اسلام آباد:

قومی اسمبلی میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان سیاسی اختلافات سامنے آگئے۔

پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے ایوان میں آنے تک تعاون سے انکار کر دیا اور زیرالتوا معاملات پر وعدے پورے کرنے کی یقین دہانی مانگ لی۔

ذرائع کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون رابطہ کیا اور پیپلزپارٹی کے کورم سے متعلق شکایت پرآگاہ کیا جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی بھی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی۔ 

ایاز صادق نے حکومتی ارکان کی عدم دلچسپی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ارکان ایوان میں بیٹھنا گوارا نہیں کرتے ،انہوں نے وزیراعظم سے نوٹس لینے کی درخواست کی۔ 

اسپیکر چیمبر میں مذاکرات کے بعد حکومت نے منگل کے روز وزیراعظم کے ایوان میں آنے کی یقین دہانی کرائی۔

سید نوید قمر نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایوان کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہتی مگر حکومت کو کورم کا معاملہ حل کرنا چاہیے ،ہم سے بارہا وعدہ کیا گیا کہ وزیراعظم ایوان میں آئیں گے مگر نہیں آئے۔ 

نوید قمر نے کہا کہ وزیراعظم ایوان میں آجائیں تو کورم کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، کم از کم اتنا تو حاضر ہوا کریں کہ ایوان کی کارروائی چلے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایوان میں ا

پڑھیں:

عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی وہ قابل مذمت ہے، شرجیل میمن

کراچی:

سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیرپور میں صحافی کا قتل افسوس ناک ہے، صحافی کے قتل کے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پانچ مرد اور ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی ہے وہ قابل مذمت ہے، عرفان صدیقی لاعلم اور بے علم ہیں تو انہیں آئین پڑھنا چاہیے، پیپلز پارٹی نے جلال پور اور تھل کینالز کی بھی مخالفت کی تھی،عرفان صدیقی کو ہماری باتوں پر اعتماد نہیں تو تمام خطوط ان کو بھیج دیں گے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ہم نے سندھ اسمبلی سے قرارداد بھی پاس کروائی ہے، سینیٹ میں بیٹھے عرفان صدیقی کو یہ نہیں پتا کہ صدر کو منظوری کا اختیار ہے یا نہیں، ن لیگ کی وہ قیادت جن کو کچھ پتا نہیں وہ بونگیاں مارتے ہیں، آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں کینالز کی مخالفت کی تھی میں عرفان صدیقی کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت سے درخواست ہے کہ اپنے رہنمائوں کو سمجھائیں، کل اپیکس کمیٹی کی میٹنگ تھی، غیرقانونی امیگزینٹس کو نکالا جارہا ہے 991 افراد کو نکالا جاچکا ہے، غیرقانونی تارکین وطن دنیا میں غیر قانونی طور پر کہیں پر بھی نہیں رہ سکتے، 220 افراد دو کیمپ میں ہیں جن کو نکالنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیوں میں پولیس لائٹس، کالے شیشوں اور اسلحہ کی نمائش پر سخت پابندی ہے، اپیکس کمیٹی میں صوبے کے تمام بارڈرز پر جوائنٹ چیکنگ کا فیصلہ کیا گیا، سوشل میڈیا پر گالی دینے اور بدتمیزی کی کسی کو اجازت نہیں ہوگی، فیس بک کو خطوط لکھ کر اکائونٹ بند کروائیں گے، نجی ریسٹورنٹس کو نقصان پہنچایا گیا، ایسا کام نہ کریں جس سے پاکستانیوں کا نقصان ہو جذبات سب کے ہیں، برائے مہربانی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک حادثات میں نومبر 2024ء کے بعد اچانک ایک لہر آئی، وزیراعلی نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ کیا، ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا، دو چالان بھی 2500 کے ہیں اور ہیلمٹ بھی 2500 کا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیانیہ کینالز کا
  • پیپلزپارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو 4 سال کیلیے چیئرمین منتخب
  • قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر
  • عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی وہ قابل مذمت ہے، شرجیل میمن
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث 14اپریل تک ملتوی
  • اپوزیشن اہم مواقع پر واک آئوٹ کر جاتی ہے، سپیکر قومی اسمبلی
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر تک ملتوی
  • قومی اسمبلی اجلاس: اسپیکر ایاز صادق کا اپوزیشن کی کورم نشاندہی اور واک آؤٹ پر اظہار افسوس
  • پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات میں شدت
  • پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی