اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نےکمسن بچوں سے مبینہ زیادتی اور اغوا کے کیس میں گرفتار سب انسپکٹر صہیب علی پاشا کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ تھانہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) احمد شہزاد گوندل نے کیس کی سماعت کی۔ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ایف آئی اے نے ملزم کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزم نے دوران تفتیش کمسن بچوں کو حراست میں رکھنے کا انکشاف کیا ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزم نے کہا کہ بچوں کو غیر قانونی حراست میں رکھا مگر تھانے کے اندر ہی رکھا۔تفتیشی افسر نے عدالت میں استدعا کی کہ مزید تفتیش ابھی کرنی ہے اس لیے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔بعدازاں، عدالت نے ملزم کا 2 روزہ مزید جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ملزم کیخلاف ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ایکٹاور تعزیرات پاکستان کے تحت ایف آئی اے میں مقدمہ درج ہےواضح رہے کہ 24 ستمبر 2024 کو ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ اسلام آباد میں 2 بچوں کو غیر قانونی طور پر 2 دن حراست میں رکھنے اور زیادتی کے الزام میں ایک سب انسپکٹر کو معطل اورگرفتار کر لیا گیا۔

سب انسپکٹر کے خلاف کارروائی بچوں کے اہلخانہ کی طرف سے انسپکٹر جنرل آف پولیس ( آئی جی) سید علی ناصر رضوی کے پاس درج کرائی گئی شکایت پر کی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق شکایت میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پولیس اہلکار نے دونوں بچوں کو اٹھا کر تھانے میں بند کرنے کے علاوہ ان پر جسمانی تشدد کیا، بعد ازاں انہیں ایدھی سینٹر چھوڑ دیا۔آئی جی پولیس نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سید علی رضا کو واقعہ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم دیا تھا، تحقیقات کے دوران یہ ثابت ہو گیا تھا کہ سب انسپکٹر نے دونوں کمسن بچوں کو 16 ستمبر کو کراچی کمپنی میں بھیک مانگتے ہوئے اٹھایا تھا، جن کی عمریں 10 اور 12 سال ہیں۔

پولیس کے مطابق بعد میں سب انسپکٹر بچوں کو شمس کالونی کے پولیس اسٹیشن لے گیا، جہاں وہ تعینات تھا اور وہاں اس نے مبینہ طور پر بچوں کو دو دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا، 18 ستمبر کو وہ بچوں کو ایدھی سینٹر لے گیا تھا۔شکایت کنندگان نے پولیس اہلکار پر بچوں کی غیر قانونی حراست کے دوران انہیں زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام بھی لگایا تھا، ان الزامات پر بچوں کا طبی معائنہ کرایا گیا جس میں اس بات کی تصدیق ہوئی تھی۔

وسیم اکرم مجھ سے مل کر پانی پانی ہوگئے، راکھی ساونت

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ایف ا ئی اے سب انسپکٹر بچوں کو پولیس ا تھا کہ

پڑھیں:

نیب افسر کی سرپرستی،بلڈنگ انسپکٹراورنگ زیب کی غیر قانونی تعمیرات سے وصولیاں

نیب کے طاقتور افسر کی سرپرستی کے باعث بلڈنگ انسپکٹر اورنگ زیب عدالتی حکم عدولیوں پر بھی تل گیا ہے۔ بلڈنگ انسپکٹر اورنگ زیب نے اپنے اختیارا ت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تعمیراتی لاقانونیت سے ناظم آباد کا بنیادی ڈھانچہ ہی بدل کر رکھ دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نیب کے ایک افسر کی سرپرستی کے باعث اورنگ زیب کو ڈی جی عبدالرشید سولنگی سے بھی کوئی خطرہ محسوس نہیں ہو رہا۔ اور اورنگ زیب ناجائز وصولیوں کے بعد ہر قسم کی تعمیرات کو تحفظ دے رہے ہیں۔ جرأت کے سروے کے مطابق ناظم آباد نمبر 2 کے بلاک A میں بھی خطیر رقوم وصول کرنے کے بعد عدالتی احکامات مکمل طور پر نظر انداز کردیے ہیں ۔پلاٹ نمبر4/16اور 4/17پر بغیر نقشوں کے تعمیرات شروع کروا دی گئی ہیںجو جاری کرپشن کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: منہ بولے بیٹے نے انسپکٹر کو انہی کے پستول سے قتل کر دیا
  • لاہور میں معمولی تلخ کلامی پر پولیس انسپکٹر قتل، ملزم گرفتار
  • نیب افسر کی سرپرستی،بلڈنگ انسپکٹراورنگ زیب کی غیر قانونی تعمیرات سے وصولیاں
  • کمسن بچوں سے زیادتی، اغوا کیس میں گرفتار پولیس افسر کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • ڈرون کے ذریعے منشیات کی ترسیل کی کوشش ناکام، لاہور پولیس نے تین ملزمان کو حراست میں لے لیا
  • راولپنڈی؛ تین بچوں کی ماں سے دو افراد کی مبینہ زیادتی، ملزمان نازبیا وڈیو بھی بناتے رہے
  • شہری سے 9 کروڑ روپے کی ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کا کیس‘ ملزمان کے ریمانڈمیں توسیع
  • پولیس کی حراست میں گاڑی چوری کا ملزم پراسرار طور پر ہلاک
  • پشاور پولیس لائنز دھماکے کے سہولت کار 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے