میرپورخاص،شراب خانہ کھلنے کیخلاف اعتراضات پر شنوائی شروع
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
میرپورخاص(نمائندہ جسارت)کھپرو ناکہ چوک میرپورخاص میں مجوزہ شراب خانہ کھلنے کے خلاف شہریوں اور جماعت اسلامی کی جانب سے اعتراضات داخل کرنے کے بعد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس میں اعتراضات کی شنوائی شروع ہوئی-اس موقع پر بڑی تعداد میں شہری اور کارکنان جماعت اسلامی موجود تھے-شنوائی کے بعد اس موقع پر موجود شہریوں نے احتجاج بھی کیا احتجاج میں جماعت اسلامی میرپورخاص کے امیر شکیل احمد فہیم،تحریک لبیک ضلع میرپورخاص کے امیر مفتی تاج محمد رضوی،نائب امیر حاجی نور الٰہی مغل،مسجد بلال پاک کے امام و خطیب مولانا عظیم بروہی،محمد عاصم شیخ،ایڈووکیٹ اسماعیل حبیب،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ میرپورخاص عبدالرحیم خان،جمعیت طلبہ عربیہ کے منتظم دانش وقار و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلامی مملکت ہے اور مسلم آبادی کے درمیان دو مساجد،اسکول کے نزدیک شراب خانہ کسی صورت قبول نہیں ہے-شکیل احمد فہیم نے کہا کہ مجوزہ شراب خانہ کھلنے کے خلاف ہم نے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا-تحریری اعتراضات داخل کروائے پر امن احتجاج اور مظاہرے کئے اور انتظامی افسران سے ملاقاتیں اور انہیں تحریری درخواستیں جمع کروائی ہیں۔انہوں نے مذید کہا کہ ان تمام پر امن کوششوں کے باوجود اگر حکومت اور انتظامیہ نے میرپورخاص میں نیا شراب خانہ کھولنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی دیگر مکتب فکر کے علما اور سماجی تنظیموں،وکلا و تاجر برادری کے ساتھ مل کر پوری قوت سے احتجاجی تحریک چلائے گی شہر بھر میں احتجاج اور گھیراؤ کیا جائے گا اور کسی صورت شراب خانہ کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
سندھ کو برباد کرنیکی سازشیں ہورہی ہیںمزاحمت کرینگے،کاشف سعید شیخ
امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ جے یو پی سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کو ’’ دریائے سندھ وزراعت کو درپیش خطرات و حل ‘‘ پانی کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ پیش کررہے ہیںکراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے وفد نے صوبائی امیر کاشف سعید شیخ کی قیادت میں جے یوپی اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدر صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور انہیں جماعت اسلامی کے تحت 26 جنوری کو حیدرآباد میں پانی کی کمی اور 6 کینال نکالنے کے خلاف منعقدہ پانی کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ پیش کیا جو انہوں نے قبول کرتے ہوئے اسے خوش آئند اور اپنی شرکت کا یقین دلادیا۔ اس موقع پر صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ چنا ، جنرل سیکرٹری محمد یوسف، نائب قیمین مولانا آفتاب احمد، الطاف احمد ملاح، سہیل شارق، معاون خصوصی زاہد حسین راجپر ، مقامی امیر
حافظ طاہر مجید، عقیل احمد خان ودیگر مقامی رہنما بھی ہمراہ موجود تھے۔ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہاکہ دریائے سندھ پر 6نہروں کی تعمیرکرنا سندھ کو برباد کرنے کا منصوبہ ہے،جس سے پوری معیشت کو نقصان پہنچے گا اس خطرناک منصوبے پرپوری قوم سراپا احتجاج ہے مگر حکمرانوں کے کان پرجوں تک نہیں رینگتی،سندھ کا پانی بند کرکے کربلا جیسی صورتحال پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،دعاکرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حکمرانوں کو غیرت وعقل سلیم عطاکرکے کہ وہ عوام الناس کی سہولت بھلائی وراحت کے لیے اقدامات کریں، توقع ہے کہ جماعت اسلامی کے تحت 26جنوری کو حیدرآباد میںمنعقدہونے والی پانی کانفرنس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی پرڈاکے،این ایف سی ایوارڈ سے لیکرلاکھوں ایکڑزمین گرین پاکستان انیشیٹوکے نام پرکمپنی سرکارکے حوالے کرنے سے سندھ کے خدشات میں اضافہ کر رہے ہیں۔سندھ اسمبلی میں قراردادپاس کر کے پاکستان بنایا آج اسی سندھ کو برباد کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ گیس کوئلہ پیٹرول اورسب سے زیادہ ٹیکس بھی صوبہ سندھ دیتا ہے مگراین ایف ایوارڈ سے لیکرترقیاتی منصوبوں تک سندھ کو دیوارسے لگایا جارہاہے۔پاکستان صرف ایک صوبہ کا نام نہیں ہے، ملک کومضبوط ومستحکم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام فیصلے باہمی مشاورت رضامندی اور عدل وانصاف کے مطابق کئے جائیں۔