عمران خان نے واضح کہا کوئی ڈیل نہیں کروں گا، کیسز کا خود سامنا کروں گا: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے واضح کہا ہے کوئی ڈیل نہیں کروں گا، اپنے کیسز کا خود سامنا کروں گا۔
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کمیٹی کو 2 مطالبات پر بات کرنے کا کہا، سپریم کورٹ ججز کا کمیشن بنایا جائے، 9 مئی اور 26 نومبر واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا بے گناہ لوگوں کو رہا کیا جائے، وہ خود چاہتے تھے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ ہائیکورٹ لیکر جائیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کروں گا
پڑھیں:
عمران خان کا طبی معائنہ اور ان کی اپنے بچوں سے بات بھی کرائی جائے، عدالت
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی دو درخواستیں منظورکرتے ہوئے ان کی اپنے بچوں سے بات کرانے اور ان کا میڈیکل چیک اپ کروانے کا حکم دے دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی دو درخواستیں منظورکرتے ہوئے ان کی اپنے بچوں سے بات کرانے اور ان کا میڈیکل چیک اپ کروانے کا حکم دے دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سپیشل جج سینٹرل ایف آئی اے اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دو متفرق درخواستوں پر سماعت کی اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے عثمان ریاض گل اور ظہیر عباس عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل عثمان ریاض گل نے مؤقف اپنایا کہ عدالت نے پہلے بھی میڈیکل چیک اپ کے حوالے حکم جاری کیا۔وکیل عثمان ریاض گل نے مزید کہا کہ جیل ڈاکٹرز کی موجودگی میں ذاتی معالجین سے چیک اپ کروایا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا۔ وکیل ظہیر عباس نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں پہلے بھی چیک اپ ہو چکا ہے۔ وکیل عثمان گل نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کا ذاتی معالجیں سے ماہانہ چیک اپ کروایا جائے۔ عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں جج شاہ رخ ارجمند نے محفوظ فیصلہ سنایا اور بانی پی ٹی آئی کی دونوں درخواستیں منظور کر لی ہیں۔ اپنے حکم میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے بات اور میڈیکل چیک اپ کروانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے حکم پر عملدرآمد کی رپورٹ 28 اپریل کو جمع کروانے کی ہدایت بھی کی ہے۔