کوئٹہ(نمائندہ جسارت)بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب بلیدی نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیاجائے گا۔اپنے بیان میں راحب بلیدی نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان بار کونسل ہمیشہ آئین قانون کی بالادستی اور عدلیہ کے آزادی کیلئے کھڑی رہی ہے۔ جب چیف جسٹس عْمر عطا بندیال اس کے وقت سینئر جج قاضی فائز عیسی کی مخاصمت میں بنچز تبدیل کرتے تھے۔ہم قاضی فائز عیسی کے مؤقف کی قدر کرتے ہوئے اس کی حمایت کرتے تھے، ویسے سْپریم کورٹ کے پشاور بنچ میں معاملہ 9.

5.2018 کو ثاقب نثار کے دور میں 3 میں سے 2 کی اکثریت جس میں جسٹس قاضی فائز عیسی و جسٹس سید منصور علی شاہ تھے ۔طے کردیا تھا جب ایک دفعہ کو ئی کیس کسی بنچ میں لگ جائے اور اس کی شنوا ئی ہو تو اسی کیس کا حتمی فیصلہ ہونے تک وہی بنچ سماعت و تصفیہ کرے گا۔ اس لئے کل اور آج جسٹس سید منصور علی شاہ کے بنچ میں سے ایک مخصوص کیس نکالنا سپریم کورٹ کے اپنے فیصلے کی نفی و تو ہین عدالت کے مترادف ہے۔ اس لئے ہم ماضی کے فیصلوں کی روشنی میں اصولی مؤقف کے حوالے سے سید منصور علی شاہ کے ساتھ کھڑے ہیں، عدلیہ کی آزادی اور آئین کے اصلی حالت میں بحالی تک جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ججز کمیٹی کا ممبر ہوں لیکن مجھےبھی کمیٹی اجلاس کا پتا نہیں چلا،جسٹس منصور علی شاہ

ویب ڈیسک:  سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ مجھے بھی ججز کمیٹی کے اجلاس کا پتا ہی نہیں چلا  جب کہ  میں تو کمیٹی کا ممبر ہوں۔

 سپریم کورٹ میں آئینی بینچز اور ریگولر بینچز کے اختیارات کے معاملے پر سماعت ہوئی، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے سامنے بیرسٹر صلاح الدین پیش ہوئے۔

 بیرسٹر صلاح الدین نے مؤقف اپنایا کہ میں کراچی سے آیا ہوں، آج مقدمہ سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوا، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ میں اس بارے میں معلوم کرلیتا ہوں، ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ نذر عباس پیش ہو کر بتائیں، بتائیں آج کیس کیوں سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوا۔

جائیداد کے تنازعہ پر شہری کے قتل کا معاملہ، پھانسی کی سزا پانے والا مجرم لاہور ہائیکورٹ سے بری

 مختصر وقفے کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی، ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ زوالفقار علی عدالت میں پیش ہوئے، اور عدالت کو بتایا کہ ججز کمیٹی اجلاس ہوا، ججز کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کیس 27 جنوری کو آئینی بینچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔

 جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ میں ججز کمیٹی کا ممبر ہوں، مجھے پتہ ہی نہیں چلا ججز کمیٹی اجلاس کا حالانکہ میں تو ججز کمیٹی کا ممبر ہوں۔

سٹاک مارکیٹ میں تیزی،ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ

 ڈپٹی رجسٹرار نے کہا کہ  ججز کمیٹی اجلاس کا فیصلہ فائل کیساتھ لگا ہوا ہے، جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ہمارے سامنے مقدمات سماعت کیلئے مقرر تھے،  پورے ہفتے کے ہمارے سامنے فکس مقدمات تبدیل ہو گئے، اس کی تفصیل بھی بتائیں۔

 جسٹس منصور علی شاہ نے ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ سے مکالمہ  کہا کہ ہم ٹی روم میں بیٹھے ہوئے ہیں، ہمیں ججز کمیٹی اجلاس کے منٹس اور کیسز تبدیل کرنے کے بارے میں تفصیل بتائیں، ججز کمیٹی اجلاس کے میٹنگ منٹس بھی لیکر آئیں، ہمیں بتائیے گا ہم دوبارہ عدالت میں آجائیں گے۔
 

جنگ بندی کا پہلامرحلہ،اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدی رہا

متعلقہ مضامین

  • منی ٹریل کا ثبت تو جسٹس فائز بھی پیش نہیں کرسکے تھے،اسلام آباد ہائی کورٹ
  • ججز کمیٹی کارکن ہوں لیکن مجھے بھی اجلاس کا پتا نہیں چلا ،جسٹس منصور
  • قاضی فائز عیسیٰ منی ٹریل نہیں دے سکے، جسٹس محسن اختر کیانی نے یہ ریمارکس کیوں دیے؟
  • ’’منی ٹریل کا ثبوت تو جسٹس قاضی فائز عیسٰی بھی پیش نہیں کر سکے تھے‘‘اسلام آباد ہائیکورٹ
  • منی ٹریل ثابت کرنا بہت مشکل کام ہے یہ تو قاضی فائز عیسٰی بھی نہیں کرسکے تھے.جسٹس محسن اخترکیانی
  • منی ٹریل ثابت کرنا بہت مشکل کام ہے، قاضی فائز عیسٰی بھی ثبوت پیش نہیں کر سکے، جسٹس محسن اختر کیانی کے کیس میں ریمارکس
  • ججز کمیٹی کا ممبر ہوں لیکن مجھے بھی اجلاس کا پتا نہیں چلا، جسٹس منصور
  • میں کمیٹی کا ممبر ،مجھے بھی ججز کمیٹی اجلاس کا نہیں پتہ:جسٹس منصور علی شاہ
  • ججز کمیٹی کا ممبر ہوں لیکن مجھےبھی کمیٹی اجلاس کا پتا نہیں چلا،جسٹس منصور علی شاہ