Juraat:
2025-01-21@05:03:37 GMT

سوئی سدرن، جعلی سند پر افسر کی بھرتی کروڑوں کی ادائیگی

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

سوئی سدرن، جعلی سند پر افسر کی بھرتی کروڑوں کی ادائیگی

سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ میں پیپلز پارٹی نے سال 2008میں جعلی سند پر افسر بھرتی کر دیا، تنخواہ کی مد میں کروڑوں روپے ادائیگی کر دی گئی، اعلیٰ حکام نے انکوائری کرنے کی سفارش کر دی۔ جرأت کے رپورٹ کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ میں 19فروری 2008 کو ڈیپوٹیشن کے بنیاد پر 2 سال کے لئے پارکو سے ایک افسر کو تعینات کیا گیا، ایس ایس جی سی ایل میں گریڈ 4کے سیکریٹری کے طور پر تعیناتی کی گئی، بعد میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے دوران ایس ایس جی سی ایل انتظامیہ نے افسر کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کروائی جس پر انکشاف ہوا افسر کی میٹرک کی ڈگری میں ٹیمپرنگ کی گئی ہے ، 25 جنوری 2019 کو افسر کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا اور 21دسمبر 2022 کو افسر کو نوکری سے برطرف کیا گیا، ایس ایس جی سی ایل نے 14 سال کے دوران افسر کو تنخواہ اور دیگر مالی مراعات کی مد میں 3کروڑ 90 لاکھ روپے ادا کئے ، ڈیپارٹمنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس جنوری 2024 میں منعقد ہوا، اجلاس کے دوران انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ خلاف ضابطہ کارروائی میں تاخیر پر فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کی سفارش کی لیکن ایس ایس جی سی ایل انتظامیہ نے کوئی پیش رفت نہیں کی جس پر اعلیٰ حکام نے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری قائم کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ایس ایس جی سی ایل افسر کو

پڑھیں:

انسانی اسمگلنگ: ایئرپورٹ اہلکاروں کی مبینہ کلیئرنس پر ایف آئی اے کی انکوائری

گوجرانوالہ: مراکش کشتی حادثے کے تناظر میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے 20 اہلکاروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ان اہلکاروں پر الزامات ہیں کہ انہوں نے کشتی حادثے کے متاثرین کو ایئرپورٹ پر مبینہ طور پر کلیئر کرنے میں کردار ادا کیا۔ فیصل آباد ایئرپورٹ پر تعینات 8 اہلکاروں کے علاوہ کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر تعینات 6، 6 اہلکاروں کے خلاف بھی انکوائری جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق، ترکیے اور لیبیا کے بعد موریطانیہ انسانی اسمگلنگ کے لیے نیا اور تیسرا روٹ بن چکا ہے۔ انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں نے مارچ 2024 میں موریطانیہ میں اپنی سرگرمیاں شروع کیں، جہاں پہلے سیف ہاؤسز قائم کیے گئے اور جون میں لوگوں کی منتقلی کا عمل شروع ہوا۔

پاکستان سے سینیگال تک ہوائی راستے کا استعمال کیا گیا، جہاں سے زمینی راستے کے ذریعے موریطانیہ پہنچایا جاتا تھا۔ وہاں سے سمندری راستے کے ذریعے مراکش اور پھر اسپین کے ایک جزیرے تک سفر کروایا جاتا تھا۔

یونان کشتی حادثے کا ایک اہم ملزم بھی موریطانیہ میں موجود ہے، جبکہ جولائی 2023 کے حادثے میں ملوث کئی دیگر اسمگلرز نے بھی موریطانیہ میں پناہ لی ہے۔ موریطانیہ کے سیف ہاؤسز میں موجود پاکستانی شہری اب بھی مراکش کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایف آئی اے کے مطابق انکوائری کا مقصد انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک اور اس میں ملوث تمام افراد کو بے نقاب کرنا اور قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سمگلنگ میں ملوث پولیس اہلکاروں کاگینگ گرفتار ،کروڑوں مالیت کی منشیات برآمد
  • ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید کی تجویز زیر غور
  • فیکٹ چیک: لاس اینجلس آگ متاثرین کی امداد کےلیے صرف 770 ڈالر؟ سچ کیا ہے؟
  • مہاکمبھ میلہ 2025: کروڑوں زائرین کا سمندر،گنتی کیسے کی جاتی ہے؟
  • سوئی سدرن، 45گیس فیلڈز سے 2کھرب کی گیس خریدنے کا انکشاف
  • خیبر پختونخوا میں سی این جی اسٹیشنز مزید 11 روز بند رکھنے کا فیصلہ
  • نگراں دور حکومت میں بھرتی کیے گئے ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا قانون تیار
  • انسانی اسمگلنگ: ایئرپورٹ اہلکاروں کی مبینہ کلیئرنس پر ایف آئی اے کی انکوائری
  • نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ