WE News:
2025-01-21@07:46:41 GMT

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے دن کونسے بڑے فیصلے کیے؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے دن کونسے بڑے فیصلے کیے؟

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز دوسری بار امریکا کا صدر بنتے ہی ایگزیکٹیو احکامات پر دستخط شروع کردیے ہیں۔

امریکی قانون کے مطابق ایگزیکٹیو احکامات سے مراد وہ احکامات ہیں جو امریکی صدر اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرکے وفاقی حکومت سے متعلقہ امور کے لیے جاری کرتا ہے۔ ان احکامات کا اہم پہلو یہ ہے کہ ان کی منظوری کے لیے امریکی کانگریس کے ووٹ کی ضرورت نہیں پڑتی۔

تاہم ایگزیکٹیو احکامات کو بعد میں آنے والا صدر منسوخ کرسکتا ہے یا انہیں عدالتوں میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کے اہم نکات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف برداری سے قبل ہی بہت سارے امور پر ایگزیکٹیو آرڈرز جاری کرنے کا عندیہ دی تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق اپنی صدارت کے پہلے دن ٹرمپ 200 کے قریب ایگزیکٹیو احکامات پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ تعداد ان ایگزیکٹیو آرڈرز سے زیادہ ہیں جو اکثر امریکی صدور نے اپنے پورے دور اقتدار میں جاری کیے ہیں۔

ٹرمپ نے امریکا کے 47واں صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد درجہ ذیل ایگزیکٹیو احکامات پر دستخط کردیے؛

ٹرمپ نے پہلے دن 2021 میں کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے کے الزام میں سزا پانے والے اپنے 1500 حامیوں کی سزائیں معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ نے صدارتی مہم کے دوران اس ارادے کا متعدد بار ذکر کیا تھا۔

ٹرمپ نے پہلے دن ہی امریکا کی جنوبی سرحد پر ’قومی ایمرجنسی‘ کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اس کا مقصد میکسیکو سے غیرقانونی تارکین وطن کے امریکا میں داخلے کو روکنا ہے۔ یہ معاملہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دیرینہ خواہش رہی ہے کہ ملک کی سرحدوں کو غیرقانونی مہاجرین کے لیے بند کیا جائے۔

اسی سے ملتے جلتے ایک دوسرے آرڈر میں امریکی فوج کو ’سرحدوں کو سیل‘ کرنے کا حکم  دیا گیا ہے تاکہ ملک میں منشیات آنے اور انسانی سمگلنگ کو روکا جاسکے۔

ایک اور اہم آرڈر جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے دن دستخط کیے وہ سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے گزشتہ حکم کو 75 دنوں تک موخر کرنے کا ہے۔ اس حکم نامے کے ذریعے امریکی انتظامیہ اور ٹک ٹاک کےدرمیان کسی تصفیے کی راہ ہموار ہوگی تاکہ ٹک ٹاک پر مکمل پابندی کو روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے:حلف لیتے ہی ٹرمپ کا کیپیٹل ہل حملے میں ملوث ملزمان کے لیے معافی کا ارادہ

ٹرمپ نے پہلے دن ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشیئنسی (ڈاگ) نامی ادارے کے قیام کے ایگزیکٹیو حکم نامے پر بھی دستخط کردیے ہیں۔ اس ادارے کے قیام کا مقصد امریکی حکومت کے اخراجات کم کرنا ہے اور اس کی سربراہی امریکی ارب پتی ایلون مسک کو دی جانے کی توقع کی جارہی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2025 کو دوسری بار امریکا کی صدارت کا حلف اٹھاتے ہوئے

ایک دوسرے حکم نامے کے ذریعے امریکی صدر نے تاحکم ثانی فوج سمیت حکومتی اداروں میں نئے ملازمین کی بھرتی بھی روک دی ہے۔

ایک اور دلچسپ حکم نامہ وفاقی حکومت کے ملازمین کا ’ورک فرام ہوم‘ ختم کرکے دفتروں سے کام کرنے کا بھی ہے۔

ٹرمپ نے ایک آرڈر کے ذریعے امریکا کے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے انخلا کا حکم دیا ہے جس کے بعد امریکا اس بین الاقوامی ادارے کو مزید فنڈنگ نہیں کرے گا۔

ٹرمپ نے ’ملک میں آزادی اظہار کی بحالی اور حکومتی سینسرشپ کے خاتمے‘ کے حکم نامے پر بھی دستخط کردیے ہیں تاہم اس حکم نامے کی مزید تفصیلات منظر عام پر نہیں آئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:اب ہم مریخ پر قدم رکھیں گے، امریکا کو کوئی فتح نہیں کر سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

ایک حکم نامے میں سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں منظور کیے گئے 80 کے قریب قوانین کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی ہے تاہم ان قوانین کے متعلق مزید تفصیلات ابھی دستیاب نہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس کلائمیٹ معاہدے سے امریکا کو الگ کرنے کا بھی حکم جاری کردیا ہے جس کے تحت امریکا آلودگی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو روکنے کے لیے کام کرنے والی اس تنظیم کا مزید حصہ نہیں رہے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے حکم نامے میں الاسکا میں موجود تیل کے ذخائر کو کھودنے اور استعمال میں لانے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Donald Trump EXECUTIVE ORDER SIGN ایگزیکٹیو آرڈر حلف برداری ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی حکم نامہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایگزیکٹیو آرڈر حلف برداری ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی حکم نامہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ نے پہلے دن ڈونلڈ ٹرمپ نے کرنے کا کے لیے

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47 ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

امریکہ(نیوز ڈیسک)نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، جس کے بعد وہ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے اور دوسری بارعہدہ صدارت کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔حلف برداری تقریب امریکی آئین کے تحت کیپٹل ہل واشنگٹن ڈی سی میں منعقد کی گئی، جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مدت کے لیے امریکا کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا، امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیا جبکہ نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔واشنگٹن ڈی سی میں شدید سردی کے باعث 40 سال بعد حلف برداری کی تقریب ان ڈور ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھاتے ہی توپوں کی سلامی دی گئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب
حلف برداری کے بعد اپنے صدارتی خطاب کے آغاز میں ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن، بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش اور تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امریکا کا سنہری دور شروع ہوگیا ہے، ہمارا منشور سب سے پہلے امریکا ہوگا، امریکا کو قابل فخر، خوشحال اور اقوام میں سرفہرست ملک بنائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کو بہت جلد ایک مضبوط، عظیم اور پہلے سے کہیں زیادہ قابل فخر ملک بنائیں گے اور اس کی خودمختاری دورہ حاصل کریں گے، ہمارا ملک ترقی کرے گا اور پوری دنیا میں دوبارہ عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔امریکی صدر نے کہا کہ میری اولین ترجیح ایک ایسا ملک قائم کرنا ہے جو آزاد اور مضبوط ہو۔ اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے نائب صدر وینس، اسپیکر جانسن، سابق صدور کو مخاطب کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج امریکا کے سنہری دور کا آغاز ہوگیا ہے، سب سے پہلے امریکا کی پالیسی کو یقینی بنائیں گے، ملک بھر میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔امریکا کو دوبارہ خود مختار بنائیں گے، امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے، ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ عرصے پہلے مجھ پر قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا، لاس اینجیلیس کی آگ سےمتاثرہونے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔امریکا کے برے دن ختم ہوگئے ہیں،غیر قانونی مقیم افراد کو واپس بھیجا جائے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی سرحدوں پرنیشنل سیکیورٹی کا اعلان کیا۔ اور کہا کہ امریکا میں مہنگائی کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے، شہریوں پر ٹیکس کے بجائےدوسرےممالک میں ٹیرف لگائیں گے، سنسرشپ کو ختم کرکے اظہار رائے کی آزادی کو واپس لائیں گے، امریکا کی فوج کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامت کریں گے، امریکا ایک بار پھر دنیا کا سپر پاور ملک بنے گا۔قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ کیپٹل ہل پہنچے جبکہ تقریب حلف برداری میں سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن، سابق صدور بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش، اور براک اوباما تقریب میں شریک ہوئے، ان کے ہمراہ ان کی بیویاں بھی تھیں تاہم سابق خاتون اول مشیل اوباما تقریب میں شریک نہیں ہوئیں۔ٹیکسلا، ایکس اور اسٹار لنک کے بانی ایلون مسک، گوگل کے سی ای او سُندرپچائی، میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ اور ٹک ٹاک کے سی ای او شو چیو بھی تقریب میں شامل تھے، حلف برداری سےقبل کیپٹل ون ایرینا میں ٹرمپ کی جیت کی خوشی میں ریلی نکالی گئی۔

حلف اٹھانے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ چرچ کی دعائیہ تقریب میں شرکت کی، ٹرمپ کے ساتھ چرچ میں نائب صدر جے ڈی وینس اور ان کی اہلیہ اوشا وینس بھی شریک تھیں۔حلف اٹھانے سے پہلے سینیٹ جانز چرچ میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن نے ان کا استقبال کیا۔جوبائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن وائٹ ہاؤس کے گیٹ کے باہر ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کو خوش آمدید کہا، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا جس کے فوٹو شوٹ کروایا گیا۔امریکا کی روایات کے مطابق حلف اٹھانے سے پہلے سبکدوش ہونے والے امریکی صدر نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کے لیے چائے اور کافی کا اہتمام کیا، وائٹ ہاؤس میں چائے اور کافی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کیپیٹل ہل کی بلڈنگ کی جانب روانہ ہوئے۔

فلم کی شوٹنگ کے دوران زخمی ہونے والے مشہور بھارتی ولن چل بسے

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں الیکٹرک گاڑیوں کا ہدف بھی صدر ٹرمپ کے نشانے پر آگیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47 ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
  • ٹرمپ نے امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے
  • امریکا سے سیاسی اسٹیبلیشمنٹ کا قبضہ ختم کروائیں گے
  • نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واشنگٹن میں ریلی، لاکھوں کی تعداد میں تارکین وطن کو نکالنے کے لیے اقدامات کر نے کا عزم ظاہر کیا
  • غزہ جنگ بندی ہماری تاریخی کامیابی ہے، یہ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے پہلا قدم ہے: ٹرمپ
  • امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک کو 90 دن کی مہلت دینے کا اعلان
  • کینیڈا نے امریکی درآمدات پر’ ٹرمپ ٹیکس‘عائد کرنے کی دھمکی دے دی