منی ٹریل کا ثبت تو جسٹس فائز بھی پیش نہیں کرسکے تھے،اسلام آباد ہائی کورٹ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ منی ٹریل ثابت کرنا تو بہت مشکل کام ہے، منی ٹریل کا ثبوت تو قاضی فائز عیسٰی بھی پیش نہیں کر سکے تھے۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری ڈاکٹر تاشفین خان کی نیب کال اَپ نوٹس کے خلاف درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔نیب نے مبینہ منی لانڈرنگ پر ڈاکٹر تاشفین کو طلبی کا نوٹس جاری کر رکھا ہے، درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ قانونی طریقے سے پیسہ باہر لے کر گئے، منی ٹریل موجود ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے
ریمارکس دیے کہ منی ٹریل کا ثبوت لائیں تو میں درخواست منظور کر لوں گا، منی ٹریل ثابت کرنا تو بہت مشکل کام ہے، منی ٹریل کا ثبوت تو قاضی فائز عیسٰی بھی پیش نہیں کر سکے تھے، عدالت نے کیس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد منی ٹریل کا
پڑھیں:
جوڈیشل کمیشن اسلام آباد میں 2 اور بلوچستان ہائیکورٹ میں 3 ججز تعینات
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے کثرت رائے سے اسلام آباد اور بلوچستان ہائی کورٹ میں بالترتیب دو اور 3 ایڈیشنل ججوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے دو اجلاس منعقد ہوئے۔اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے پہلے اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے ایڈیشنل ججوں کی تعیناتیوں پرغور ہوا اور کمیشن کے دوسرے اجلاس میں بلوچستان ہائی کورٹ میں نئے ججوں کی تعیناتیوں کے لیے غور کیا گیا۔جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ کمیشن کے دونوں اجلاس سپریم کورٹ اسلام آباد کانفرنس روم میں ہوئے، جہاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد اعظم خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج تعیناتی کی اکثریت سے منظوری ہوئی۔اعلامیے کے مطابق ایڈووکیٹ سپریم کورٹ انعام امین منہاس کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج تعیناتی کی اکثریت سے منظوری دی گئی ہے۔جوڈیشل کمیشن کے دوسرے اجلاس میں بلوچستان ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججوں کی تعیناتیوں پرغور ہوا۔اجلاس میں سپریم کورٹ کے تین وکلا محمد آصف، محمد ایوب خان اور محمد نجم الدین مینگل کو متفقہ طور پر بلوچستان ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے دونوں اجلاسوں میں متفقہ طور پر اہم فیصلہ کیے گئے جبکہ مطلوبہ اکثریت حاصل نہ کرنے والے امیدواروں کو مستقبل میں خالی آسامیوں کے لیے دوبارہ نامزد کیا جا سکتا ہے۔