پرائمری اسکولوں میں دو پہر کو مڈل اسکولز شروع کیے جائیں، مراد شاہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کااجلاس ہورہا ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے علاقے میں مڈل اسکولوں کی کمی کے باعث پرائمری پاس کرنے والے 46 فیصد طلبہ کے اسکول چھوڑنے پر تشویش کا اظہا کرتے ہوئے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلیے پرائمری اسکولوں میں دو پہر کو مڈل اسکول کلاسز کی شفٹیں متعارف کرائیں۔ مراد علی شاہ کا پسماندہ علاقوں میں این جی اوز کے تحت چلنے والے اسکولوں کادورہ، این جی اوز کی کوششوں کو سراہا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو
درپیش 2 بڑے چیلنجز کی نشاندہی کی جن میں ایک 78 لاکھ اسکول سے باہر بچوں کا داخلہ اور دوسرا 46 فیصد تک پہنچنے والی ترک تعلیم کی شرح کو کم کرنا شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ پرائمری اسکولوں میں دوسری شفٹ یعنی دوپہر کی شفٹ میں پوسٹ پرائمری اسکولز کا آغاز کریں اور انہیں مڈل اسکول کی سطح تک اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنائیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے پیر کے روز کورنگی کے پسماندہ علاقوں میں 2 مختلف این جی اوز کے تحت سندھ ایجوکیشن فانڈیشن کے ساتھ الحاق میں چلائے جانے والے اسکولوں کا اچانک معائنہ کیا ان کا پہلا دورہ بلال کالونی میں گرین کریسنٹ ٹرسٹ (جی سی ٹی)اسکول تھا۔ پرنسپل ارم فاطمہ نے وزیر اعلی کو بتایا کہ اسکول میں کم آمدنی والے خاندانوں کے 559 طلبا زیر تعلیم ہیں اور یہاں آٹھویں جماعت تک تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ وزیر اعلی نے پرسپل کو یقین دلایا کہ سندھ حکومت اسکول کی گنجائش بڑھانے کی کوششوں میں تعاون کرے گی اور انہیں مشورہ دیا کہ اس سلسلے میں وزیر تعلیم سے رابطہ کریں۔ علاوہ ازیں وزیر اعلی نے عوامی کالونی میں ڈیجیٹل مائیکرو اسکول کا دورہ کیا، جوا بھی سندھ ایجوکیشن فانڈیشن کے تعاون سے چلایا جا رہا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ اسکول میں 100 طلبہ کو تعلیم دینے کیلیے ٹیبلٹ کمپیوٹر استعمال کیے جا رہے ہیں، یہ تمام طلبہ پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں اور پہلے کبھی اسکول نہیں گئے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اگر یہ طریقہ کار طلبہ کی تعلیم کیلییے مثر ثابت ہوا تو اسے دیگر اسکولوں تک بھی وسعت دی جائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیر اعلی
پڑھیں:
صدر کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی منظوری کا اختیار نہیں، وزیراعلیٰ سندھ
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں پیپلز پارٹی کیخلاف مہم چلائی جائے، پُرامن احتجاج کرنا سب کا حق ہے، کینالز کبھی نہیں بننے دیں گے، حکومت چھوڑنے کا آپشن موجود ہے، جمہوری طریقے سے نہ مانے تو حکومت ایک منٹ میں چھوڑ دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عوام کی طاقت سے سندھ کیخلاف کوئی منصوبہ نہیں بننے دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سجاول اور ٹھٹہ میں کئی سو کلو میٹر واٹر چینلز پکے کیے جانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش ہورہی ہے، کچھ لوگ چاہتے ہیں پیپلز پارٹی کیخلاف مہم چلائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پُرامن احتجاج کرنا سب کا حق ہے، کینالز کبھی نہیں بننے دیں گے، حکومت چھوڑنے کا آپشن موجود ہے، جمہوری طریقے سے نہ مانے تو حکومت ایک منٹ میں چھوڑ دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ معاملہ ایکنک میں آیا تو مخالفت کریں گے، سی سی آئی کا اجلاس نہیں بلایا جارہا، کیا ہمارا ملک نئے الیکشن کا متحمل ہوسکتا ہے؟ اپوزیشن کے کہنے پر بلیک میل نہیں ہوں گے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صدر کو کسی چیز کی منظوری کا اختیار نہیں، صدر نے کہا وہ اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کرتے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی طاقت سے سندھ کیخلاف کوئی منصوبہ نہیں بننے دیں گے، سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کوئی نہیں لے سکتا۔