لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے خیبر پی کے اور بلوچستان کے طلبہ کو بھی ہونہار سکالرشپ دینے کی خواہش کا اظہارکیا ہے۔ مریم نواز نے غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں انکوبیشن سینٹر قائم کرنے کا اعلان کیا اورغازی یونیورسٹی کے طلبہ کی ضروری تعلیمی ضروریات پوری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ڈی جی خان میں ہونہار سکالر شپ کی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ اہل، محنتی اور میرٹ پر آنے والا بچہ، فیس نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیمی ادارے کی تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔ ہم نو مئی والے نہیں ہیں 28مئی والے ہیں، پاکستان والے ہیں اور پاکستان کی عزت کے رکھوالے ہیں۔ ہماری زبان تذلیل کی نہیں تدریس کی ہے۔ ہم ڈنڈا بردار نہیں ہم علم، امن اور ترقی کے علمبردار ہیں۔ بچے اپنے والدین سے دعائیں لیں، غصہ آبھی جائے تو جواب نہ دیں۔ میرے بیٹے اور بیٹیو بڑوں کا لحاظ کرو، بدتمیزی نہ کرو اور لائن کراس مت کرو۔ کبھی نہیں چاہوں گی کہ آپ کسی کو گالی دو، ماں اپنے بچوں کو ترغیب نہیں دے سکتی۔ پاکستان کو جہاں پر اور مسائل کا سامنا ہے وہاں پر فیک نیوز کا بھی سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے بغیر تحقیق کے سوشل میڈیا کی پوسٹ پر یقین نہ کیا کریں۔ سچ ابھی تسمے باندھ رہا ہوتا ہے، جھوٹ پوری دنیا کا چکر لگا کر آجاتا ہے۔ انہوں نے چار سال کام کچھ نہیں کیا، اختتام پر یہی کہا یہ چور وہ چور، اسے پکڑ لو، آگ لگا دو۔ بچے کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت پاکستان کو سامنے رکھیں۔ پاکستان ہماری ماں ہے اور ماں کے ساتھ وفاداری کی جاتی ہے غداری نہیں۔ میری حکومت ہو نہ ہو لیکن پاکستان میرا ہے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ میری حکومت نہ ہو تو پاکستان کو جلا دوں، اس ملک کو ماں کی مانند سمجھنا ہے۔ نوجوانوں آپ کا ہر فیصلہ ہونہار سکالر شپ کی طرح 100 فیصد میرٹ پر ہونا چاہیے۔ نوجوانوں کے ہاتھ میں فیصلے کی قوت ہے، نوجوان ہی میری ہمت ہیں، اکیلے کچھ نہیں کر سکتی۔ گالی گلوچ، پگڑیاں اْچھالنے اپنے ملک کے خلاف قدم اٹھانے والا آپ کا دوست نہیں ہے۔ پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے۔ شہداء، رینجرز اور پولیس ہمارے اپنے ہیں۔ ہونہار سکالر شپ کے حوالے سے پروپیگنڈا وہ کر رہے ہیں جنہوں نے سکالر شپ کی بجائے بچوں کے ہاتھ میں پٹرول بم دیا۔ بچوں کی طرف جو رسپانس مل رہا ہے، مخالفین کو سمجھ نہیں آرہی کہ یہ کیا ہوگیا ہے۔ مخالفین کوئی وجہ تلاش کر رہے ہیں، بچوں کے ساتھ جو رشتہ قائم ہوگیا ہے اس کا کیا کریں۔ مخالفین ہونہار سکالر شپ کو ڈرامہ کہتے ہیں ان کوپتہ ہی نہیں کہ سچی محبتیں کیا ہوتی ہیں۔ جھوٹ میں آنکھ کھولی، جھوٹ میں پلنے والوں کیا پتہ پیار اور اعتماد کا رشتہ کیا ہوتا ہے۔ بہت عاجزی اور بچوں کی گواہی کے ساتھ کہتی ہوں کہ 30ہزار سکالر شپ میں سے ایک بھی کسی سفارش پر نہیں دیا گیا۔ ہر بچہ یہ گواہی دے سکتا ہے کہ ایک بھی سکالر شپ میرٹ کی خلاف ورزی پر نہیں دیا گیا۔ اگر کو کہہ دے کہ کسی ایک بچے کو کسی منسٹر، ایم این اے یا ایم پی اے کی سفارش پر سکالر شپ ملا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر چلی جاؤں گی۔ اللہ تعالیٰ کا شکر اور احسان ہے کہ بچوں کا ان کاحق دینے کی توفیق دی۔ اگلے چند سالوں میں یہی یوتھ پاکستان کو لیڈ کرے گی۔ کوئی بچہ اپنے آپ کو چھوٹا یا بڑے نہ سمجھے بلکہ آپ ہی پاکستان ہو، بہت جلد سیکنڈ اور تھرڈ ایئر بچوں کے لئے بھی سکالر شپ لیکر آ رہے ہیں۔ کے پی کے بچوں کی طرف سے بھی درخواستیں آرہی ہے ہمیں بھی سکالر شپ دیئے جائیں۔ چاہتی ہوں کہ خیبر پی کے اور بلوچستان کے بچوں کو سکالر شپ دوں۔ ہونہار سکالرشپ کے بدلے میں مریم نواز کچھ نہیں مانگتی بلکہ یہ کہتی ہوں کہ اپنے والدین کا فخر بنو۔ پنجاب سے تعلق لیکن پنجابی سے پہلے پاکستانی ہوں، جیسے ہم پر ماں باپ کے فرض لازم ہیں ایسے ہی پاکستان کے لازم ہیں۔ میں کبھی نہیں کہوں گی کہ میٹرو بس اور موٹرویز جلاؤ دو۔ محمد نوازشریف نے پاکستان کو جوڑنے کے لئے موٹرویز بنائی، انہوں نے پنجاب پر کے پی کے سے حملہ کرنے کے لئے استعمال کیں۔ میٹرو بس کو آگ لگادی میں میٹرو بس میں نہیں بیٹھتی، عوام بیٹھتے ہیں۔ انتشار پھیلانے والوں نے نوجوانوں کو ورغلاکر جیل میں پہنچا دیا اب ان کو کوئی پرسان حال نہیں۔ انتشاریوں نے پاکستان کے بچوں کا مستقبل تباہ کر دیا اور ان کے بچے ملک سے باہر بیٹھے ہیں۔ بدترین مخالف کی حکومت رہی جیل میں ماں کی وفات اور باپ کی بیماری کی خبر سنی لیکن کسی کو نہیں کہا جا کر ملک جلا دو۔ ایک طرف ہم ہیں چاہتے ہیں کہ بچے پڑھیں، ترقی کریں اور دوسری جانب انتشاری بچوں کو جیل بھجوانے کے منتظر ہیں۔ اپنے بچوں کو یورپ رکھنے والے اور ملک کے بچوں کو جیل بھجوانے والے ہمدرد نہیں ہیں۔ چار سال پہلے 38 فیصد مہنگائی تھی آج وہی مہنگائی 4 فیصد پر آگئی ہے۔ روٹی کی قیمت چیک کرکے سوتی ہوں۔ ایک طرف دہشت گردی پھیلانے والے ہیں دوسری طرف امن وامان اور ترقی لانے والے ہیں، بچوں امن کا راستہ چننا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ ایک طرف مدینہ منورہ میں قوم کی بیٹیوں پر آوازیں کسنے والے اور دوسری طرف اخلاقیات درس دینے والی ماں ہے۔ اپنے بیٹوں کو نصیحت کرتی ہوں کہ قوم کی خواتین کی عزت کی حفاظت آپ کی ذمہ داری ہے۔ قبل ازیں ہونہار سکالرشپ پروگرام کا پہلا فیز مکمل ہوگیا۔ غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازیخان میں نویں تقریب میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے چیک تقسیم کر کے باقاعدہ آغاز کیا اور طلبہ کے لئے نئے جدید لیپ ٹاپ کی رونمائی کی۔ طالب علم شاعرہ نے وزیراعلیٰ کو ان الفاظ میں منظوم خراج تحسین پیش کیا۔ ’’او سب دی ماں آگئی اے‘ کر اپنا فرض اداگئی اے‘‘ ’’کر مریم اپنی وفا گئی اے ’’او غریب دا بوجھ ونڈا گئی اے‘‘ وزیراعلیٰ مریم کو شیشہ کاری سے مزین روایتی شال اور بلوچی لباس کا تحفہ پیش کیا گیا۔ نواز شریف اور دیگر پورٹریٹ بھی پیش کئے۔ روایتی بلوچی لباس میں ملبوس کوہ سلیمان کی طالبہ نے بلوچی زبان میں خوش آمدید کہا۔ وزیراعلیٰ نے جامی کی لغت کی سعادت حاصل کرنے والی طالبہ کو از راہ شفقت گلے لگا لیا۔ نفرتوں کے دروازے بند رکھیں گے۔ یہ پرچم سربلند رکھیں گے ملی نغمے کے مصرعے پر پنڈال تالیوں سے گونج اٹھا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی آمد پر طلبہ نے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے ا رکان اسمبلی کی نشستوں پر جا کر خیریت دریافت کی۔ وزیراعلیٰ نشست طالبات کے درمیان تھی۔ انہوں نے بچیوں سے بات چیت کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر طلبہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے طلبہ کیساتھ مل کر سیلفیاں بنوائیں۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ہونہار سکالر شپ پاکستان کو مریم نواز والے ہیں انہوں نے بچوں کو کے بچوں ہوں کہ کے لئے ہیں کہ

پڑھیں:

 آنٹی کی بہن سے پیار میں مبتلا شخص نے دھمکی دینے والے انکل کو موت کے گھاٹ اتار دیا

 

بھارتی ریاست اترپردیش میں  آنٹی  کی بہن سے پیار میں مبتلا شخص نے دھمکی دینے والے اپنے انکل کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس بتایا کہ اتر پردیش کے پریاگ راج میں ایک شخص کو مبینہ طور پر اپنے انکل کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جب کہ مقتول  نے  ملزم کو اپنی آنٹی کی بہن سے محبت کرنے پر دھمکیاں دی تھیں۔

ملزم آکاش پرجاپتی کو متاثرہ مہندر پرجاپتی کے پڑوسی ضلع کوشامبی سے ایک درخت کے نیچے مردہ پائے جانے کے اگلے روز گرفتار کیا گیا۔

ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا کہ 28 سالہ مہندر اپنے بھتیجے کے ساتھ  گھر سے نکلا اور پھر رات بھر گھر نہیں آیا،  گھر والوں نے اسے فون کیا تو شروع میں بات ہوئی لیکن پھر اس کا موبائل فون بند ہوگیا۔

اس کے بعد گھر والوں نے پولیس سے رابطہ کیا، پولیس نے تفتیش کی تو پتا چلا کہ فون آکاش کے پاس ہے۔

پوچھ گچھ کے دوران آکاش نے پولیس کو بتایا کہ وہ اس کی آنٹی کی بہن سے محبت کرتا ہے اور مہیندر نے اس کے مبینہ عشق کی وجہ سے اسے دھمکی دی تھی۔

پولیس نے بتایا کہ خوف اور غصے کی وجہ سے آکاش نے اپنے کزن روہت اور دوست وجے کے ساتھ مل کر مہندر کو شراب پلائی اور پھر اس کا سر اینٹ پر مارا۔

پولیس نے ملزم سے خون آلود کپڑے اور مقتول کا موبائل فون برآمد کر لیا، تینوں ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا اور پھر جیل بھیج دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  •  آنٹی کی بہن سے پیار میں مبتلا شخص نے دھمکی دینے والے انکل کو موت کے گھاٹ اتار دیا
  • طیب اردگان، امینہ سے ملاقات: گرلز ایجوکیشن کیلئے عالمی معاہدہ کیا جائے: مریم نواز
  • وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کانوازشریف انٹرنیٹ سٹی بنانے کا اعلان
  • پنجاب میں پاکستان کی پہلی اے آئی یونیورسٹی بنا رہے ہیں، مریم نواز
  • سابق صدر مملکت عارف علوی کا مذاکرات کی حمایت کا اعلان
  • پاک-ترک تعلقات محض سفارتی نہیں بلکہ عقیدت اور اعتماد پر مبنی ہیں، مریم نواز
  • نواز شریف بلوچستان آکر کیا کریں گے، ان کے ہاتھ میں ہے کیا؟   اختر مینگل
  • نواز شریف بلوچستان آکر کیا کریں گے، ان کے ہاتھ میں ہے کیا؟ سردار اختر مینگل
  • وی ایکسکلوسیو: نواز شریف بلوچستان آکر کیا کریں گے، ان کے ہاتھ میں ہے کیا؟ سردار اختر مینگل
  • کاروبار فنانس، کارڈ سکیم کو آسان تر بنایا جائے: مریم نواز