یوکرین: گنجان آباد شہری علاقوں پر روسی حملوں میں جانی و مالی نقصانات
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 21 جنوری 2025ء) امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ یوکرین میں جاری جنگ سے شہری تنصیبات کو نقصان ہو رہا ہے جس سے بنیادی خدمات کی فراہمی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا گزشتہ دنوں دارالحکومت کیئو، کریوی ری اور ژیپوریژیا جیسے گنجان آباد شہروں پر روس کے فضائی حملوں میں متعدد شہری ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔
انہوں 'اوچا' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونیسک، خارکیئو اور سومے سمیت کئی دیگر علاقوں میں بھی شہریوں کے نقصان کی اطلاع ہے۔
فرحان حق نے بتایا کہ جہاں بھی سلامتی کے حالات اجازت دیں وہاں امدادی کارکن جنگ کے متاثرین کو فوری مدد پہنچاتے ہیں۔
(جاری ہے)
کیئو، کریوی ری اور ژیپوریژیا میں حملوں کی زد میں آنے والے لوگوں کو بھی انسانی امداد پہنچائی گئی ہے۔
امدادی ادارے لوگوں کو اپنے گھر محفوظ بنانے میں مدد دے رہے ہیں جبکہ انہیں نفسیاتی اور قانونی مدد بھی پہنچائی جا رہی ہے۔اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیاںیوکرین میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھائس شمالے نے ملک کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی فنڈ سے 70 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں جو رواں سال کی امدادی ضروریات پوری کرنے کے کام آئیں گے
فرحان حق نے بتایا کہ اس رقم سے حالیہ عرصہ میں بے گھر ہونے والوں کو امداد پہنچائی جائے گی، محاذ جنگ سے قریبی علاقوں میں ضروری خدمات مہیا کی جائیں گی اور خواتین، جسمانی معذور افراد اور غریب آبادیوں کو مدد دینے والے اداروں کی معاونت کی جائے گی۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے دو بین الاداری قافلوں نے نیپروپیترووسکا اور کیرسون سمیت محاذ جنگ کے قریبی علاقوں میں امداد مہیا کی تھی۔ یہ دونوں شہر جنگ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جہاں یہ قافلے ان لوگوں کے لیے خوراک، ادویات، صحت و صفائی کا اسمان، کمبل اور شمسی لیمپ لے کر آئے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ امداد وصول کرنے والی آبادیوں میں بہت سے معمر اور جسمانی طور پر معذور ہیں جن کے لیے نقل مکانی کرنا ممکن نہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے نے بتایا کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنر ل مقبوضہ کشمیر میں فوری مداخلت کریں، محمود ساغر
حریت رہنما کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی پالیسیوں کا مقصد کشمیریوں کی قومی شناخت ختم کرنا اور خطے کو اپنی ایک نوآبادی بنانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر فوری توجہ دیں۔ ذرائع کے مطابق محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک خط میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں اور اظہارِ رائے کی آزادی پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے اور عام شہریوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت کی طرف سے علاقے میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی، مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششوں اور عدلیہ اور ریاستی اداروں کے غلط استعمال پر شدید تشویش ظاہر کی۔ حریت رہنما نے کہا کہ بی جے پی کی پالیسیوں کا مقصد کشمیریوں کی قومی شناخت ختم کرنا اور خطے کو اپنی ایک نوآبادی بنانا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ان قراردادوں پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کیا جن میں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت اور آزادانہ رائے شماری کی ضمانت دی گئی ہے۔ محمود احمد نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کا موثر نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرے تاکہ خطے میں امن و انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔