Daily Mumtaz:
2025-04-15@06:36:57 GMT

پی ٹی آئی،حکومت مذاکرات کاچوتھادورخطرے میں پڑگیا

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

پی ٹی آئی،حکومت مذاکرات کاچوتھادورخطرے میں پڑگیا

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان نومئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے قیام پرڈیڈلاک پیداہوگیاہے اور حکومت کی طرف سے
تحریری جواب تیارکرلیاگیاہے جو جلدسپیکرکے ذریعے اپوزیشن جماعت کے حوالے کردیاجائے گا،تحریک انصاف کے اب تک کے موقف کے مطابق مذاکرات کے چوتھے دورکاانعقاد ناممکن نظرآرہاہے،مگر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرپرامیدہیں کہ مذاکرات کا عمل آگے بڑھ سکتاہے جہاں تک نومئی کے واقعات کا تعلق ہے ،یہ پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن تھا جب کرپشن کیمشہور190ملین پاونڈ کیس میں عمران خان کو رینجرز کے ذریعے اسلام آبادہائی کورٹ سے گرفتارکیاگیا توملک بھرمیں احتجاج شروع ہوگیااور تحریک انصاف کے حامیوں نے 200ایسے مقامات پر پرتشدداحتجاج کیاجس میں فوجی تنصیبات کو ٹارگٹ کیاگیااب یہ سب مقدمات عدالتوں میں زیرسماعت ہیں عمران خان سمیت تحریک انصاف کے اہم رہنماوں کے خلاف فرد جرم بھی عائد ہوچکی ہے جب کہ 100سے زائد کارکنوں کو فوجی عدالتوں سے سزائیں بھی سنائی جاچکی ہیں حکومت کایہ موقف ہیکہ عدالتوں میں زیرسماعت معاملات پر جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کیاجاسکتااور نومئی جیسے واقعہ پر تو جوڈیشل کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں کیونکہ تحقیقات کے بعد عدالتوں میں چالان پیش کئے گئے اس حکومتی موقف پربیرسٹرگوہرکاکہناہے کہ بھارت میں بابرمسجدسمیت دیگربڑے بڑے معاملات عدالتوں میں جانے کیباوجود جوڈیشل کمیشن بنائے گئے پاکستان میں بھی بنائے جاسکتے ہیں اس حوالے سے کوئی قانون رکاوٹ نہیں ،کمیشن بنے کا تو بات آگے بڑھے گی ،کمیشن نہ بنانے کی خبروں پر ردعمل ظاہرکرتیہوئے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کاکہناہیکہ ابھی تک تحریک جواب تیارنہیں ہواایک ہفتہ اس میں لگے گااور میڈیامیں چلنے والی خبروں میں صداقت نہیں ہے،عرفان صدیقی باخبرسیاسی رہنما ہیں یہ ان کا موقف ہے لیکن راناثناء اللہ ہوں یادیگررہنماوہ یہ واضح کرچکے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کیاجاسکتاہے لہذا اس ماحول میں آئندہ مذاکرات کاعمل ممکن نظرنہیں آرہا،دوسری جانب قومی اسمبلی ہویاسینیٹ حکومت کو کورم پورانہ ہونے پر روزانہ سبکی کاسامناکرناپڑتاہے،وزراء بھی نہیں آتے اور ارکان بھی نہیں،اپوزیشن اپنااحتجاج کرتی ہے اور کورم کی نشاندہی کردیتی ہے لیکن حکومت کورم پوراکرنے میں ناکام نظرآتی ہے ،وزیراعظم شہبازشریف کوچاہئے کہ وہ خود میدان میں آئیں اور روزانہ اسمبلی میں آکربیٹھیں ان کے آنے سے وزراء اور ارکان بھی اپنی حاضری یقینی بنائیں گے ،پیپلزپارٹی بھی معاہدے پر عملدرآمدنہ ہونے پر تحفظات ظاہرکررہی ہے قانون سازی کے معاملے میں پیپلزپارٹی کواعتماد میں نہیں لیاجاتاجس سے مسائل جنم لے رہے ہیں اس سلسلے میں نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار متحرک ہیںدیکھتے ہیں آئندہ چندروزمیں کیانتائج سامنے آتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تحریک انصاف کے جوڈیشل کمیشن

پڑھیں:

خط ملتے ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئیں، فواد چوہدری کا شکوہ

فواد چوہدری نے چیف جسٹس پاکستان سے شکایت کی ہے کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے؟ اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا۔

نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں9 مئی مقدمات کی سماعت کے دوران فواد چوہدری عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ میرے مقدمات آپ کی ہدایت کے باوجود مقرر نہیں ہو رہے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ آپ کا کیس کل لگ جائے گا، جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ میرا کیس مقرر نہیں ہو رہا لیکن ان کیسز کے احکامات سے براہ راست متاثر ہو رہا ہوں، سپریم کورٹ سے انسداد دہشت گردی عدالتوں کو خط بھیجا گیا ہے، سپریم کورٹ کا خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں بدل گئی ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے؟ اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا، پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے موقف اختیار کیا کہ ایسا کوئی خط میرے علم میں نہیں ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا کے جج نے خط ملنے کی بات کی ہے، عدالت نے نو مئی کے مقدمات جمعرات کو بھی مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 8 اپریل کو انسداد دہشت گردی عدالتوں کو 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ 4 ماہ میں کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے قرار دیا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتیں 4 ماہ میں 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ کریں اور ہر 15 دن کی پیش رفت رپورٹ متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو پیش کریں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مزید 2 ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • ججز کی نامزدگیوں کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • چیف جسٹس آف پاکستان نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کیلیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ،چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کر لیا
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئی ہیں. فواد چوہدری
  • خط ملتے ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئیں، فواد چوہدری کا شکوہ
  • آٹھ فروری کو حقیقی نمائندوں کے بجائے جعلی قیادت مسلط کی گئی، تحریک تحفظ آئین