہبئی صوبے کے ایک نرسنگ ہوم میں آگ لگنے سے 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
گزشتہ برس بھی ہبئی اور شینزن میں گیس دھماکوں کے واقعات میں بھی متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
چین میں صنعتی اور شہری حادثات کی شرح تشویشناک حد تک زیادہ ہے جس کی بڑی وجوہات میں حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کرنا، ناقص انفراسٹرکچر، غیر قانونی طور پر ذخیرہ شدہ کیمیکلز اور کرپشن شامل ہے۔