شور اتحاد کوٹری مقامی نوجوانوں کو روزگار نہ دینے کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) شورا اتحاد کوٹری کی جانب سے مقامی نوجوانوں کو کمپنیوں میں روزگار نہ دیے جانے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر قادر بخش شورو، مجید احمد شورو، مظہر علی شورو، عظیم شورو اور شاہنواز برفت سمیت دیگر نے کہا کہ کوٹری سائٹ ایریا کے کارخانوں اور فیکٹریوں میں مقامی لوگوں کو نظر انداز کر کے روزگار نہیں دیا جا رہا، جبکہ جن لوگوں کو کولگیٹ کمپنی میں رکھا گیا تھا، انہیں بھی اب نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے اور ان کی جگہ پر دیگر صوبوں سے آنے والے افراد کو رکھا جا رہا ہے جس کی وجہ سے مقامی افراد روزگار کے لیے پریشان ہیں۔ کوٹری سائٹ ایریا میں واقع کارخانوں اور فیکٹریوں میں پہلا حق مقامی لوگوں کا ہے۔ انہوں نے اربابِ اختیار سے اپیل کی کہ کوٹری سائٹ ایریا میں واقع کولگیٹ کمپنی سمیت دیگر کارخانوں اور فیکٹریوں میں مقامی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دیا جائے، دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لداخ کے شعبہ سیاحت میں بیرونی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ
قرارداد سے سیاحت سے چلنے والی معیشت میں غیر مقامی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے حوالے سے مقامی لوگوں میں پائی جانے والی گہری تشویش کی عکاسی ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے خطہ لداخ میں مقامی رہنمائوں نے ایک مشترکہ قرارداد منظور کی ہے جس میں لداخ کے شعبہ سیاحت میں باہر کے لوگوں کی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قرارداد ”لداخ ٹورسٹ ٹریڈ الائنس” نے پیش کی اور سماجی و مذہبی تنظیموں، سول سوسائٹی گروپس، سیاسی رہنمائوں اور ٹریڈ یونینوں سمیت تمام لوگوں نے اس کی حمایت کی۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سیاحت کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کی مداخلت اور کنٹرول کو روکا جائے۔ قرارداد سے سیاحت سے چلنے والی معیشت میں غیر مقامی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے حوالے سے مقامی لوگوں میں پائی جانے والی گہری تشویش کی عکاسی ہوتی ہے۔کمیونٹی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ سیاحت مقامی آبادی کے ایک بڑے حصے کا ذریعہ معاش ہے اور بیرونی مداخلت سے مقامی کاروبار کو نقصان پہنچے گا اور خطے کا سماجی و اقتصادی تانہ بانہ متاثر ہو گا۔ لداخ ٹورسٹ ٹریڈ الائنس کے ایک رکن نے بتایا کہ یہ قرارداد تنہائی پسندی نہیں بلکہ ہمارے مستقبل کے تحفظ کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت ہماری ثقافت، روایات اور ماحول سے پوری طرح جڑی ہوئی ہے۔ بیرونی افراد کو اس صنعت پر غلبہ حاصل کرنے کی اجازت دینے سے نہ صرف مقامی معیشت کو خطرہ ہے بلکہ اس اعتماد کو بھی نقصان پہنچے گا جو دنیا ہم پر کرتی ہے۔قرارداد کے مطابق ہوٹلوں، کیمپ سائٹس اور ٹریول ایجنسیوں سمیت سیاحت سے متعلقہ منصوبوں میں بیرونی سرمائے کی آمد غیر منصفانہ مسابقت پیدا کر رہی ہے، زمین کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور اپنے ہی وطن میں اپنا مستقبل بنانے کی مقامی نوجوانوں کی صلاحیت ختم ہو رہی ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ سیاحت کے فوائد لداخ کے لوگوں کے پاس رہیں۔