بھارتی خفیہ ایجنسیاں سکھ، کشمیری حریت رہنمائوں کو نشانہ بنا رہی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بھارتی حکام شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی تشدد کو ختم کرنے میں ناکام رہے جس میں مئی 2023ء سے اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کینیڈا اور امریکہ سمیت کئی غیر ملکی حکومتوں نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں اندرون اور بیرون ملک سکھ اور کشمیری حریت رہنمائوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اکتوبر 2024ء میں کینیڈا کی نیشنل پولیس سروس نے کینیڈا کی سرزمین پر قتل، بھتہ خوری اور تشدد کے دیگر واقعات سمیت مجرمانہ سرگرمیوں میں بھارتی ریاستی ایجنٹوں کے مبینہ کردار پر ایک بیان جاری کیا۔ ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیراعظم نریندر مودی نے جون 2024ء میں تیسری بار اقتدار سنبھالا، بھارتی حکام نے اقلیتی برادریوں کے ساتھ امتیازی سلوک جاری رکھا۔ بھارتی حکام حملوں کے ذمہ دار بی جے پی کے حامیوں کے خلاف مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہے اور اس کے بجائے مسلمانوں کے گھروں اور املاک کی غیر قانونی مسماری کے ذریعے تشدد کے متاثرین کو ہی نشانہ بنایا۔ بھارتی حکام شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی تشدد کو ختم کرنے میں ناکام رہے جس میں مئی 2023ء سے اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔
مودی انتظامیہ کے انسانی حقوق کے بگڑتے ریکارڈ کے باوجود کئی ممالک نے بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط کیا، تاہم جنوری میں یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کی جس میں اقلیتوں کے خلاف تشدد، بڑھتی ہوئی نفرت انگیز بیان بازی اور تفرقہ انگیز پالیسیوں سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ مئی میں مسلسل دوسرے سال اقوام متحدہ سے منسلک انسانی حقوق کے اداروں کے عالمی اتحاد نے بھارت کے قومی انسانی حقوق کمیشن کی منظوری کو موخر کر دیا۔ بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد پہلی بار ستمبر میں علاقائی حکومت کے لیے انتخابات کرائے تھے۔ جب کہ حکومت نے دعوی کیا کہ اس نے خطے میں امن و سلامتی بحال کر دی ہے، بہت سے کشمیریوں نے کہا کہ وہ بنیادی آزادیوں پر مسلسل پابندیوں کے خلاف ووٹ دے رہے ہیں۔ جموں خطے میں جو نسبتا زیادہ پرامن سمجھا جاتا ہے، مئی اور جولائی کے درمیان تشدد میں اضافہ دیکھا گیا جس کے نتیجے میں 15 فوجی اور 9 شہری ہلاک ہوئے۔ ستمبر تک جموں و کشمیر میں 40 حملے رپورٹ ہوئے جن میں 18شہری، 20 فوجی اہلکار اور 39مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے۔
مارچ میں لداخ میں مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔ اکتوبر میں بھارتی حکام نے لداخ سے تعلق رکھنے والے ممتاز ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک اور 120 دیگر افراد کو گرفتار کر لیا جو تقریبا ایک ہزار کلومیٹر کا فاصلہ 30 دن پیدل سفر کر کے لہہ سے دہلی پہنچے تھے۔ مذہبی اقلیتوں اور تارکین وطن کارکنوں کو ٹارگٹڈ حملوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت سینکڑوں کشمیری مسلسل نظربند ہیں۔ انسانی حقوق کے کشمیری کارکن خرم پرویز کو نومبر 2021ء سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون(UAPA) کے تحت جیل میں بند کیا گیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں کو پولیس کی پوچھ گچھ، چھاپوں، دھمکیوں، جسمانی حملوں، نقل و حرکت پر پابندیوں اور من گھڑت مجرمانہ مقدمات کا سامنا کرنا پڑا۔ مارچ میں حکام نے پانچ سال سے زیادہ جیل میں گزارنے کے بعد رہا ہونے والے کشمیری صحافی آصف سلطان کو دوبارہ گرفتار کرنے کے لیے ان کے خلاف ایک نیا مقدمہ درج کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کے بھارتی حکام کے خلاف
پڑھیں:
احوال غزہ و فلسطین
لندن میں غزہ کے اسپتالوں کی تعمیر کے لیے غزہ کولامتعارف
اسرائیل کی طرف سے اسپتالوں کو نشانہ بنائے جانے کے سبب غزہ کی پٹی میں صحت کا شعبہ مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔اس سلسلے میں 43 سالہ فلسطینی اسامہ قشوع نے لندن میںکولا غزہ کے نام سے مشروب متعارف کرایا اور امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ کوکا کولا کے اس متبادل سے ملنے والے منافع کو غزہ پٹی کے شمال میں واقع الکرامہ اسپتال کی تعمیر نو پر خرچ کریں گے۔ الکرامہ اسپتال کے انتخاب کی وجہ بیان کرتے ہوئے فلسطینی نے بتایا کہ یہ نسبتا چھوٹا اسپتال ہے جس کو چلانا آسان ہے اور اس پر زیادہ لاگت نہیں آئے گی۔
اسرائیلی فوج نے شہید بچوں سمیت 3 افراد کی لاشیں واپس کردیں
اسرائیلی حکام نے شمالی مغربی کنارے میں طوباس کے جنوب میں واقع قصبے طمون کے شہدا کے جسد خاکی ان کے ورثا کے حوالے کردیے۔ ان تینوں کو قابض فوج نے ڈرون کے ذریعے میزائل فائر کرکے شہید کردیا تھا اور اس کے بعد ان کی لاشیں قبضے میں لے لی تھیں۔ فلسطینی ہلال احمر نے ایک مختصربیان میں کہا کہ طوباس میں اس کے عملے نے شمالی وادی اردن میں تیاسر چوکی سے 3شہدا کی لاشیں وصول کیں۔ شہدا میں 8 اور 10 سال کے دوبچوں اور ایک 23 سالہ نوجوان کی لاش ہے۔ ہلال احمر نے بتایا کہ شہدا کو طوباس کے ترک اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔قابض فوج نے 8سالہ رضا علی بشارات اور حمزہ عمار بشارات کے علاوہ 23 سالہ آدم خیرالدین بشارات کو طوباس کے جنوب میں واقع قصبے طمون میں ڈرون سے نشانہ بنا کر شہید کردیا تھا۔ طوباس اور شمالی وادی اردن کے گورنر احمد الاسعد نے بچوں سمیت تین افراد کو نشانہ بنا کر قتل کرنے کو جنگی جرم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان بچوں کو بے گناہ قتل کیا گیا۔ یہ ایک سنگین جرم ہے۔مجرم صہیونی فوج نے اس کے بعد ان کی لاشیں بھی چھین لی تھیں۔
ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد غزہ پر قبضہ کریں گے‘صہیونی رہنما
نام نہاد اسرائیلی ریاست کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے دھمکی دی ہے کہ 20 جنوری کو ٹرمپ کے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اسرائیل غزہ پر مکمل قبضہ کرلے گا۔ سموٹریچ نے کہا کہ 21 جنوری کو غزہ میں فوجی دباؤ مضبوط ہو گا۔ امداد کے داخلے یا کسی کے غزہ سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہوگا بلکہ علاقوں پرہمارا قبضہ ہو گا۔ ہمیں شہری ذمے داری نبھاتے ہوئے اس سے ڈرنا نہیں چاہیے۔ انتہا پسند اسرائیلی وزیر نے مزید کہا کہ حماس پر فوجی دباؤ بڑھایا جائے گا، اور ہم طویل عرصے تک غزہ میں موجود رہیں گے۔ سموٹریچ نے گزشتہ برس نومبر میں بھی غزہ کی پٹی پر دوبارہ قبضہ کرنے اور اس کی نصف آبادی کو 2سال کے اندر بے گھر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔سموٹریچ نے اس وقت کہا تھا کہ اسرائیل کو نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ ایک موقع ملا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے ہجرت کی حوصلہ افزائی کرے۔
شمالی غزہ میں گھات لگا کر کیے گئے حملے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک
اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ لڑائی میں 4 فوجی ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔ صہیونی فوجیوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں بیت حانون کے علاقے میں مارا گیا اور فلسطینی مجاہدین نے پیادہ فوج اور ٹینکوں کو بارودی آلات سے اڑا دیا۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ فوجیوں کو مقبوضہ بیت المقدس کے شعارز زیڈک میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا ۔ ادھر اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ اس نے شمالی غزہ کی پٹی میں قابض فوج کو نشانہ بنانے کے لیے ایک حملے کا منصوبہ بنایا تھا،جس میں مرکاوا ٹینک کو یٰسین 105 گولے سے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ ایک مکان میں قابض فوج کو 105 اینٹی پرسنل شیل سے نشانہ بنایا گیا۔