پولیس والے میرے بھائی کو گھرسے غیر قانونی اٹھاکرلے گئے ‘ شیخ محمد
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گلستان جوہر بلاک 2 سے پولیس موبائل کے ذریعے عدیل شیخ نامی شہری کے مبینہ اغوا کے کیس میں ورثا نے گلستان جوہر تھانے میں درخواست دے دی۔مبینہ اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ عدیل شیخ کو گھر سے اٹھا کر لے جایا جا رہا ہے۔درخواست گزار نے کہا ’’میرے بھائی کو 13 جنوری کو اس کے گھر سے غیر قانونی حراست میں لیا گیا، سادہ لباس اہلکار 2 پولیس موبائل اور ایک سفید کار میں آئے تھے، دونوں پولیس موبائل بغیر نمبر پلیٹ کی تھی، موبائل پر کسی تھانے کا نام درج نہیں تھا۔‘‘درخواست گزار کے مطابق غیر قانونی چھاپا مارنے والے افراد ان کے بھائی کو نامعلوم مقام پر لے گئے، بھائی میں اور میری فیملی کسی غیر قانونی کام میں شامل نہیں رہے۔گلستان جوہر پولیس نے اپنے مؤقف میں کہنا ہے کہ شیخ محمد علی نے اپنے بھائی عدیل شیخ کے مبینہ اغوا کے حوالے سے درخواست کوریئر کمپنی کے ذریعے بھیجی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
4 کروڑ کے موبائل اسمگل کرنے کا جرم ثابت، 5 سال قید، تمام جائیداد ضبط کرنے کی سزا سنادی گئی
انسداد کسٹم کی خصوصی عدالت نے 4 کروڑ روپے مالیت کے دبئی سے اسلام انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے اسمگل کرنے کے مقدمہ میں ملزم عدنان شاہ کو جرم ثابت ہونے پر 5 سال قید، تمام منقولہ غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کی سزا سنادی جب کہ سزا سنتے ہی مجرم کمرہ عدالت سے فرار ہوگیا۔
انسداد کسٹم کی خصوصی عدالت کی جج شبانہ رسالت نے دبئی سے 4 کروڑ روپے مالیت کے اسلام آباد ائیرپورٹ اسمگل کیے جانے والے 155 قیمتی موبائل سیٹ کیس میں فیصلہ سنایا۔
کمرہ عدالت موجود مجرم عدنان شاہ نے 5 سال قید، پکڑے گئے موبائل فون بحق سرکار ضبط اور تمام منقولہ، غیر منقولہ جائیداد ضبطگی کا فیصلہ سنتے ہی رش کا فائدہ اٹھاتے عدالت سے گرفتاری دینے کے بجائے دوڑ لگا دی۔
کچہری سیکورٹی پولیس، تھانہ پولیس اور کسٹم پولیس دیکھتی رہ گئی، مجرم پولیس کی تمام رکاوٹیں توڑتا فرار ہوگیا۔
عدالت نے کسٹم پولیس، عدالتی سیکیورٹی اہلکاروں کی سخت سرزنش کی، کسٹم حکام نے رواں سال جنوری میں مجرم کو دبئی سے اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر موبائل اسمگل کرتے گرفتار کیا تھا۔
عدالت نے قبضہ میں لیے 4 کروڑ روپے مالیت کے 155 موبائل فون ضبط کرنے کا حکم جاری کیا۔
مجرم کے وکیل نے گفتگو کرتے کہا یہ فیصلہ غلط ہے، عدالت صرف جرمانہ کر سکتی تھی، فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
بعد ازاں کسٹم پولیس نے مجرم کے گھر اور دفتر بھی چھاپہ مارا مگر مجرم موجود نہیں تھا، عدالت نے تھانہ پولیس اور کسٹم پولیس کو فرار مجرم کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دئیے۔