فارم 45یا47میں فرق توکوئی ایک صیحح ہوگا ، انکوائری کرنا ہوگی : جسٹس جمال
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے عمران خان کی انتخابی دھاندلی کے خلاف درخواست پر وکیل کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات پر تیاری کے لیے مہلت دے دی ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ فارم 45 یا 47 دونوں میں اگر فرق ہے تو کوئی ایک صحیح ہوگا، فارم کو جانچنے کے لیے پوری انکوائری کرنا ہوگی۔ وکیل حامد خان نے کہا کہ آرٹیکل 184(3) میں دائرہ اختیار دیا گیا ہے یا نہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے عمران خان کے وکیل سے مکالمے کے دوران کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ الیکشن کمشن جانبدار ہے تو متعلقہ فورم پر جانا چاہئے تھا، ہر امیدوار کے نوٹیفکیشن کے لیے عدالت کو آپ کو بتانا ہو گا، فارم 45 یا 47 دونوں میں اگر فرق ہے تو کوئی ایک صحیح ہوگا، فارم کو جانچنے کے لیے پوری انکوائری کرنا ہوگی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آپ آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ آئیں، جس پر وکیل نے مؤقف اپنایا کہ میں صرف اعتراضات دور کرنے آیا تھا آپ میرٹ پر بات کر رہے ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ کیا خیبر پی کے سے بلوچستان تک سارا الیکشن ہی غلط تھا؟ ہر حلقے کی علیحدہ انکوائری ہوگی، ہر امیدوار اپنے حلقے کے الزامات کا بتائے گا، پہلے بھی انتخابات دھاندلی کا ایشو اٹھا تھا، انکوائری کے لیے آرڈیننس لانا پڑا تھا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے مزید کہا کہ کارروائی کا اختیار ہمارے پاس نہیں تھا اس لیے آرڈیننس بنانا پڑا، 184 کے تحت دائرہ اختیار عدالت کا نہیں ہے۔ وکیل نے کہا کہ یہ اس عدالت کی کمزوری ہے کہ ابھی تک سوموٹو نہیں لے سکی، جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آپ سینئر وکیل ہیں، الفاظ کا چناؤ دیکھ کر کریں۔ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ اعتراضات آپ کی درخواست کو دیکھ کر ہی دور کریں گے، جس پر وکیل حامد خان نے کہا کہ جو 8 فروری کو ہوا تھا ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ معاملے پر ڈپٹی سپیکر نے بھی ایک کمیٹی بنائی ہے، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہمارا اس کمیٹی سے کوئی سروکار نہیں۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز کی بحالی کے معاملے پر وفاق اور متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس یونین کے الیکشن کا شیڈول جاری ہوا، قائد اعظم یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس یونین الیکشن کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر دیکھا جائے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا سٹوڈنٹس یونینز پر پابندی ہے؟ سٹوڈنٹس یونینز پر کب پابندی لگائی گئی؟۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں کہا کہ بار کے الیکشن میں سیاست آ گئی ہے، سیاسی پارٹیز نے تعلیمی اداروں میں بھی اپنے سیاسی ونگز بنالیے ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ کراچی یونیورسٹی میں سیاسی جماعتوں کے پولیٹیکل ونگز ہیں۔ جسٹس حسن اظہر نے ریمارکس میں کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس یونینز کی وجہ سے تشدد آیا جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سٹوڈنٹس یونین کا مطلب سٹوڈنٹس کی فلاح بہبود ہے، سٹوڈنٹس یونین کا مطلب سیاست نہیں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں سابق وزیر اعظم کو اغوا کیاگیا، سابق وزیر اعظم کو بعد ازاں سٹوڈنٹس سے چھڑایا گیا۔ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے کہ سٹوڈنٹس یونین ایک نرسری ہے انہی لوگوں نے مستقبل میں ملک کی باگ ڈور سنبھالنا ہوتی ہے، جس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ اچھے سٹوڈنٹس کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کیا جائے، بھتہ خور کو مسئلے کے حل کیلئے ساتھ نہ بٹھائیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ بچوں کو پڑھنے دیں، انہیں سیاست میں کیوں ڈال رہے ہیں، ہمارے ملک میں سیاست جارحانہ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جسٹس محمد علی مظہر نے نے ریمارکس میں کہا کہ جسٹس جمال مندوخیل نے مندوخیل نے ریمارکس نے ریمارکس دیے کہ یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس یونین نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
جناح ہاؤس حملہ کیس: طبی بنیاد پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، چیف جسٹس
سپریم کورٹ میں جناح ہاؤس حملہ کیس کے ملزم علی رضا کی درخواست ضمانت پر سماعت، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا۔ پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو بتایا کہ علی رضا کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں جناح ہائوس حملہ کیس کے ملزم علی رضا کی درخواست ضمانت پر سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
پراسیکیوٹر پنجاب ذوالفقار نقوی نے دلائل دیتے ہوئے کہا علی رضا کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا، علی رضا پر پولیس کو پتھرائو اور ڈنڈے سے زخمی کرنے کا الزام ہے۔
ملزم کے وکیل سمیر کھوسہ نے کہا علی رضا کے خلاف موقع پر موجودگی کا کوئی آڈیو یا ویڈیو ثبوت موجود نہیں ہے جبکہ علی رضا کی عمر صرف 20 سال ہے اور وہ بیمار بھی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے میڈیکل گرائونڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، ملزم نوجوان ہے تو پراسیکیوٹر جنرل خود معاملہ دیکھیں۔ عدالت نے مزید سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔
پسِ منظر
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں ملٹری کورٹ سے سزائیں
یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 دسمبر کو جناح ہاؤس سمیت سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے 10 سال قید بامشقت تک کی سزائیں سنادی گئیں تھیں۔
بعد ازاں، 26 دسمبر کو 9 مئی 2023 میں ملوث عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔
Post Views: 1