Jasarat News:
2025-01-21@01:32:42 GMT

۔کے-4 منصوبہ کب مکمل ہوگا،وضاحت کی جائے، فاروق فرحان

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق فرحان نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اپنے حلقہ انتخاب شاہ فیصل کالونی، رفاہ عام اور جامعہ ملیہ سمیت ملحقہ علاقوں میں پانی کی شدید قلت سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جس میں انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ آخر کب مکمل ہوگا، اس حوالے سے وضاحت کی جائے۔ محمد فاروق نے کہا کہ آخر ہم کب تک پانی کے مسئلے پر اس ایوان میں آواز اٹھاتے رہیں گے اور ہمیں یہ جواب ملتا رہے گا کہ کے 4 منصوبے پر کام ہورہاہے جبکہ عملاً کچھ نظر نہیں آرہا۔ کراچی کے لوگ پانی
کا ٹیکس بھی دیتے ہیں اس کے باوجود وہ پانی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہیں۔ محمد فاروق نے مزید کہا کہ ہم بجلی اور گیس کے مسائل تو برداشت کرسکتے ہیںلیکن پانی کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حلقے کے عوام ہر سال بورنگ کراتے ہیں جس پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ بیشتر لوگ ٹینکرز سے مہنگا پانی خریدنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ شاہ فیصل آخری علاقہ ہے جسے 2 جگہ سے پانی ملتا ہے۔ وہاںاکثر بجلی نہیں ہوتی دور ہونے کی وجہ سے پانی کم ملتا ہے۔ رفاہ عام سوسائٹی میں کچھ خرابی تھی اسے دور کردیا گیا ہے دسمبر تک پانی کا مسئلہ کافی حد تک ٹھیک ہوجائے گا۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق نے الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے رکن اسمبلی کے معطلی کے نوٹیفکیشن پر پوائنٹ آف آڈر پیش کیا۔ محمد فاروق کے اعتراض پر وزیر کھیل محمد بخش خان مہر اسمبلی اجلاس سے باہر چلے گئے۔ انہوں نے شاہ فیصل اور ملحقہ علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے پر بھی توجہ دلاؤنوٹس پیش کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محمد فاروق نے کہا کہ

پڑھیں:

سندھ میں پانی کے بحران میں اضافہ: کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام التوا کا شکار

کراچی :سندھ حکومت کی نااہلی مزید کھل کر سامنے آگئی، کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام تقریبا ایک ماہ سے زائد عرصے سے ملتوی  ہے،  جس کی وجہ سے  سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، کراچی سمیت  حیدرآباد، جامشورو کوٹری اور مضافاتی علاقوں کے لاکھوں افراد پانی نہ ہونے کی وجہ سے کافی اذیت کا شکار ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام 8 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا مگر تاحال 5 کلومیٹر کا کام بھی ادھورا ہے، جو گزشتہ ایک ماہ سے ملتوی ہے، کے فور منصوبے کو پانی کی فراہمی کے لیے کوٹری بیراج سے نکلنے والے کلری بگھاڑ فیڈر میں پانی کی کیپیسٹی بڑھانے کے لیے وفاق اور سندھ حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر 40 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیاتھا۔

محکمہ آبپاشی کی جانب سے 20 دسمبر سے 13 جنوری تک 24 دن کے لیے کے بی فیڈر پانی کے لیے بند کرایا گیا تھا، ان 24 دنوں میں 45 آرڈیز یعنی 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا جو اس وقت تک صرف 25 آرڈیز 5 کلومیٹر کا کام بھی آدھا کیا گیا ہے۔

خیال رہےکہ  36 کلومیٹر اور 190 آرڈیز  پر مشتمل اپر کے بی فیڈر  پی سی ون کے مطابق 2027 تک مکمل ہونا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں پانی کے بحران میں اضافہ: کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام التوا کا شکار
  • دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، پاور ڈویژن کا نوٹس
  • جدہ: سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر محمد فاروق وفاقی وزیر مصدق ملک کو شیلڈ پیش کررہے ہیں
  • سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام التواء کا شکار
  • کراچی میں پانی کے بحران کا خدشہ، کے فور منصوبے کے التوا کے بھی خدشات
  • گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا افتتاح کل ہوگا
  • گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح کل ہوگا
  • پاکستان میں ڈیجیٹل ایف ڈی آئی کو فعال کرنے کا منصوبہ کتنا مفید ثابت ہوگا؟
  • سندھ حکومت ہڑتالی اساتذہ سے رابطہ کرے، فاروق فرحان